ریلوےمیں اب ہر چیز پر نگاہ رکھی جانے لگی۔ پارسل بھیجنے والی ایجنسیوں کو محض۱۲؍ گھنٹے کی مہلت۔ عام مسافر بھی مقررہ مقدار سے زیادہ سامان مفت نہیں لے جاسکیں گے
EPAPER
Updated: October 30, 2024, 11:32 PM IST | Mumbai
ریلوےمیں اب ہر چیز پر نگاہ رکھی جانے لگی۔ پارسل بھیجنے والی ایجنسیوں کو محض۱۲؍ گھنٹے کی مہلت۔ عام مسافر بھی مقررہ مقدار سے زیادہ سامان مفت نہیں لے جاسکیں گے
باندرہ ٹرمنس سے گورکھپور کیلئے چلائی جانی والی انتودیا ایکسپریس میں سوار ہونے کے دوران گزشتہ سنیچر اور اتوار کی شب میں ڈھائی بجے مچنے والی بھگدڑ میں۱۰؍ مسافروں کے بری طرح زخمی ہونے کے بعد سے ریلوے انتظامیہ اس طرح نیند سے بیدار ہوا کہ اب ہر چیز پر نگاہ رکھی جارہی ہے۔اسی لئے سامان لے جانے کے تعلق سے ویسٹرن ریلوے کی جانب سے نئی گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے اور ان ہدایات پر سختی سے عمل آوری کیلئے بھی انتباہ دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ۸؍ نومبر تک پلیٹ فارم ٹکٹ کی فروخت پر پہلے ہی پابندی لگائی جاچکی ہے۔یاد رہے کہ انتودیا ایکسپریس ان ریزرو ٹرین ہے۔ چونکہ دیوالی اور چھٹ کا تہوار ہے اس لئے ٹکٹ نہ ملنے سے مسافر بڑی تعداد میں ان ٹرینوں میں سفر کرنے پر مجبور ہیں۔
ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او ونیت ابھیشیک نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ بڑے بڑے گٹھر، ڈرم اور ایسی چیزیں جو رکاوٹ بنتی ہیں ان کے لے جانے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ دوسرے، ڈبوں کے حساب سے سامان کی مقررہ مقدار کو واضح کیا گیا ہے جسے مفت لے جاسکتے ہیں، اس سے زائد لے جانے کے لئے بک کروانا ہوگا ، بصورت دیگر چیکنگ میں پکڑے جانے پر جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ فرسٹ کلاس میں۷۰؍کلو اور ہینڈ بیگ وغیرہ کی صورت میں مزید۱۵؍کلو کی گنجائش یعنی۸۵؍ کلو، اے سی۲؍ ٹائر میں۵۰؍ کلو اور مزید ۱۰؍ کلو کی رعایت یعنی۶۰؍ کلو، اے سی تھری ٹائر میں۴۰؍ کلو اور مزید۱۰؍کلو یعنی ۵۰؍ کلو، اسی طرح سلیپر اور جنرل میں مجموعی طور پر۵۰؍ کلو تک کی رعایت ہے۔ اس سے زائد مقدار پارسل کے ذریعے بک کرواکر سامان بھیجا جاسکتا ہے ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔
اسی طرح جو ایجنسیاں ریلوے سے سامان بھجواتی ہیں، پہلے وہ چار دن، ۶؍ دن اور ایک ایک ہفتہ پہلے سامان پلیٹ فارم پر رکھ دیتی تھیں یا آنے کے بعد اپنی سہولت سے لے جاتی تھیں لیکن باندرہ ٹرمنس پر بھگدڑ کے واقعہ کے بعد ان کو محض۱۲؍ گھنٹے کی مہلت دی جارہی ہے۔ ٹرین روانہ ہونے سے۱۲؍ گھنٹے پہلے سامان لایا جاسکے گا ،اس سے قبل نہیں جبکہ اس سے پہلے یہ پابندی نہیں تھی۔ اسی طرح ساماناٹھانے کیلئے بھی مزید مہلت نہیں دی جائے گی۔
ان پابندیوں کی وجہ چیف پی آر او نے یہ بتائی کہ پلیٹ فارم پر جگہ محدود ہوتی ہے، ایسے میں مسافروں کی کثرت، کئی کئی دن سامان پڑے رہنے اور ایک مسافر کو چھوڑنے کیلئے کئی کئی مسافروں کے آنے سے مسئلہ پیدا ہوتا ہے اور یہ تمام چیزیں کسی نہ کسی طرح رکاوٹ بنتی ہیں اسی لئے پابندی لگادی گئی ہے تاکہ مسافروں کو پریشانی نہ ہو اور مذکورہ حادثے کے دوبارہ رونما ہونے کا اندیشہ بھی نہ رہے۔ چیف پی آر او نے مزید بتایا کہ اس پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے ، ٹکٹ چیکر اسٹاف کو خصوصی ہدایات جاری کردی گئی ہیں تاکہ صحیح طریقے سے عمل کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ آر پی ایف جوانوں کا گشت بڑھادیا گیا ہے اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مسلسل نگرانی رکھی جارہی ہے۔ مسافروں سے بھی اپیل کی جارہی ہے کہ وہ اس معاملے میں تعاون کریں تاکہ دیگر مسافروں کو آسا نی ہو۔