یورپ کے متعدد ممالک نےسنیچر سےماہِ رمضان کی شروعات کا اعلان کیا، عرب اورخلیجی ملکوں کے علاوہ ایشیائی ممالک میں بھی آج ہی چاند دیکھا جائے گا، پوری دنیا میں ایک ساتھ ماہِ مقدس شروع ہونے کا امکان۔
EPAPER
Updated: February 28, 2025, 11:00 AM IST | Agency | Riyadh
یورپ کے متعدد ممالک نےسنیچر سےماہِ رمضان کی شروعات کا اعلان کیا، عرب اورخلیجی ملکوں کے علاوہ ایشیائی ممالک میں بھی آج ہی چاند دیکھا جائے گا، پوری دنیا میں ایک ساتھ ماہِ مقدس شروع ہونے کا امکان۔
پوری دنیا میں ماہ مقدس رمضان المبارک کی آمد آمد ہے ۔ دنیا کے بیشتر ممالک میں آج ۲۹؍ شعبان کی مناسبت سے چاند دیکھنے کی کوشش کی جائے گی لیکن یورپ کے کچھ ممالک نے اعلان کردیا ہے کہ ان کے یہاں پہلا روزہ سنیچر سے ہو گا۔ اس دوران دائودی بوہرہ فرقے کے لئےرمضان کی شروعات جمعہ یعنی آج سے ہو جائے گی۔ ان کا پہلا روزہ جمعہ کو ہو گا۔ جہاں تک بات ہے عرب، خلیجی اور مسلم ممالک کی تو یہاں جمعہ کو چاند دیکھنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس مرتبہ یہ شاذو نادر والا معاملہ ہو گا کیوں کہ عرب اور خلیجی ممالک کے ساتھ ساتھ ایشیائی ممالک میں بھی جمعہ کو ہی چاند دیکھنے کی کوشش کی جائے گی۔ دنیا میں ایسا بہت کم ہوا ہے کہ پوری دنیا کے مسلمانوں نے ایک ساتھ ماہ مقدس کا چاند دیکھنے کی کوشش کی ہو ۔ عام طور پر عرب ممالک، یورپی ممالک اور امریکہ وغیرہ میں ایک دن پہلے چاند نظر آجاتا ہے جبکہ ہندوستان ، بنگلہ دیش اور پاکستان سمیت بیشتر ایشیائی ممالک میں چاند دوسرے دن ہی نظر آتا ہے لیکن اس مرتبہ یہ ہو گا کہ پوری دنیا کے مسلمان ایک ساتھ چاند کو تلاش کررہے ہوں گے۔
جن یورپی ممالک نے سنیچر سے پہلے روزہ کا اعلان کیا ہے ان میں آسٹریا، بلغاریہ، مقدونیہ، اٹلی، یونان اور اس کے پڑوسی ممالک شامل ہیں۔ ویسے امکان اس بات کا بھی ہے کہ عرب ممالک میں بھی جمعہ کو ہی چاند نظر آجائے اور سنیچر سے وہاں بھی پہلا روزہ ہو ۔ جہاں تک ایشیائی ممالک کی بات ہے تو یہاں جمعہ کو چاند نظر آنے کا امکان کم ہی ہے لیکن اسے دیکھنے کی کوشش برابر کی جائے گی۔چند روز قبل رمضان المبارک کے چاند سے متعلق پاکستان کے اسپیس ریسرچ کمیشن نے امکان ظاہر کیا تھا کہ جنوبی ایشیائی خطے میں رمضان المبارک ۲؍ مارچ یعنی اتوار سے ہو گا کیوں کہ جمعہ کو ایشیائی خطے میں چاند نظر آنے کا امکان بہت کم ہے۔ اس کی وجہ یہ قرار دی جارہی ہے کہ جمعہ کو ایشیاء میں چاند ایسے زاو یے پر ہو گا کہ اس کا نظر آنا مشکل ہو گا لیکن عرب ممالک، یورپ اور خلیجی خطے میں چاند نظر آجائے گا۔ بہر حال کمیشن نے اپیل کی ہے کہ اس روز پورے ایشیاء کے مسلمان چاند دیکھنے کی کوشش کریں۔ اگر چاند نظر آجاتا ہے تو یہ سیکڑوں برس میں غالباً پہلا موقع ہو گا جب پوری دنیا میں ایک ساتھ ماہ مقدس رمضان المبارک کی شروعات ہو گی۔
دریں اثناءسعودی سپریم کورٹ نے سعودی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ۲۸؍ فروری کی شام رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کی کوشش کریں اور اگر چاند نظر آئے تو قریبی عدالت یا رویت ہلال کمیٹی میں اپنی شہادت جمع کرائیں۔ سپریم کورٹ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ چاند کو کھلی آنکھ سے یا دوربین کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے، تاہم اسلامی اصولوں کے مطابق شہادت کا اندراج ضروری ہوگا۔ اس تعلق سے سعودی ماہرین فلکیات کے مطابق ۲۸؍فروری کو رمضان کا چاند نظر آنے کا قوی امکان ہے جس کے تحت سعودی عرب میں یکم رمضان المبارک یکم مارچ کو ہوگا۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ۳۰؍ سال بعد پہلی بار اسلامی اور عیسوی مہینے ایک ہی تاریخ سے شروع ہوں گے۔ چاند نظر آنے کا حتمی اعلان سپریم کورٹ کی جانب سے موصول ہونے والی شہادتوں کی جانچ کے بعد ہی کیا جائے گا۔ماہرین فلکیات نے مزید کہا کہ عین فلکیاتی حساب کی بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ سنیچر کا دن یکم رمضان المبارک ہو گا تاہم حتمی فیصلہ چاند نظر آنے کے بعد ہی کیا جائے گا۔