• Thu, 14 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

رائو صاحب دانوے نے کیمرے کے آگے سے ہٹانے کیلئے کارکن کو لات ماردی، سوشل میڈیا پر تنقیدیں

Updated: November 12, 2024, 11:16 PM IST | Jalna

بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اور سابق مرکزی وزیر رائو صاحب دانوے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میںوہ اپنی ہی پاٹی کے ایک کارکن کو لات مارتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں

The movement of Rao Sahib Danve was captured in the camera
رائو صاحب دانوے کی حرکت کیمرے میں قید ہو گئی

بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اور سابق مرکزی وزیر رائو صاحب دانوے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میںوہ اپنی ہی پاٹی کے ایک کارکن کو لات مارتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ کارکن کا قصور یہ تھا کہ وہ رائو صاحب دانوے کے تصویر کھنچواتے وقت کیمرے میں آ رہا تھا۔مذکورہ  کارکن کا نام احمد شیخ بتایا جا رہا ہے۔ دانوے کی اس حرکت پر نہ صرف سوشل میڈیا صارفین نے بلکہ کئی اہم لیڈران نے بھی تنقید کی ہے۔
  اطلاع کے مطابق رائو صاحب دانوے جالنہ ضلع  کے بھوکردن   میں سابق وزیرا ور شیوسینا (شندے)   کے امیدوار ارجن کھوتکر سے ملاقات کیلئے گئے تھے۔ ان کے ساتھ کچھ کارکنان بھی تھے۔ وہاں انہوں نے کھوتکر کو شال اوڑھانے کے بعد گلدستہ پیش کیا۔ اس دوران میڈیا والے ان کی تصویر کھینچ رہے تھے۔ دیگر کارکنان وہاں سے ہٹ گئے مگر احمد شیخ نامی کارکن اپنی جگہ کھڑا رہا۔  حالانکہ  وہ دانوے سے کافی فاصلے پر کھڑا تھا۔ اسے اندازہ نہیں تھا کہ وہ کیمرے میں آ رہا ہے لیکن رائو صاحب دانوے نے کھوتکر کو گلدستہ پیش کرتے ہوئے شیخ کو ایک لات ماری ۔ اس کیلئے انہیں ایک طرف کو جھکنا بھی پڑا۔
  اس ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر دانوے پر تنقیدیں ہونے لگیں۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ کارکنان کے ساتھ اس طرح کی حرکت غیر انسانی ہے۔ ٹویٹر پر اس ویڈیو کو کئی صارفین نے شیئر کیا اور رائو صاحب دانوے پر تنقید کی۔ ساتھ ہی سیاسی حلقوں میں بھی اس واقعے کی مذمت کی گئی۔ 
  شیو سینا (ادھو) کی خاتون لیڈر سشما اندھارے نے دانوے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہےکہ ’’ اقتدار کا نشہ ان کے دماغ پر چڑھ گیا ہے۔ ان لوگوں کو چربی چڑھی ہوئی ہے۔ عوام اب انہیں لات مارے بغیر نہیں رہیں گے۔‘‘    سینئر لیڈر شرد پوار سے جب اس معاملے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا ’’ یہ ایک شرمناک حرکت ہے، ان کے ساتھ کام کرنے والے کارکنان کو خود اس پر غور کرنا چاہئے۔ اور اس پرمیں کیا کہہ سکتا ہوں؟‘‘ ادھو ٹھاکرے کے فرزند اور رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ’’ رائو صاحب دانوے کو فٹ بال ٹیم میں ہونا چاہئے تھا۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ بی جے پی ورکروں نے گزشتہ ۲؍ سال میں کچھ حاصل نہیں کیا۔ اب اس بار انہیں سوچنا چاہئے کہ کیا اب بھی وہ بی جے پی کا ساتھ دینا چاہتے ہیں؟ انہیں ووٹ دینا چاہتے ہیں؟‘‘ 
  میڈیا نے جب اس معاملے میں خود احمد شیخ سے بات کی تو انہوں نے کہا ’’ لوگ بلاوجہ بات کا بتنگڑ بنا رہے ہیں۔ ایسا کچھ نہیں ہے جیسا کہ بتایا جا رہا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ میری اور دانوے صاحب کی ۳۵؍ سال پرانی دوستی ہے۔ میں ان کیلئے کام کرتا آیا ہوں۔ ان کے ہاتھ میں گلدستہ تھا اور میں ان سے دور کھڑا تھا اس لئے  مجھے اشارہ کرنے کا ان کے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا۔ ایسی کوئی بات نہیں ہوئی ہے جیسی میڈیا میں بتائی جا رہی ہے۔ بات کا بتنگڑ بنایا جا رہا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ رائو صاحب دانوے پارلیمانی الیکشن ہارنے کے بعد اسمبلی الیکشن لڑنا چاہتے تھے لیکن بھوکردن سیٹ شیوسینا(شندے) کے حصے میں چلی گئی اور یہاں سے ارجن کھوتکر کو ٹکٹ دیا گیا ۔ اس بات سے دانوے ناراض تھے۔ اب اس ناراضگی کو ختم کرکے وہ کھوتکر سے ملنے گئے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK