• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

راجیہ سبھا : ابھیشیک منوسنگھوی کی سیٹ کے نیچے سےنوٹوں کی گڈیاں ملیں

Updated: December 07, 2024, 5:24 PM IST | New Delhi

کانگریس رُکن پارلیمان کا اظہار حیرت، تفتیش کا مطالبہ کیاکہ ایسی حرکت کس نے کی ؟ چیئر مین دھنکر نے جانچ کا حکم دیا۔

Congress member of Rajya Sabha Abhishek Manu Singhvi. Picture: INN
کانگریس کے رکن راجیہ سبھا ابھیشیک منو سنگھوی۔ تصویر: آئی این این

پارلیمنٹ کے ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میںکانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک منو سنگھوی کی نشست کے نیچے سے نوٹوں کی گڈیاں برآمد ہونے سے ہنگامہ برپا ہو گیا۔ اس معاملہ پر کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن ابھشیک منو سنگھوی نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ انہوں نے  اس معاملے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ خیال رہے کہ جس نشست کے نیچے سے گڈیاں برآمد ہوئیں اس پر ابھیشیک منو سنگھوی بیٹھتے ہیں۔یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکر نے اعلان کیا کہ معمول کی سیکوریٹی جانچ کے دوران ابھشیک منو سنگھوی کی نشست نمبر ۲۲۲؍ کے نیچے نقدی کی گڈیاں پائی گئی ہیں جو تقریباً ۵۰؍ ہزار روپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ میرے علم میں لایا گیا  تومیں نے فوراً  جانچ کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے لئے راجیہ سبھا کا سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگالا جارہا ہے۔ 
 چیئرمین کے اعلان کے بعد ایوان میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے بھی اس پر اعتراض کیا کہ چیئرمین نے سنگھوی کا نام عوامی طور پر لیا۔ کھرگے نے کہا کہ نام لینے کا یہ طریقہ غیر ضروری اور غلط ہے۔ چیئر مین کو ایسے معاملات میں احتیاط برتنی چاہئے۔ ہمیں یقین ہے کہ سنگھوی کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ابھشیک منو سنگھوی نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ نہ صرف ایوان بلکہ عوامی اعتماد کے  لئے بھی سنگین ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسے الزامات سے کسی کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا سکتا ہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ اس معاملے کی تہہ تک پہنچا جائے تاکہ حقیقت سامنے آئے۔‘‘   دریں اثناء اس معاملے میں بی جے پی نے سیاست شروع کردی ہے۔ پارٹی ترجمان سدھانشو ترویدی نے طنزیہ کہا کہ کانگریس لیڈروں کے پاس کتنے پیسے ہیں وہ اس واقعہ سے معلوم پڑ رہا ہے۔ ان کی رقمیں جیبوں سے چھلک رہی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK