ایلون مسک کے ذریعے ای وی ایم کے اعتبارپر سوال اٹھائے جانے کے بعدکانگریس لیڈر نے بھی کہاکہ یہ انتخابی عمل اور جمہوریت کیلئے سنگین تشویش کا باعث ہے۔
EPAPER
Updated: June 17, 2024, 11:04 AM IST | New Delhi
ایلون مسک کے ذریعے ای وی ایم کے اعتبارپر سوال اٹھائے جانے کے بعدکانگریس لیڈر نے بھی کہاکہ یہ انتخابی عمل اور جمہوریت کیلئے سنگین تشویش کا باعث ہے۔
دنیا کے نامور صنعتکار ایلون مسک کے ذریعے ای وی ایم کے اعتبارپر سوال اٹھائے جانے کے بعد یہاں ہندوستان میں اس کی حمایت میں زبر دست رد عمل سامنے آرہا ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) سے چھیڑ چھاڑ کی بات ہمارے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوال کھڑا کرتی ہے اور یہ ہندوستانی جمہوریت کیلئے سنگین تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم ایک ایسا بلیک باکس بن گیا جس کی جانچ کی اجازت کسی کو نہیں ہے اوریہی ہمارے انتخابی عمل کی شفافیت پر ایک بڑا سوال اٹھاتا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا’’ہندوستان میں ای وی ایم ایک `بلیک باکس ہے اور کسی کو ان کی جانچ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ ہمارے انتخابی عمل میں شفافیت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ جب اداروں میں احتساب کا فقدان ہوجاتا ہے تو جمہوریت ایک دکھاوا بن جاتی ہے اوردھوکہ دہی کا شکار ہوجاتی ہے۔ ‘‘
کانگریس پارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ’’ای وی ایم سے متعلق ایک سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔ ممبئی میں این ڈی اے کے امیدوار رویندر وائیکر کے رشتہ دار کا موبائل فون ای وی ایم سے منسلک تھا۔ این ڈی اے کے اس امیدوارکی جیت صرف۴۸؍ ووٹوں سے ہوئی ۔ ایسے میں سوال ہے کہ آخر این ڈی اے امیدوار کے رشتہ دار کا موبائل ای وی ایم سے کیوں جڑا تھا؟ بہت سے سوالات ہیں جو شکوک و شبہات کو جنم دیتے ہیں۔ سماجوادی پار ٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے اس پرکہا کہ ٹیکنالوجی مسائل کو دورکرنے کیلئے ہو تی ہے لیکن اگروہی مسئلہ بن جائے تو اس کا استعمال بند کردینا چاہئے۔