• Tue, 26 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

راج ٹھاکرے نے تیسری فہرست جاری کی، بیٹے امیت کو ماہم سے ٹکٹ

Updated: October 23, 2024, 10:28 PM IST | Mumbai

ایم این ایس سربراہ نے بھتیجے آدتیہ ٹھاکرے کے خلاف سندیپ دیشپانڈے کوٹکٹ دیا، ممبئی کی بیشتر سیٹوں پر امیدوار اتارے

Is Raj Thackeray with BJP or against it? (File photo)
راج ٹھاکرے بی جے پی کے ساتھ ہیں یا اس کے خلاف ؟(فائل فوٹو)

مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے منگل کی رات اپنی پارٹی کے امیدواروں کی فہرست جاری کی۔  یہ ان کی جانب سے جاری کی گئی تیسری فہرست ہے جس میں ۴۵؍ نام شامل ہیں۔ ان میں سب سے اہم نام  راج ٹھاکرے کے بیٹے امیت ٹھاکرے کا ہے جنہیں ممبئی کے ماہم اسمبلی حلقے سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ جبکہ ورلی سے اپنے بھتیجے آدتیہ ٹھاکرے کے خلاف راج ٹھاکرے نے اپنے قریبی سندیپ  دیشپانڈے کو امیدوار بنایا ہے۔ 
 یاد رہے کہ راج ٹھاکرے نے پہلی بار اپنی پارٹی کی جانب سے ۲۲۵؍ سے زائد سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔  اس سے قبل انہوں نے ۲؍ بار میں ۸؍ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔ اب انہوں نے ایک ساتھ ۴۵؍ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس فہرست میں ممبئی کے متعدد اسمبلی حلقوں پر انہوں نے  امیدوار اتارے ہیں۔ 
 ممبئی کی ماہم سیٹ سے راج ٹھاکرے کے بیٹے امیت ٹھاکرے الیکشن لڑیں گے تو ورلی سے سندیپ دیشپانڈے آدتیہ ٹھاکرے کا مقابلہ کریں گے۔ اس کے علاوہ بھانڈوپ (مغرب) سے شریش ساونت کو امیدوار بنایا گیا ہے۔ ورسوا سے سندیش دیسائی کو ٹکٹ دیا گیا ہے تو دنڈوشی سے بھاسکر پرب امیدوار ہوں گے۔ چارکوپ سے دنیش سالوے، جوگیشوری (مشرق) سے بھالچندر امبرےاور وکرولی سے وشواجیت ڈھولم  کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔  گوریگائوں سے  ویریندر جادھو اور کاندیولی (مغرب) سے مہیش فرکاسے میدان میں ہیں۔ گھاٹکوپر (مشرق) سے سندیپ کلتھے اور گھاٹکوپر( مغرب) سے گنیش چکل کو ٹکٹ ملا ہے۔  اس کے علاوہ میرا بھائندر سے  سندیپ رانے ،اور کلوا۔ ممبرا سے سشانت سوریہ رائو کو میدان میں اتارا گیا ہے۔ 
 کیا بی جے پی ایم این ایس کا ساتھ دے گی؟
 یاد رہے کہ لوک سبھا الیکشن کے دوران راج ٹھاکرے نے بی جے پی کی بلا شرط حمایت کی تھی۔ ساتھ ہی اپنے کارکنان کو ہدایت دی تھی کہ وہ اسمبلی الیکشن کی تیاری کریں۔ لوگوں کا قیاس تھا کہ لوک سبھا الیکشن میں ایم این ایس کی حمایت کے بدلے بی جے پی اسمبلی الیکشن میں اس کا ساتھ دے گی۔ حالانکہ اب تک جاری کی گئی فہرستوں سے کہیں ایسا لگ نہیں رہا ہے کہ دونوں پارٹیاں کہیں ایک دوسرے کو فائدہ پہنچا سکتی ہیں۔ اس تعلق سے جب بالاناندگائونکر سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ہم نے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کی حمایت اس لئے نہیں کی تھی کہ وہ اسمبلی الیکشن میں ہماری حمایت کریں۔ وہ چاہیں تو ہماری حمایت کریں ، چاہیں تو نہ کریں ، ہم الیکشن لڑیں گے۔ یہی بات امیت ٹھاکرے نے بھی کہی کہ ہم نے اسمبلی الیکشن میں حمایت حاصل کرنے کی بی جے پی کی لوک سبھا الیکشن میں حمایت نہیں کی تھی۔    

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK