• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

راجستھان ضمنی انتخابات : کئی لیڈروں کی سیاسی ساکھ داؤ پر

Updated: October 21, 2024, 1:05 PM IST | Agency | Jaipur

۷؍ سیٹوں پرضمنی الیکشن ہوگا جن میں سے پہلے کانگریس کے پاس ۴؍ جبکہ بی جے پی کےپاس صرف ایک سیٹ تھی۔

Senior Congress leader Ashok Gehlot. Photo: INN
کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت۔ تصویر : آئی این این

راجستھان میں۱۳؍ نومبر کو ہونے والے ۷؍ اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں راجستھان کے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما، حکمراں بی جے پی کے ریاستی صدر مدن راٹھور، بی جے پی کے ریاستی انچارج رادھاموہن داس اگروال، اپوزیشن کے ریاستی صدر گووند سنگھ دوٹاسرا، سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، کانگریس کے ریاستی انچارج سکھ جندر سنگھ رندھاوا اور سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ، راشٹریہ لوک تانترک پارٹی (آر ایل پی اے) کے کنوینر اور ایم پی ہنومان بینی وال، بھارت آدیواسی پارٹی ( بی اے پی) کے لیڈر اور ایم پی راجکمار روت سمیت کئی لیڈروں کی سیاسی اور انتخابی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
تاہم، ان ضمنی انتخابات میں بی جے پی پر صرف سلومبر سیٹ برقرار رکھنے کا دباؤ رہے گا جبکہ کانگریس پر جھنجھنو، دیولی-اونیارا، دوسہ اور رام گڑھ سیٹیں برقرار رکھنے کا دباؤ ہوگا۔ اسی طرح کھیونسر سے آر ایل پی اے اور چوراسی سے بی اے پی پر اپنی نشستیں برقرار رکھنے کا دباؤ ہوگا۔ 
بی جے پی کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات میں ان کے پاس کھونے کیلئے کچھ نہیں ہے۔ ضمنی انتخاب میں وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما ریاست کے سربراہ کے طور پر، ریاست میں بی جے پی کے سربراہ کے طور پر  مدن راٹھور، اگروال کو انچارج کے طور پر، بھائی کے انتخابی میدان میں ہونے سے وزیر زراعت ڈاکٹر کیروری لال مینا کو، مرکزی وزیر بھوپیندرا الور سے رکن پارلیمنٹ کے طور پر یادو اور ادے پور کے ایم پی منالال راوت کی سیاسی اور انتخابی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
اسی طرح  اشوک گہلوت کانگریس کے سینئر اور سابق وزیر اعلیٰ ہیں اور دوٹاسرا ریاستی کانگریس کے سربراہ ہیں، رندھاوا ریاستی انچارج ہیں اور تکارام جولی اپوزیشن لیڈر ہیں اور الور ضلع سے ہیں۔ جھنجھنو کے ایم پی برجندر سنگھ اولا، دوسہ کے ایم پی مراری لال مینا، ٹونک-سوائی مادھوپور کے ایم پی ہریش مینا کی انتخابی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ ان کانگریسی لیڈروں کے علاوہ  پائلٹ کی سیاسی ساکھ بھی اس ضمنی انتخاب میں داؤ پر لگی ہے کیونکہ دوسہ ان کا آبائی ضلع ہے اور وہ ٹونک سے ایم ایل اے بھی ہیں۔ اس کے علاوہ ناگور کے ایم پی ہنومان بینی وال کی سیاسی ساکھ بھی کھیونسر کے ضمنی انتخاب کی وجہ سے داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ چوراسی ضمنی انتخاب کی وجہ سے ڈنگر پور کے ایم پی راجکمار روت کی سیاسی ساکھ بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ واضح رہےکہ جن ۷؍ سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہورہے ہیں ان میں سےصرف ایک سیٹ پر بی جے پی کاقبضہ تھا جبکہ کانگریس کے پاس ۴؍سیٹیں تھیں۔پانچ سیٹیں اراکین اسمبلی کے پارلیمنٹ میں منتخب ہونے خالی ہوئی ہیںجبکہ ۲؍ سیٹیں اراکین اسمبلی کے انتقال کے سبب خالی ہوئی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK