رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری اوردیگرعلماء کی ہیلتھ آفیسر سے تفصیلی گفتگو ،بڑےپیمانےپرتیاریوں کی اطلاع دی،ڈاکٹروںکی ٹیم کے ذریعےبی ایم سی کی گھر گھر رابطے کی کوشش، گوونڈی کے ۵؍علاقوں کوخاص طور پرمتاثرہ قرار دیتے ہوئے خاص نگرانی کاہیلتھ آفیسر کا دعویٰ
علماء کوخسرہ کے تعلق سےایم وارڈ کی ہیلتھ آفیسر روپالی مترا سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے
خسرہ اورروبیلا کے پھیلتے ہوئے مرض کے تعلق سے بیداری اور لوگوں کی ذہن سازی کی غرض سے رضا اکیڈمی کے سربراہ محمدسعید نوری نے بدھ کی دوپہر کو علماء کے ہمراہ ایم وار ڈ کی ہیلتھ آفیسر سے ملاقات کی اوران سے تفصیل سے بات چیت کی۔اس پرہیلتھ آفیسر روپالی مترا نے بتایاکہ بی ایم سی کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہےاورمرکزی حکومت کی جانب سے بھیجی گئی ٹیم نےبھی جو ہدایات دی ہیں ان پرعمل کیا جارہا ہے۔انہوںنے مزید تفصیلات اورتیاریوں سے بھی ان حضرات کوآگا ہ کروایا۔
علماءنےایک مرتبہ پھر اس بات کااعادہ کیا کہ اس مرض سے بچاؤ کیلئےوالدین اپنے بچوں کو ٹیکہ ضرور لگوائیں،غفلت اورتساہل ہرگز نہ برتیں کیونکہ ایسا کرنے پربڑے نقصان کااندیشہ ہے۔ ہیلتھ آفیسرسےملاقات کے لئے جانےوالے وفد میںقاری محمد توفیق اعظمی، قاری محمد سلیمان خان رضوی، قاری محمد ایوب رضا مسعودی، قاری مشیر الحق،حافظ جنید رضا رشیدی،محمدسجاد،سمیر شیخ اور سماجی خدمتگار ونود جین وغیرہ شامل تھے۔
مسلسل ایمبولینس کی روانگی
ہیلتھ آفیسرنےیہ بھی بتایاکہ ’’ روزانہ گوونڈی کے الگ الگ علاقوں میںایمبولینس روانہ کی جاتی ہے اس کے ذریعے لوگوں کودوا اورچیک اپ کرنے کے ساتھ ان کو احتیاطی تدابیر کے تعلق سے بھی بتایا جاتا ہے، یہ سلسلہ جاری ہے۔ بدل بدل کرالگ الگ علاقوں میں ایمبولینس بھیجی جارہی ہے تاکہ تمام علاقے کا احاطہ کیا جاسکے ۔‘‘
آج اورکل مدارس کے طلبہ کی بیداری ریلی
رضا اکیڈمی کے جنرل سکریٹری اورملاقات کیلئےجانے والے دیگر علماء نے بتایا کہ ’’ ۲؍دن (جمعرات اور جمعہ)گوونڈی میںبیداری ریلی کا انعقادکیاجائےگا۔۲؍ دن اس لئے ریلی نکالی جائےگی تاکہ زیادہ علاقوں تک پیغام پہنچایا جاسکے۔اس ریلی میںعلماء،ائمہ ،دینی مدارس کے ذمہ داران اورطلبہ شامل ہوں گے۔‘‘
اس ریلی کے بارے میںجان کر ہیلتھ آفیسر نےیہ کہتے ہوئے خوشی کا اظہار کیاکہ ’’ بی ایم سی عملہ بھی ریلی میںاپنے بینر کے ساتھ شامل ہوگا۔ آپ لوگو ںکی پہل سے ہمیں مزیدطاقت مل رہی ہے اوراس سے اورقاعدے سےپیغام عام کیا جاسکےگاکیونکہ آپ لوگ کسی نہ کسی انداز میںکمیونٹی سےجڑے ہوئے ہیں۔ اس لئے مل جل کریہ کام کیا جائے گا اوراس وباء پرقابو ہی نہیںبلکہ اس کے ختم کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔‘‘
کس طر ح کی تیاری کی گئی ہے
ہیلتھ آفیسر روپالی مترا نے ملاقات کیلئے جانے والو ںکو یہ بھی بتایا کہ خسرہ اور روبیلا سے بچاؤکیلئےمیونسپل کارپوریشن نے منظم تیاری کی ہے۔کوشش کی جارہی ہےکہ ہر گھر تک ہماری ٹیم پہنچے،اس میںبڑی حد تک کامیابی بھی مل رہی ہے۔شیواجی نگر میں۲۰؍بیڈ کا اسپتال خسرہ سے متاثرہ بچوں کیلئےمختص کیا گیا ہے جس میں اس وقت۷؍بچوں کا علاج جاری ہےجبکہ مستقل کیمپ کی تعداد۸۴؍ اور ایڈیشنل کیمپ کی مجموعی تعداد ۱۶۷؍ہے۔ ‘‘
گوونڈی کے ۵؍علاقوں کومتاثرہ قراردیا گیا
ہیلتھ آفیسر نے گوونڈی میںاس مرض کے متاثرہ بچوں کی تعداد کی مناسبت سے یہ بھی بتایا کہ ’’ گوونڈی کے ۵؍علاقوں کو خاص طور پر متاثرہ علاقہ قرار دیا گیاہے ۔ان علاقوں میںرفیع نگر، بابا نگر، ٹاٹانگر، کملا رامن نگر، نمونی باغ، منڈالہ، ساٹھےنگراورللو بھائی کمپاؤنڈوغیرہ شامل ہیں۔ کارپوریشن نےحالات پر نگاہ رکھتے ہوئے شیواجی نگرروم نمبر ۲۰۶؍میں اتوارکے علاوہ پورے سات دن ڈاکٹر سنتوش کو تعینات کیا ہے۔ ڈاکٹرسنتوش صبح۹؍بجے سے شام ۴؍ بجے تک وہاں موجودرہ کر مریضوں کی تشخیص اورنگرانی کی ذمہ داری ادا کررہے ہیں۔اس لئے مکینوں سے بار باریہ اپیل کی جاتی ہے کہ وہ فائدہ اٹھائیں، گھبرائیںنہیں، علامت ظاہرہونے پر جہاں انتظامات کئے گئے ہیںفوراً رجوع ہوں اورصاف صفائی کاخاص خیال رکھیں۔ ‘‘