:غیر قانونی قبضہ جات ہٹانےکیلئے ریلوے کی جانب سے ماہول اورٹرامبے میں بھاری پولیس بندوبست کے دوران کارروائی کی گئی اورکئی جھوپڑوں اوردکانوں کو توڑا گیا۔
EPAPER
Updated: May 28, 2023, 10:40 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
:غیر قانونی قبضہ جات ہٹانےکیلئے ریلوے کی جانب سے ماہول اورٹرامبے میں بھاری پولیس بندوبست کے دوران کارروائی کی گئی اورکئی جھوپڑوں اوردکانوں کو توڑا گیا۔
:غیر قانونی قبضہ جات ہٹانےکیلئے ریلوے کی جانب سے ماہول اورٹرامبے میں بھاری پولیس بندوبست کے دوران کارروائی کی گئی اورکئی جھوپڑوں اوردکانوں کو توڑا گیا۔اس کارروائی کےدوران ڈویژنل انجینئرہیوالے ، ڈپٹی پولیس کمشنر ، ریلوے پروٹیکشن فورس (آرپی ایف ) اورگورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی ) کے جوان موجود تھے۔ ریلوے کے مطابق کچے پکّے ۱۸؍اسٹرکچر توڑے گئے ۔
متاثرین کا الزام
متاثرین نےیہ الزام عائدکیا کہ انہیںپیشگی نوٹس نہیں دیا گیا اورنہ ہی پہلے سے خبر دار کیا گیا۔ جمعہ کوبھاری پولیس بندوبست میںاچانک کارروائی شروع کردی گئی۔ متاثرین کایہ بھی دعویٰ ہے کہ وہ برسوں سے یہاں مقیم ہیں اس کے باوجود ان کوہٹایاجانا یا ان کے جھوپڑوں اوردکانوں کو توڑنا زیادتی ہے جبکہ ریلوے کی دلیل اس کے برعکس ہے۔
کارروائی کو صحیح ٹھہرانے کا ریلوے کا جواز
سینٹرل ریلوے کے سینئر پی آر او اے کے جین نے انقلاب کے استفسارکرنے پربتایا کہ ’’ ماہل اورٹرامبے میںجہاںانہدامی کارروائی کی گئی ہے وہ بالکل درست ہے کیونکہ لوگوںنے پٹری کے قریب یا وہ حصہ جو ریلوے نےکسی پروجیکٹ کےتحت مختص کر رکھا ہے ، اس پرقابض ہوگئے ہیںاس لئے یہ کارروائی شروع کی گئی ہے ۔ یہ کارروائی آخری نہیںہے بلکہ آئندہ بھی جاری رہے گی۔‘‘
انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’ لوگ آسانی سے ریلوے کی زمین پر قابض ہوجاتے ہیںلیکن اب یہ پالیسی مرتب کی گئی ہےکہ ریلوے کی زمینوں پر سے قبضہ جات کو ہٹانا ہے اورریلوے کی زمینوں کوبچانا ہے تاکہ جو بھی پروجیکٹ ہو ،اس کو پورا کرنے میںنہ تودشواری آئے اور نہ ہی غیرضروری طو رپرزیادہ وقت لگے۔‘‘
سینئرپی آر او کے جین نےیہ بھی بتایاکہ’’ یہ محض ۲؍ جگہ ہی نہیں بلکہ ریلوے کی جانب سے ان علاقوں میں اور دیگر علاقوں میںجہاں ریلو ے کی زمینوں پرقبضے کئے گئے ہیں،ان کی فہرست تیار کی گئی ہے ، ایسے علاقوں کو نشان زدکیا گیا ہے ، اسلئے ا س طرح کی کارروائی آئندہ بھی جاری رہے گی ۔جہاںتک نوٹس دیئے جانے کی بات ہے تو غیر قانونی قبضہ جات کیلئے اس کی ضرورت نہیںہوتی ہے ا س کے باوجود ریلوے کی جانب سے مکینوں یا دکانداروں کونوٹس کے ذریعے مطلع کیاجاتا ہے اوران کو مہلت دی جاتی ہے کہ وہ ازخود زمین خالی کردیں ، اس پر توجہ نہ دینےپرکارروائی کی جاتی ہے۔‘‘