کانگریس لیڈر نے کہا کہ ملک کے دلتوں، قبائلیوں اور پسماندوں کوان کی حصہ داری دلاکررہوں گا، وزیراعظم کی حکمرانی کی کمیوں اور سازشوں کو بے نقاب کیا.
EPAPER
Updated: February 06, 2025, 1:13 PM IST | Miraj Noori | Patna
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ملک کے دلتوں، قبائلیوں اور پسماندوں کوان کی حصہ داری دلاکررہوں گا، وزیراعظم کی حکمرانی کی کمیوں اور سازشوں کو بے نقاب کیا.
دہلی اسمبلی انتخابات کی پولنگ ختم ہونے کےبعدسیاست کا رخ بہار کی جانب ہوگیاہے۔ اسی کڑی میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی بدھ کو بہارپہنچے جہاں انہوں نے ایک طرف ذات پر مبنی مردم شماری، دلت اورپسماندہ کے حق میں آواز بلندکی، وہیں دوسری طرف وزیراعظم مودی اور ان کی حکمرانی کی کمیوں، کوتاہیوں اور سازشوں کو بھی بے نقاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ ذات پرمبنی مردم شماری کے بغیر دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ ملک میں دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کی آبادی کے بارے میں درست معلومات ذات پرمبنی مردم شماری ہی سے ممکن ہے لیکن یہ مردم شماری بہار جیسی نہیں بلکہ کرناٹک جیسی ہونی چاہئے۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی تقریباً۲۰؍ دنوں کے وقفے کے بعد بدھ کودوبارہ بہار میں تھے اورراجدھانی کے ایس کے میموریل ہال میں مجاہد آزادی جگ لال چودھری کے یوم پیدائش کی تقریبات سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی نظام، عدلیہ، تعلیم، صحت اور کارپوریٹ دنیا میں دلت برادری کی شرکت برائے نام ہے۔ ہمارے آئین نے ہم سب کو مساوی حقوق دیئے ہیں لیکن بی جے پی-آر ایس ایس اسے ختم کرنا چاہتے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے اپنی تقریر میں مقننہ سے لےکر میڈیا اور تعلیمی اداروں سے لےکر کارپوریٹ اداروں تک میں دلت، پسماندہ طبقات کی نمائندگی کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا ہاؤس کے مالکان کی فہرست نکال کر دیکھ لیجئے۔ اینکراور سینئر کی لسٹ میں ایک بھی دلت نہیں ملے گا۔ انہوں نے کارپوریٹ سیکٹرکا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم مودی نے امیروں کا۱۶؍ لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیا۔ اگر آپ لسٹ نکال کردیکھیں گے تو ایک بھی پسماندہ شخص نہیں ملے گا جس کامودی جی نے قرض معاف کیاہو۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کے غریب، مزدورجی ایس ٹی دیتے ہیں۔ آپ پیسے دیتے ہیں اور یہ پیسہ سیدھا ان کارپوریٹ گھرانوں کی جیب میں چلاجاتا ہے۔
راہل گاندھی نے پروگرام میں موجودافراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ہم ہندوستان کے تمام اداروں کی فہرست سامنے لائیں گے۔ میڈیا، عدلیہ، کارپوریٹ اور بیوروکریسی میں اصل میں کس کی کتنی حصہ داری ہے؟اس کو منظرعام پر لاکر انہیں ان کا حق دلایاجائے گا۔
رائےبریلی کے رکن پارلیمنٹ نے آئین کی طاقت کا احساس دلاتے ہوئے کہاکہ اس آئین نے آپ کو ہزاروں سالوں کی تکالیف سے آزادی دلائی ہے۔ یہ آپ کو ایک نیا مستقبل اور حقیقی حصہ داری دیتاہے، اس لئے بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ اسے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ آج کل بی جے پی کے لیڈر امبیڈکر کے سامنے ہاتھ جوڑتے دکھائی دیتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ باباصاحب کے آئین کو تباہ و بربادکرنے پر آمادہ ہیں۔ میں لڑ رہا ہوں اور لڑتا رہوں گا تاکہ دلتوں کوعدلیہ، مقننہ، کارپوریٹ اور دیگرجگہ قیادت کا موقع ملے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ میں نے ایوان میں ذات پر مبنی مردم شماری کی بات کی۔ اس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے اس کا جواب دیالیکن نریندر مودی نے اپنی پوری تقریر میں ذات پر مبنی مردم شماری کا ذکر تک نہیں کیا، کیونکہ وہ آپ کو ملک کی سچائی نہیں بتانا چاہتے۔ اس لئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں ملک کے دلتوں، قبائلیوں اور پسماندوں کوان کی حصہ داری دلاکررہوں گا۔
کانگریس کے سینئر لیڈرنے مرکز کی مودی حکومت کے طرز حکمرانی کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ بی جے پی اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ خودسے کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے۔ مودی جی نے اپنے بہت سےاراکین پارلیمنٹ کو وزیرتو بنادیا لیکن ان کے اوایس ڈی آر ایس ایس کے لوگ بنائے گئے ہیں۔ وہی فیصلے کرتے ہیں۔ ممبران پارلیمنٹ یا وزیرکی کچھ نہیں چلتی۔ وہ محض شوپیس بن کررہ گئے ہیں۔
پروگرام میں جگ لال جیتنی تقریب کے کنوینرونود کمارچودھری، بہارکانگریس انچارج موہن پرکاش، کانگریس کے ریاستی صدر اکھلیش پرسادسنگھ، ڈاکٹرمدن موہن جھا، انچارج سیکریٹری سشیل پاسی، نیتوسنگھ اور کئی لیڈرموجود رہے۔
رکن اسمبلی شکیل احمد خان کے
گھر پہنچ کر اظہارتعزیت
اس سے قبل کانگریس لیڈر راہل گاندھی پٹنہ ایئرپورٹ سے سیدھے پارٹی کے رکن اسمبلی شکیل احمد خان کی گردنی باغ میں واقع سرکاری رہائش گاہ پہنچے اور ان کےجواں سال فرزند ایان زاہد خان کی ناگہانی موت پر اظہار تعزیت کیا۔ اس دوران انہوں نے شکیل احمد خان اور ان کے اہل خانہ کا حوصلہ بڑھایااور ہمت سے کام لینے کی تلقین کی۔ واضح رہےکہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا ۲۰۲۵ء میں بہار کا یہ دوسرا دورہ ہے۔ اس سے قبل وہ۱۸؍ جنوری کو تحفظ آئین کانفرنس میں شرکت کے لئے پٹنہ آئے تھے۔ اس وقت انہوں نے بہار پردیش کانگریس کے دفتر صداقت آشرم کا بھی دورہ کیاتھا۔