Inquilab Logo

راہل کی لوک سبھا رُکنیت منسوخ ، کانگریس شدید برہم، جگہ جگہ احتجاج

Updated: March 25, 2023, 9:42 AM IST | new Delhi

پارٹی نے اسے جمہوریت کا ’’گلا گھوٹنے ‘‘ سے تعبیر کیا، اپوزیشن کا’جمہوریت خطرہ میں ہے‘ کے بینر کے ساتھ وجے چوک سے راشٹر پتی بھون تک مارچ۔ میں ہر قیمت چکانے کیلئے تیار ہوں: راہل گاندھی

Members of opposition parties protesting at Vijay Chowk under the leadership of Mallikarjan Kharge. (Photo: PTI)
اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین ملکارجن کھرگے کی قیادت میں وجے چوک پر احتجاج کرتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

 مودی حکومت نے وہی کیا جس کے لئے وہ ایک عرصے سے پرتول رہی تھی۔ سورت کی عدالت سے راہل گاندھی کو ۲؍سال کی سزا ملنے کے ۲۴؍ گھنٹے کے اندر اندر حکومت کی جانب سے راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت معطل کروادی گئی ۔ اس دوران یہ بھی نہیں سوچا گیا کہ اس کا عالمی پیمانے پر کیا پیغام جائے گا۔ جمعہ کو لوک سبھا سیکریٹریٹ نے وائناڈ(کیرالا) سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی رکنیت منسوخ کردی۔ اس سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن میں یہ جانکاری دیتے ہوئے لوک سبھا سیکریٹریٹ نے کہا کہ سورت کی عد الت کے فیصلے کے پیش نظر آئین کے آرٹیکل۱۰۲؍(ایک۔ای)کے تحت راہل گاندھی کی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے۔
راہل گاندھی کا ردعمل 
 راہل گاندھی نے لوک سبھا سے رکنیت منسوخ ہونے پر ٹویٹ کیا کہ ’’ میں  نے ہمیشہ سچ کی لڑائی لڑی ہے اور آگے بھی لڑتا رہوں گا۔ سچائی کو کتنا بھی دبایا جائے وہ ایک نہ ایک دن سامنے آکر رہتی ہے ۔ سچ بولنے کیلئے میں ہر قیمت چکانے کو تیار ہوں۔ انہوں نے لکھا کہ سچ بولنے کی پاداش میں جس طرح سے تمام جمہوری اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر کارروائی کی گئی ہے یہ میرے الزامات کی بالکل واضح تصدیق ہے۔ 
معاملہ کیا ہے ؟
  واضح رہے کہ سورت کی عدالت نے جمعرات کو  راہل گاندھی کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ کانگریس لیڈر کو کرناٹک میں ایک انتخابی ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں کئے گئے تبصرے کی بنیاد پر مجرمانہ ہتک عزت کا قصوروار ٹھہرایا گیا تھا اور بعد میں انہیں لوک سبھا کے رکن کے طور پر نااہل قرار دے دیا گیا ۔اس کارروائی سے کانگریس پارٹی بری طرح نالاں ہے جبکہ اپوزیشن کی دیگر پارٹیوں نے بھی کھل کر راہل گاندھی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ 
ماہرین کا کیا کہنا ہے ؟
 ماہرین قانون کے مطابق عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت اگر کسی رکن اسمبلی یا ایم پی کو کسی بھی معا ملے میں دو سال  یا اس سے زیادہ کی سزا سنائی جاتی ہے تو ان کی رکنیت منسوخ کی جاسکتی ہے اور سزا پوری کرنے کے بعد انہیں انتخاب لڑنے سے ۶؍ سال کیلئے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔
 پارٹی صدر کھرگے نے کیا کہا ؟
 کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اس کارروائی کو جمہوریت مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کی لوک سبھا  رکنیت سچ بولنے کی وجہ سے ختم کی گئی  ہے۔ہم ایوان کے اندر اور باہر اور عوامی میٹنگوں میں سچ بولتے رہیں گے۔ جمہوریت کو بچانے کے  لئے پارٹی لیڈروں کو جیل بھی جانا پڑے تو جائیں گے۔ آج بھی ۱۴۰؍ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔  اڈانی معاملے میں  جے پی سی کا مطالبہ بھی قائم رہے گا اور راہل گاندھی کے لئے بھی ہم زبردست احتجاج کرتے رہیں گے ۔  راہل گاندھی نے جو باتیں کہی ہیں وہ بالکل سچ ہیں۔ 
اپوزیشن پارٹیوں کا مارچ 
 اپوزیشن پارٹیوں نےاس سلسلے میں وجے چوک سے راشٹر پتی بھون تک مارچ کرنے کی کوشش بھی کی لیکن پولیس نے انہیں درمیان میں ہی روک دیا۔  اپوزیشن کے مارچ کو دیکھتے ہوئے وجے چوک کا پورا علاقہ چھائونی میں تبدیل کردیا گیا تھا ۔ ملکارجن کھرگے کی قیادت میں جیسے ہی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران وہاں پہنچے تو انہیں وہیں روکنے کی کوشش کی گئی لیکن اپوزیشن لیڈران جن میں اے راجہ ، ادھیر رنجن چودھری، پرینکا چترویدی ، سنجے رائوت، رام گوپال یادو ، سنجے سنگھ اور دیگر شامل ہیں،  نے وہاں رُکنے سے انکار کردیا۔ پولیس نے کہاکہ اس مارچ کی پیشگی اجازت نہیں لی گئی ہے اور نہ صدر جمہوریہ نے کسی بھی لیڈر کو ملنے کا وقت دیا ہے۔ جیسے ہی لیڈران وجے چوک سے آگے بڑھےپولیس نے سبھی کو حراست میں لینا شروع کردیا جس کی وجہ سے ۱۰۰؍ سے زائد لیڈران اور اراکین پارلیمنٹ حراست میں لے لئے گئے۔ان سبھی کو علامتی طور پر حراست میں لے کر قریبی تھانے لے جایا گیا اور وہاں چھوڑ دیا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK