بہار میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں مفت راشن اسکیم کے استفادہ کنندگان کو ضرورت سے زیادہ اناج مل رہاہے۔
EPAPER
Updated: May 30, 2024, 7:27 PM IST | New Delhi
بہار میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں مفت راشن اسکیم کے استفادہ کنندگان کو ضرورت سے زیادہ اناج مل رہاہے۔
مرکزی وزیرراجناتھ سنگھ نے بدھ کوایک ریلی میں دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت کی مفت راشن اسکیم کے تحت کئی افراد کوضرورت سے زیادہ راشن ملتاہے جسے وہ بازار میں فروخت کردیتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے مطابق راجناتھ سنگھ نے بہار کے کاراکاٹ قصبہ میںریلی کی اور عوام سے سوال کیا کہ کیاانہیں اس اسکیم کا فائدہ مل رہا ہے؟انہوں نے مزید کہا کہ اس اسکیم کے تحت ہر فرد کو پانچ کلو اناج دیاجاتا ہے۔ اگر کسی گھر میں چار افراد ہوں تو انہیں ۲۰؍ کلو اناج ملتا ہے ۔ اس طرح کئی افرادکو ضرورت سے زیادہ اناج مل رہا ہے جسے وہ استعمال نہیں کرتے اور اضافی اناج، بازار میں فروخت کردیتے ہیں۔
اپنے خطاب میں بی جے پی کے سابق صدر رہ چکے راجناتھ سنگھ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں غذائی اشیاء کی افراط زر دنیا میں سب سے کم ہے۔ انہوں نے غذائی اشیا کی بڑھتی قیمتوں کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں غذائی اشیاء کی مہنگائی کی شرح صرف ۹۱ء۲؍ فیصد ہے جبکہ یہی شرح امریکہ میں ۷۹ء۷؍ فیصد ، فرانس میں ۱۹؍ فیصد اور پاکستان میں ۴۸؍ فیصد ہے۔
واضح رہے کہ ملک کی ۸۰؍ کروڑ آبادی کو پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت مفت راشن دیاجاتاہے جسے مرکزی حکومت نے مارچ ۲۰۲۰ء میں کورونا وبا کے باعث ملک گیر لاک ڈائون کے پہلے مرحلے کے دوران لانچ کیاتھا۔ اس اسکیم کے تحت ہر ماہ ۸۰؍ کروڑ سے زائد غریب افراد کو فی فرد ۵؍ کلو اناج مفت فراہم کیاجاتا ہے۔ اس اسکیم کی مدت کو کئی بار بڑھایاگیاہے۔ دسمبر ۲۰۲۲ء میں حکومت نے اعلان کیا تھا کہ پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کو ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۳ء تک نیشنل فوڈ سیکوریٹی ایکٹ میں ضم کردیاجائے گا لیکن وزیراعظم نریندر مودی نےگزشتہ سال نومبر میں اس اسکیم کو مزید پانچ سال کیلئے جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔