راہل گاندھی کارام مندر کی تعمیر کو ملک کی اصل آزادی قرار دینے کے موہن بھاگوت کے بیان پر سخت تبصرہ، کانگریس لیڈر نے اسے ملک سے غداری قراردیا۔
EPAPER
Updated: January 16, 2025, 10:18 AM IST | Farzan Qureshi | New Delhi
راہل گاندھی کارام مندر کی تعمیر کو ملک کی اصل آزادی قرار دینے کے موہن بھاگوت کے بیان پر سخت تبصرہ، کانگریس لیڈر نے اسے ملک سے غداری قراردیا۔
بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کو ملک کی اصل آزادی قرار دینے کے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے اسے ملک سے غداری اور آئین کی توہین قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے حالات کی سنگینی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نہ صر آر ایس ایس اور بی جےپی کابلکہ خود حکومت ہند کا مقابلہ کررہی ہے۔ ان کے اس بیان کو توڑ مروڑ کر زعفرانی پارٹی نے الزام لگایا کہ راہل گاندھی ملک کے خلاف لڑائی کی بات کررہے ہیں۔
بھاگوت کا بیان غداری کے مترادف
راہل گاندھی نے پارٹی کے نئے صدر دفتر کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب میں راہل گاندھی نے کہا کہ موہن بھاگوت نے جو کہا ہے وہ ملک سے غداری ہے، اگر کسی دوسر ے ملک میں یہ بیان دیا گیا ہوتا تو انھیں گرفتار کرلیا جاتا۔ قابل ذکر ہے کہ آر ایس ایس سپریمو موہن بھاگوت نے اندور میں ایک پروگرام سے خطاب میں کہا تھا کہ ہندوستان کو حقیقی آزادی گزشتہ سال رام مندر کے پران پرتشٹھا کے دن حاصل ہوئی اور ہندوستان کی اصل خود مختاری کا دن یہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’آر ایس ایس چیف کا یہ کہنا کہ ہندوستان نے۱۵؍ اگست۱۹۴۷ء کو آزادی حاصل نہیں کی تھی۔ یہ ملک سے غداری ہے۔ اس طرح وہ کہہ رہے ہیں کہ آئین غلط ہے اور انگریزوں کے خلاف لڑائی ناجائز تھی تو یہ ملک سے غداری ہے۔ ‘‘ انہوں نے زور دے کر کہاکہ’’یہ کہنا کہ ہندوستان کو۱۹۴۷ء میں آزادی نہیں ملی، ہر ہندوستانی کی توہین ہے۔ اور اب وقت آگیا ہے کہ ہم ایسی بکواس سننا چھوڑ دیں۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ کانگریس کا نظریہ ہزاروں سال پرانا ہے اور یہ ہزاروں سال سے آر ایس ایس کے نظریہ سے لڑ رہی ہے۔ ہمارے پاس ہماری علامتیں ہیں، لیکن آر ایس ایس کے نظریے کی ایک علامت کا نام بتائیں جو آج ہندوستان میں قابل احترام ہو۔ ‘‘ کانگریس لیڈروں کو اُن کی لڑائی کی اہمیت کا احساس دلاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’اس کمرے میں موجود کانگریس پارٹی کے نظریات کا دفاع کرنے والا ہر شخص شدید حملے کی زد میں ہے۔ کانگریس پارٹی صرف بی جے پی اور آر ایس ایس کا مقابلہ نہیں کررہی ہے بلکہ اس کا مقابلہ حکومت ہند سے بھی ہے۔ ‘‘
گاندھی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ’’ ہم الیکشن کمیشن کے کام کرنے کے طریقے سے بے چین ہیں۔ اگر آپ کو یقین ہے کہ ہم بی جے پی اور آر ایس ایس نامی سیاسی تنظیم کے خلاف لڑ رہے ہیں تو آپ کو سمجھ نہیں آیا کہ کیا ہو رہا ہے۔ ‘‘
کھرگے نے بھی بھاگوت کو نشانہ بنایا
اس موقع پر کانگریس کے قومی صدر ملکا رجن کھرگے نے بھی موہن بھاگوت کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ شرم کی بات ہے۔ آرا یس ایس اور بی جے پی کے لوگوں کو آزادی کا دن اس لئے یاد نہیں کیونکہ ان لوگوں نے ملک کی آزادی میں کوئی تعاون نہیں دیا۔ کانگریس کو آزادی اس لیے یاد ہے کیونکہ ہمارے لوگوں نے آزاد کے لیے اپنی جان دی، ٹھوکریں کھائیں اور گھر چھوڑے۔ انھوں نے کہاکہ نریندر مودی کو لگتا ہے کہ جب ۲۰۱۴ میں وہ وزیر اعظم بنے، تب ملک کو آزادی ملی۔
راہل کے بیان پر بی جے پی کا واویلا
دوسری جانب بی جے پی نے راہل گاندھی کے اس بیان پر جوابی حملہ کیا ہے جس میں راہل گاندھی نے حکومت ہند سے لڑنے کی بات کہی ہے۔ بی جے پی صدر نڈا نے کہاکہ اس میں کوئی معمہ نہیں ہے کہ راہل گاندھی اور ان کے لوگوں کے ’اربن نکسل‘ کے ساتھ گہرے روابط ہیں، جو ملک کو بدنام اور بے عزت کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ’’ راہل گاندھی نے جو بھی کہاوہ ملک کو توڑنے اور سماج کو منقسم کرنے والا ہے۔ اب اور کچھ پوشیدہ نہیں ہے، کانگریس کا سچ اب ان کے اپنے ہی لیڈر اجاگر کررہے ہیں۔ میں راہل گاندھی کو مبار ک باد دیتا ہوں کہ انھوں نے وہ کہہ دیا جو ملک جانتا ہے کہ وہ ملک کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ‘‘ اس کے ساتھ ہی بی جےپی کے دیگر لیڈروں نے بھی راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔