• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہریانہ میں راہل گاندھی کی سہ روزہ ’ سنکلپ یاترا‘ کا آغاز، پرینکا بھی ساتھ رہیں گی

Updated: October 01, 2024, 2:50 PM IST | Agency | Chandigarh

روزانہ ۱۰۰؍ کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا جائے گا،۷؍ اسمبلی حلقوں کا احاطہ کرنے والے اس دورے میں کئی عوامی جلسے ہوں گے، آخری دن روڈ شو بھی متوقع، پہلے دن ہڈا اور شیلجا ایک اسٹیج پر نظر آئے۔

In `Vijay Sankalp Rally`, people`s craowd. Photo: INN
’وجے سنکلپ ریلی‘ میں عوام کا اژدہام۔ تصویر : آئی این این

ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کیلئے پولنگ کو اب جبکہ صرف پانچ دن باقی رہ گئے ہیں، راہل گاندھی نے ریاست میں اپنی سہ روزہ ’وجے سنکلپ یاترا‘ کا آغاز کرکے ایک ہلچل پیدا کردی ہے۔ اس دورے کی وجہ سے بی جے پی خیمے میں جہاں خوف کی لہر دیکھی جارہی ہے وہیں کانگریس کارکنان پُرجوش ہوگئے ہیں۔اس دورے کی۲؍ خاص باتیں بتائی جارہی ہیں۔ اول یہ کہ اس میںراہل گاندھی کے ساتھ ان کی بہن پرینکا گاندھی بھی  ہوں گی اور دوسری یہ کہ اس یاترا کے ذریعہ کانگریس اعلیٰ کمان ریاستی لیڈران بھوپیندر سنگھ ہڈا اور کماری شیلجا کے درمیان جاری سرد جنگ کو ختم کرنے کی کوشش بھی کرے گی۔ خیال رہے کہ یاترا کے آغاز کے موقع پر منعقدہ عوامی جلسے میں راہل اور پرینکا کے ساتھ ہڈا اور شیلجا بھی موجود تھیں۔ ان تمام کی ایک ساتھ موجودگی کی وجہ سے کانگریس خیمہ کافی پُرجوش دکھائی دے رہا ہے۔اسی دوران کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ریاست کی ۹۰؍ سیٹوں میں سے ۶۰؍ سے زائد سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔      
 راہل گاندھی کی یہ وجے سنکلپ یاترا صبح۱۱؍ بجے انبالہ کے نارائن گڑھ اسمبلی سے شروع ہوئی اور کئی اسمبلی حلقوں سے ہوتی ہوئی شام کو کروکشیتر پہنچی۔ اس یاترا کے دوران راہل گاندھی کم از کم ۷؍ اسمبلی حلقوں (نارائن گڑھ، مُلانا، رادور، لاڈوا، سدھورا، پپلی اور کروکشیتر) سے گزریں گے۔ ذرائع کے مطابق ان کا قافلہ یومیہ ۱۰۰؍ کلومیٹر کا احاطہ کرے گا۔اس دوران کئی جگہوں پرعوامی سے جلسوں سے خطاب کا بھی پروگرام ہے۔ ان کی یاترا کا جو ’پلان‘ تیار کیا گیا ہے، اس میں لاڈوا اسمبلی حلقہ بھی آتا ہے، جہاں سے وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے بی جے پی خیمہ بوکھلایا ہوا ہے۔ خیال رہے کہ  راہل گاندھی نے۲۶؍ ستمبر کو اپنی انتخابی مہم کا آغاز کرنال کے’ اسندھ‘  اور ’حصار‘سے کیا تھا۔ ان ریلیوں میں عوام کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔ اس دوران انہوں نے ریاست کی حکمراں جماعت کو جم کر نشانہ بنایا تھا۔
 پیر کوراہل گاندھی نےریاستی حکومت کے ساتھ ہی  اڈانی کے حوالے سےمودی حکومت کو بھی گھیرا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی غریبوں کی جیب سے پیسے ’طوفان‘کی طرح پیسے نکال نکال کر ’سونامی‘کی طرح اڈانی کی تجوری میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس وہی پیسہ غریبوں کو دے گی۔
  لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ بی جے پی حکومت نے ایک دہائی میں ہریانہ کے لوگوں کو بے پناہ تکلیف پہنچائی ہے لیکن اب  ان کی تکلیف ختم ہونے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے ذریعہ ہریانہ کے لوگوں کو پہنچنے والے مصائب کو دور کرنے کیلئے کانگریس پوری طرح متحد ہے اور لوگوں کے ساتھ انصاف کرنے کیلئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں سب کو انصاف ملے گا اور یہاں کی۳۶؍ برادریاں حکومت میں حصہ لیں گی۔ خیال رہے کہ ہریانہ میں  بی جے پی نے وہاں کی جاٹ اکثریت کے خلاف ریاست کی دیگر ۳۵؍ برادریوں کو پولرائز کرنے کی کوشش کی تھی۔ کانگریس نے ۳۶؍ کا نعرہ دے کر اس کا جواب دیا ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس اس الیکشن میں ریاست میں طوفان برپا کر رہی ہے۔ ہریانہ کا ہر شہری ریاست میں موجودہ صورتحال سے پریشان ہے اور کانگریس انہیں درد سے نجات دلانے کیلئے متحد ہے اور وہ مل کر لوگوں کے مسائل حل کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK