• Sun, 23 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ راجستھان میں کانگریس کے اراکین رات بھر اسمبلی میں بیٹھے رہے‘‘

Updated: February 23, 2025, 10:30 AM IST | Jaipur

ریاستی وزیرکے ذریعہ سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کی توہین اور احتجاج پر پارٹی کے اراکین کی معطلی کے خلاف شدید احتجاج، ہر ضلع کے صدر دفتر میں  بھی مظاہرہ۔

Congress members are seen sitting on a dharna in the assembly at night. Photo: INN.
کانگریس کے اراکین رات کو اسمبلی میں  دھرنے پربیٹھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

راجستھان اسمبلی میں سابق وزیراعظم اندراگاندھی کے تعلق سے غیر شائستہ تبصرہ اوراس کے خلاف احتجاج کرنے پر ۶؍ اراکین اسمبلی کو معطل کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کانگریس کے اراکین رات بھر اسمبلی میں  دھرنے پر بیٹھے رہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست بھر میں  ضلعی صدر دفاتر میں بھی پارٹی کارکنوں نے احتجاج کیا۔ 
اسمبلی کے اندر کانگریس کا دھرنا
یاد رہے کہ جمعہ کو اسمبلی کی کارروائی کے دوران ریاستی وزیر اویناش گہلوت نے کانگریس کے ایم ایل اے رفیق خان کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئےاندراگاندھی کیلئے ’’آپ کی دادی‘‘کی اصطلاح استعمال کی تھی جسے کانگریس نے توہین آمیز اور غیر شائستہ قراردیتے ہوئے وزیرسے معافی مانگنے کی مانگ کی۔ حکومت کے ٹس سے مس نہ ہونے پر اراکین اسمبلی نے احتجاج شدید تر کیا تو کم از کم ۶؍ اراکین کو معطل کردیاگیا۔ 
اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ٹیکا رام جولی نے بتایاکہ ایم ایل ایز نے جمعہ کی رات اسمبلی میں  گزاری ہے۔ ہمارااحتجاج جاری رہےگا۔ انہوں نے بتایا کہ احتجاج کو ختم کروانےکیلئے ۳؍ اراکین اسمبلی نے پارٹی کے سینئر لیڈروں  کے ساتھ بات چیت کی ہے مگر یہ بات چیت بے نتیجہ رہی ہے۔ 
وزیر اپنا بیان واپس لیں 
کانگریس نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنے اس مطالبے پر اٹل ہے کہ وزیر اپنا بیان واپس لیں۔ ٹیکا رام کے مطابق’’ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراپنا بیان واپس لیں، اس بات کی نظیر موجود ہے کہ اسمبلی کی کارروائی سے الفاظ کو حذف کیاگیاہے۔ مگر حکومت شاید خود نہیں  چاہتی کہ کارروائی چلے اس لئے اس نے تنازع کھڑا کررکھا ہے۔ ‘‘ انہوں نے بتایا کہ جمعہ کو کانگریس کے ۶؍ اراکین اسمبلی کو معطل کرنے کےبعد ایوان کی کارروائی ملتوی کردی گئی مگر پارٹی کے ایم ایل اے ایوان میں ہی دھرنا دے رہے ہیں۔ 
جمعہ کو کیا ہواتھا؟
جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران سماجی انصاف کے وزیر اویناش گہلوت نے اپوزیشن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاتھا کہ’’۲۰۔ ۲۰۲۳ء کے بجٹ میں  بھی آپنے ہمیشہ کی طرح اس اسکیم کو اپنی دادی سے منسوب کیاتھا۔ ‘‘اس تبصرہ پر ایوان میں ہنگامہ بر پار ہوگیا اور یکےبعد دیگرے ۳؍ بار کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ اس کےبعد رکن اسمبلی جوگیشور گاگ نے کانگریس کے چند اراکین کو معطل کرنے کی تجویز پیش کی جسے منظور کرلیاگیا۔ جن اراکین کو معطل کیاگیاہے وہ گووند سنگھ ڈوٹاسارا، رام کیش مینا، امین کاغذی، ذاکر حسین، حکیم علی اور سنجے کمار شامل ہیں۔ ان کی معطلی کی قرار داد منظور ہونے کےبعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی پیر تک کیلئے ملتوی کردی ہے۔ اس کے بعد کانگریس کے اراکین ایوان میں  ہی دھرنے پر بیٹھ گئے اور پوری رات وہیں  گزاری۔ 
ضلعی سطح پر احتجاج
اس کے ساتھ ہی سنیچر کو کانگریس کی ضلعی اکائیوں نے ضلع کلکٹر کے دفاتر کے باہر احتجاج کیا۔ انہوں  نے کانگریس کے اراکین کی معطلی واپس لینے اور وزیر سے معافی کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے پردیش صدر سورنیم چترویدی نے بتایا کہ ہر ضلع میں کانگریس کمیٹی کے صدر کی قیادت میں احتجاج کیاگیا۔ انہوں  نے بتایا کہ’’ہر ضلع میں  وزیر سے معافی کا مطالبہ اور معطل اراکین کی بحالی کی مانگ کرتے ہوئے کانگریس کارکنوں  نے بڑی تعداد میں احتجاج میں شرکت کی۔ 
واضح رہے کہ بی جےپی حکومت نے کانگریس کے مطالبات کو منظور کرنے سے قطعی انکار کردیا ہے۔ یہ بات واضح نہیں  ہے کہ ایوان اسمبلی کے اندر کانگریس کے اراکین کا یہ احتجاج پیر کی صبح تک جاری رہے گا یا اس سے قبل اسے ختم کرانے میں  ریاستی حکومت کامیابی حاصل کرلے گی۔ اس بیچ کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ ریاستی حکومت نے گزشتہ ایک سال میں کوئی کام نہیں  کیا ہے، عوام کے سامنے اس کے پاس پیش کرنے کیلئے کچھ نہیں  ہےاس لئے وہ اس طرح کے مسائل کھڑے کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK