• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

راجوری میں اموات کا معاملہ : دہلی ایمس کی ٹیم نے متاثرین سے ملاقات کی

Updated: February 03, 2025, 12:34 PM IST | Agency

ایمس کی اعلیٰ سطحی ٹیم نے متاثرین سےگفتگو کی ، بدھال اور آس پاس کے علاقوں سے نمونے جمع کئے اور انہیں جانچ کیلئے لیباریٹری روانہ کیا۔

Apart from Rajouri, the AIIMS team will also visit other areas. Photo: INN
ایمس کی ٹیم راجوری کے علاوہ دیگر علاقوں کابھی دورہ کرے گی۔ تصویر: آئی این این

) : جموں کشمیر کے راجوری ضلع کے بدھال گاؤں میں پُر اسرار اموات کی(جس کے بارے میں مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کچھ دنوں قبل بیان دیا تھا کہا کہ اموات زہریلے مادے کی وجہ سے ہوئی ہیں )، وجوہات جاننے کیلئے ایمس دہلی کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا ۔ بتادیں کہ راجوری میں ۹؍ دسمبر سے ۱۹؍ جنوری کے درمیان پُر اسرار بیماری کی وجہ سے تین خاندانوں کے ۱۷؍افرادجاں بحق ہوئے ہیں ۔ افسوسناک یہ ہےکہ ان میں ایک ہی گھر کے ۶؍ بچے شامل ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کے روز ایمس دہلی کی اعلیٰ سطحی ٹیم نے جس میں ڈائریکٹر ڈاکٹر سری نیواس، ڈاکٹر شریف، ڈاکٹر شیلندر کمار، ڈاکٹر جماہید نائر، ایڈیشنل پروفیسر ڈاکٹر جگدیش پرساداور ڈاکٹر جاوید قریشی شامل ہیں ، راجوری کے بدھال علاقے کا دورہ کیا اور وہاں پر متاثرین اور مقامی لوگوں سے بات چیت کی۔ 
 معلوم ہوا ہے کہ ایمس دہلی کی اعلیٰ سطحی ٹیم نے بدھال اور آس پاس علاقوں میں نمونے جمع کئے اور انہیں جانچ کی خاطر لیبارٹری روانہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماہرین کی ٹیم بدھال گاؤں کے ساتھ ساتھ دوسرے علاقوں کا بھی دورہ کرے گی تاکہ اموات کے بارے میں مکمل جانچ پڑتال کی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ ایمس کی ٹیم جمعہ کو راجوری پہنچی اور وہاں گورنمنٹ میڈیکل کالج میں زیر علاج مریضوں سے ملاقات کی اور ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ مذکورہ افراد کی کیسے اور کن حالات میں موت واقع ہوئی لیکن حکومتی سطح پر شبہ ظاہر کیاجارہا ہے اموات کا سبب کوئی زہریلا مادہ ہے۔ ماہر ڈاکٹرو ں کی ایک ٹیم بھی گزشتہ دنوں بدھال گاؤں میں تھی اور متاثرین کے نمونے جمع کئے تھے لیکن ابھی اموات کا معمہ پرا سرار بنا ہوا ہے۔ عمر عبداللہ بھی گاؤں کا دورہ کرچکے ہیں ۔ ۱۹؍ جنوری کو بدھال کے محمد اسلم کے چھٹے اور آخری بچے کی جموں میڈیکل کالج میں موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد گاؤں میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ۹؍ دنوں سے کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK