• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہندوجن جاگرن سمیتی کی شرانگیزی کا معاملہ ایوان میں،رئیس شیخ کا کارروائی کا مطالبہ

Updated: March 01, 2023, 11:57 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

مہاراشٹر اسمبلی کےاجلاس کے دوسرے دن (منگل کو) گورنر کے خطاب پر اظہار خیال کرتے ہوئے

Member of Assembly Rais Shaikh
رکن اسمبلی رئیس شیخ

مہاراشٹر اسمبلی کےاجلاس کے دوسرے دن (منگل کو) گورنر کے خطاب پر اظہار خیال کرتے ہوئے بھیونڈی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اقلیتوں کے معاملات کو اجاگر کیا اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کرنے اور درگاہ  اور مسجدوں کی بے حرمتی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ اسی دوران  انٹر کاسٹ میریج کی روک تھام کیلئے بنائی گئی کمیٹی کی بھی مذمت کی۔
 سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کولہا پور میں ہندو جن جاگرتی سمیتی کی اشتعال انگیزی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کولہا پور میں واقع قدیم ترین درگاہ کی بے حرمتی کی گئی اور اس کی طرف راکٹ داغے گئے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس درگاہ کو ہر مذہب کے لوگ مانتے ہیں اور یہ قومی یکجہتی کا ایک مرکز ہے۔ ‘‘
 انہوں نے کہا کہ چاہے درگاہیں ہوں مسجدیں ہوں، مند رہوں یا پھر دیگر عبادت گاہیں ہوں، سبھی  کا احترام کیا جانا چاہئے ۔لہذا کولہا پور میں جن لوگوں نے یہ حرکت کی ہے ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ رئیس شیخ نے لوجہاد کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت کا مہیلا کلیان ڈپارٹمنٹ (خواتین کی فلاح و بہبود کا محکمہ) نے جی آر نکال کر ایک کمیٹی تشکیل دی ہےجو  مختلف مذہب کے ماننے والے شادی کرنے والوں کی نگرانی کرے گی  اور اگر ان کے تعلق سےکسی نے بھی شکایت کی تو کارروائی  کی جائے گی۔اس کمیٹی کو کابینہ اور اسمبلی کسی کی منظوری نہیں دی گئی ہے اور اس کمیٹی کی ہم سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں جو شہری کے جمہوری حقوق کے خلاف ورزی کرنے کیلئے تشکیل دی گئی ہے۔   رئیس شیخ نے کہا کہ ’’گورنر نے اپنے خطاب میں دیگر طبقات کا ذکر کیا لیکن اسی مہاراشٹر میں رہنےو الے اقلیتی طبقے پر توجہ نہیں دی ہے۔ اسمبلی میں اقلیتوںسے   مسائل  پیش کرنے پر متعلقہ وزیر کی جانب سے میٹنگ منعقد کرنے کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے لیکن وہ میٹنگ منعقد نہیں کی جاتی۔
 انہوںنے کہا کہ ’’امسال مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن کو ۹۳۱؍ درخواستیں موصول ہوئیں۔اب تو مودی حکومت بھی پسماندہ مسلمان کی ترقی کی بات کر رہی ہے لیکن یہ سرکار کیا کر رہی ہے؟ ۳؍ سال خط  و کتابت کرنے کے بعد اقلیتی پر توجہ نہیں دی گئی ہے۔مہاراشٹر میں پسماندہ مسلمانوں  کا سروے کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور وزیر اعلیٰ ( جن کے پاس اقلیتی امور کی وزارت کا قلمدان ہے)  انہوںنے ٹا ٹا  انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس کو یہ سروے کی ذمہ داری بھی دی لیکن ۳۹؍ لاکھ روپے کا ورک آڈر دیا گیا  لیکن ۶؍ ماہ گزر گئے یہ ورک آرڈر آج تک نہیں نکالا گیا ہے۔میں اس کا فالو اپ کر رہا ہوں۔مہا وکاس اگھاڑی نے  اقلیتی کےلئے مختص فنڈ کا برابر استعمال نہیں کیا اور موجودہ حکومت نے بھی محض ۳۰؍ فیصد ہی فنڈ استعمال کیا گیا ہے۔پچھلی مرتبہ وزیر عبدالستار نے یقین دہانی کرائی تھی کہ اقلیتی وزار ت کے  ماتحت محکموں میں خالی اسامیاں پُر کی جائے گی لیکن آج تک یہ نہیں کی گئی۔لوجہاد اور درگاہ کی بے حرمتی جیسے مسائل پررئیس شیخ نے اپنی آرا رکھیں اورشر پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا، لو جہاد سے متعلق کمیٹی کی مذمت کی۔رئیس شیخ نے منور رانا کےاس  شعر سے اپنی بات مکمل کی 
 ایک آنسو بھی حکومت کیلئے خطرہ ہے 
تم نے دیکھا نہیں آنکھوں کاسمندر ہونا

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK