’یوم آئین ‘کے موقع پردہلی میںکانگریس کی سنویدھان رکشک ابھیا ن سے راہل گاندھی کا خطاب، مودی حکومت پر تنقید کی اور ذات پر مبنی مردم شماری کوضروری قراردیا۔
EPAPER
Updated: November 27, 2024, 1:41 PM IST | Agency | New Delhi
’یوم آئین ‘کے موقع پردہلی میںکانگریس کی سنویدھان رکشک ابھیا ن سے راہل گاندھی کا خطاب، مودی حکومت پر تنقید کی اور ذات پر مبنی مردم شماری کوضروری قراردیا۔
کانگریس نے یوم آئین کے موقع پر ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری اور متناسب ریزرویشن کے ساتھ ساتھ ووٹنگ سسٹم میں بیلٹ پیپر کی واپسی کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے لوگوں کو حقوق ملیں گے اور جمہوریت مضبوط ہوگی۔ کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے منگل کو یہاں تال کٹورہ اسٹیڈیم میں پروگرام ’سنویدھان رکشک ابھیان-میری جان میرا ابھیان‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری ضروری ہے تاکہ اکثریت کو انصاف اور ان کو حقوق فراہم کئے جاسکیں ۔ اس کیلئے کانگریس کی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک یہ پارلیمنٹ میں منظور نہیں ہو جاتی۔
کانگریس لیڈروں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کچھ منتخب صنعتکاروں کو مضبوط کیا ہے اور ان کی دولت میں کئی گنا اضافہ کیا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کہ ملک میں سب کو یکساں مواقع حاصل ہوں اور حصہ داری کے مطابق مساوی حقوق حاصل ہوں ، ذات پر مبنی مردم شماری ضروری ہے اور کانگریس کی قیادت والی تلنگانہ حکومت نے اس کام کا آغاز کیا ہے۔
نئی دہلی کے تال کٹورا اسٹیڈیم میں یوم آئین کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے بی جے پی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے آئین کی کتاب ہاتھ میں لہراتے ہوئے کہا ’’یہ ہندوستان کا آئین ہے، لیکن میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ نریندر مودی نے یہ کتاب نہیں پڑھی۔ اگر وہ پڑھتے تو وہ سب نہ کرتے جو وہ روز کرتے ہیں۔ یہ محض ایک کتاب نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کی ہزاروں سال کی سوچ اور۲۱؍ویں صدی کی سماجی ترقی کی عکاسی ہے۔ ‘‘راہل گاندھی نے مزید کہا کہ آئین سچائی اور عدم تشدد کا راستہ دکھاتا ہے اور اس میں کہیں بھی تشدد، جھوٹ یا فریب دہی کی تعلیم نہیں دی گئی۔ انہوں نے بی جے پی پر زور دیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا اس آئین میں ساورکر کی سوچ جھلکتی ہے؟ کیا یہ کہتا ہے کہ تشدد اور جھوٹ کا سہارا لے کر حکومت کی جائے؟ــــ
انہوں نے تلنگانہ میں کانگریس کی جانب سے ذات پر مبنی مردم شماری کی شروعات کو عوامی عمل قرار دیا اور وعدہ کیا کہ مستقبل میں کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں یہی طریقہ اختیار کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا ’’تلنگانہ میں ہم نے مردم شماری کو ایک عوامی عمل بنا دیا ہے جہاں لاکھوں لوگوں نے اس میں شرکت کی۔ کانگریس مستقبل میں بھی اسی سوچ پر عمل کرے گی۔ ‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کچھ بھی کر لے، آر ایس ایس کچھ بھی کر لے، ہم ذات پر مبنی مردم شماری اور۵۰؍ فیصد کے ریزرویشن کی حد کو ختم کریں گے۔ ہم آئین کے مقصد کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ آئین میں جو لکھا ہے کہ ہندوستان کے تمام لوگ برابر ہیں، اسے نافذ کریں۔ ’وَن مین وَن ووٹ‘ اور مساوات کیلئے ہم لڑ رہے ہیں اور یہ کام ہم مکمل کرکے رہیں گے۔ خیال رہے کہ کانگریس نے یومِ آئین کے موقع پر دہلی کے تال کٹورا اسٹیڈیم میں ایک عظیم الشان تقریب کا انعقاد کیا ہے اور ’سنویدھان رکشک ابھیان‘ کا آغاز کر دیا۔ اس مہم کا مقصد ہندوستانی دستور کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور اس کی حفاظت کیلئے عوامی حمایت حاصل کرنا ہے۔ یہ مہم ۲۶؍ نومبر۲۰۲۴ء سے ۲۶؍ جنوری ۲۰۲۵ء تک جاری رہے گی۔ اس تقریب میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے بھی شریک ہوئے اور تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے بھی شرکت کی۔
کانگریس نے اس مہم کے دوران ملک بھر میں ۶۰؍ دنوں تک `دستور رکشا مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران مختلف ریاستوں میں دستور کی حفاظت، دستور کے تحت مساوات کے حقوق، ریزرویشن کی ضمانت اور دستور کے نعرے `بھید بھاؤ سے نجات جیسے مسائل پر ریلیاں، گھر گھر مہم اور دیگر تقاریب منعقد کی جائیں گی۔