مذکورہ سماجی تنظیم نے جانوروں کی اموات کی جانچ کامطالبہ کیا، زولوجیکل میوزیم انتظامیہ کے مطابق یہ اموات فطری ہیں اور شرح اموات میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔
EPAPER
Updated: March 18, 2024, 11:14 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
مذکورہ سماجی تنظیم نے جانوروں کی اموات کی جانچ کامطالبہ کیا، زولوجیکل میوزیم انتظامیہ کے مطابق یہ اموات فطری ہیں اور شرح اموات میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔
سینٹرل زولوجیکل میوزیم اتھاریٹی کی رپورٹ کےمطابق بائیکلہ کے ویرماتا جیجا بائی بھوسلے زولوجیکل میوزیم (رانی باغ) میں ۲۳۔۲۰۲۲ء میں ۴۰؍جانوراور پرندے ہلاک ہوئے ہیں۔ اس ضمن میں واچ ڈاگ فاؤنڈیشن نے اس کی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثناء زولوجیکل میوزیم انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جانوروں کی موت ان کی عمر کے مطابق فطری طور پر ہوئی ہے اور شرح اموات میں اضافہ نہیں ہوا ہے ، یہ عام ہے ۔
واچ ڈاگ فاؤنڈیشن نے میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل سے اس معاملے کی جانچ کی درخواست کرتےہوئے کہاہےکہ’’ زولوجیکل میوزیم انتظامیہ سے یہ معلومات حاصل کی جائے کہ کیا جانوروںاور پرندوںکی اموات کی شرح میں اضافہ ہواہے؟ اتنے جانور کیوں ہلاک ہوئے ہیں؟ان کی اموات کی کیاوجہ ہے؟ ‘‘
فائونڈیشن کے ذمہ داران نے سینٹرل زولوجیکل اتھاریٹی کو بھی ایک خط روانہ کیاہے جس میں یہ الزام عائد کیاہےکہ متعدد جانور دل کادورہ پڑنے ، سانس لینےمیںتکلیف اور اعضاءکی خرابی سے مرے ہیں، اس لئے جانوروںکی ہلاکت کی تحقیقات کی جائے ۔اس دوران جیجاماتا بھوسلے چڑیا گھر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سنجے ترپاٹھی نے وضاحت کی کہ’’زولوجیکل میوزیم میں موت کی یہ شرح عام ہے۔ زولوجیکل میوزیم میں ۴۰۰؍ سے زائد جانور اور پرندے موجود ہیں۔ بڑھاپا جانوروں کی اموات کی بڑی وجہ ہے۔ مرنے والے جانوروں میں نایاب جانور اور پرندے بھی شامل ہیں۔ اگر اموات کی شرح زیادہ ہوتی یا کوئی مشتبہ وجہ ہوتی یا اسی طرح اگر نایاب جانوروں کی نسل مرتی تو سینٹرل زوجیکل اتھاریٹی خود ہمیں نوٹس روانہ کرتا،اس لئے ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔‘‘