پونے میں پولیس نے شیر میسور کے یوم پیدائش پر ریلی کی اجازت نہیں دی تو عدالت سے رجوع کیا گیا، ریلی کی اجازت اورتحفظ فراہم کرنے کا حکم۔
EPAPER
Updated: December 13, 2024, 4:48 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
پونے میں پولیس نے شیر میسور کے یوم پیدائش پر ریلی کی اجازت نہیں دی تو عدالت سے رجوع کیا گیا، ریلی کی اجازت اورتحفظ فراہم کرنے کا حکم۔
پونے ضلع میں واقع بارامتی علاقے میں شیر میسور ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کے موقع پر پولیس نے جشن کے طور پر ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی تو پر مجلس اتحاد المسلمین ( ایم آئی ایم )کے لیڈر نے بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی۔عدالت نے واضح طور پر کہا کہ ریلی نکالنے کی اجازت دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ساتھ ہی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ اگلی سماعت میں ریلی نکالنے کیلئے روٹ طے کرے اور عدالت کے سامنےاس کی تفصیلات پیش کرے۔
اطلاع کے مطابق ایم آئی ایم کے لیڈر فیض شیخ نے بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کی جسٹس ریوتی موہیتے ڈیرے اور جسٹس شیو کمار ڈیگے کے روبرو میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش پر پولیس کی جانب سے ریلی نکالنے کی اجازت نہ دینے کے خلاف بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی تھی۔ پولیس نے امن و امان کا خطرہ ہونے اور نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا جواز پیش کیا تھا۔ ساتھ ہی چند تنظیموں کے ذریعہ ریلی نکالنے پر اعتراض ظاہرکرنے کی اطلاع دی تھی ۔اس پر درخواست گزار کے وکلاء تپن تھٹے اور وویک اروٹے نے جرح کرتے ہوئے کورٹ کو بتایا کہ ’’اس ملک کے آئین پر رانی لکشمی بائی اور ٹیپو سلطان کی تصویر موجود ہیں اور ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش پر ریلی نکالنا کوئی جرم نہیں ہے۔‘‘
وکلاء نے کورٹ سے یہ بھی کہا کہ ریلی کا اہتمام نجی مقام پر کیا جارہا ہے نہ کہ ہندو اکثریتی علاقے میں ریلی نکالی جارہی ہے۔اس پر جسٹس ریوتی موہیتے ڈیرے اور جسٹس شیو کمار ڈیگے نے پونے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس ان راستوں کا جائزہ لے جہاں سے ریلی نکالی جانے والی ہے یا خود راستوں کا تعین کرے ۔ نیز ضروری شرائط کے ساتھ منتظمین کو ریلی نکالنے کی اجازت دے۔ ساتھ ہی تحفظ کا معقول نظم کرے ۔‘‘
کورٹ نے یہ بھی کہا کہ میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش پر ریلی نکالنا کوئی جرم نہیں ہے۔نہ ہی انہیں ریلی نکالنے سےروکنے کی کوئی ٹھوس وجہ پولیس کے پاس موجود ہے ۔اسی درمیان وکیل استغاثہ کرانتی ہیرولے نے ریلی کی اجازت نہ دینے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ’’گزشتہ سال بعض گروہوں کے اعتراضات اور کشیدگی پیدا ہونے کے سبب اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔‘‘تاہم کورٹ نے استغاثہ کے جواز کو ماننے سے انکار کر دیا اور ہدایت دی کہ پولیس ریلی نکالنے کے لئے راستوں کا تعین کرے اور تحفظ کے انتظامات کرے۔ اس کی رپورٹ اگلی سماعت میں پیش کرے۔ یاد رہے کہ اس معاملے کی اگلی سماعت ۱۷؍ دسمبر کو ہوگی۔