دہلی ہائی کورٹ نے ناقابل معافی قراردیا، کہا : ’’ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا‘‘، ہمدرد کیخلاف ویڈیو ہٹانے کا حکم، ۵؍ دن کی مہلت۔
EPAPER
Updated: April 23, 2025, 11:25 AM IST | Agency | New Delhi
دہلی ہائی کورٹ نے ناقابل معافی قراردیا، کہا : ’’ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا‘‘، ہمدرد کیخلاف ویڈیو ہٹانے کا حکم، ۵؍ دن کی مہلت۔
اپنی کمپنی کا شربت بیچنے کیلئے ہمدرد کے عالمی شہرت یافتہ مشروب ’’روح افزاء‘‘کو نشانہ بنانےا ور فرقہ واریت کا سہارا لینے والے رام دیو کو منگل کودہلی ہائی کورٹ میں غیر معمولی ڈانٹ پھٹکار کا سامنا کرنا پڑا۔ عدالت نے ’’شربت جہاد‘‘ کے ان کے بیان کو ناقابل معافی اور ناقابل دفاع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے عدلت کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ہائی کورٹ کی برہمی کو دیکھتے ہوئے رام دیو کی کمپنی نے روح افزا اوراس کو بنانے والی کمپنی ہمدرد کے خلاف اپنے اشتہارات اور ویڈیوز کو ۵؍ دنوں کے اندر اندر ہٹادینے کا وعدہ کیا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ میں جسٹس امیت بنسل رام دیو کے بیان کے خلاف ہمدردنیشنل فاؤنڈیشن انڈیا کی عرضی پر سماعت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس نے عدالت کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، آپ (رام دیو کے وکیل) اپنے موکل سے بات کریں ورنہ بہت ہی سخت حکم جاری ہوگا۔ ‘‘ عدالت کی برہمی کو دیکھتے ہوئے رام دیو کے وکیل نے فوراً ہی پیشکش کی کہ وہ سوشل میڈیا، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا، ہر جگہ سے متنازع ریمارکس کو فوراً ہٹانے کو تیار ہیں۔ جج نے ۵؍ دنوں کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے جب یہ (ویڈیو) دیکھا تو مجھے تو اپنی آنکھ اور کان پر بھروسہ ہی نہیں ہو رہاتھا۔ ‘‘ عدالت نے ساتھ ہی ہدایت دی کہ ’’مدعا علیہ (رام دیو) حلف نامہ بھی ریکارڈ پر لگایا جائے جس میں اس بات کی یقین دہانی ہو کہ وہ آئندہ ایسا بیان، اشتہار، ٹویٹ یا سوشل میڈیا پوسٹ نہیں کریں گے۔
اس سے قبل ہمدرد کی پیروی کرتے ہوئے سینئر وکیل مکل روہتگی نے کورٹ میں بتایا کہ اپنی کمپنی پتانجلی کے’’گلاب شربت‘‘کی تشہیر کرتے ہوئے رام دیو نے کہا ہے کہ روح افزا ء سے ہونےوالی آمدنی کو ہمدرد مدرسہ اور مساجد بنانے کیلئے استعمال کرتا ہے۔ اس پر رام دیو کی جانب سے دفاع میں کہاگیا کہ انہوں نے کسی برینڈ یا سماج کا نام نہیں لیا۔ اس پر روہتگی نے کورٹ کو متوجہ کیا کہ رام دیو اپنے بیان کے ذریعہ فرقہ وارانہ منافرت بھی پھیلارہے ہیں۔ ہمدرد کے وکیل نے کہا کہ ’’یہ نفرت انگیز بیان کےزمرے میں آتا ہے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ شربت جہاد ہے۔ وہ اپنا کاروبار کریں، ہمیں (ہمدرد) کو کیوں پریشان کر رہے ہیں۔ ‘‘ عدالت نے رام دیو کی سرزنش کے ساتھ اگلی سماعت یکم مئی کو کرنے کافیصلہ کیا ہے۔