افغانستان کے اسٹار اسپنر راشد خان، جو اس وقت ایس اے ۲۰؍ میں ایم آئی کیپ ٹاؤن کی نمائندگی کر رہے ہیں، نے کہا کہ ٹی ۲۰؍ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والا بننا انہیں بے حد اطمینان دیتا ہے اور ان کا مقصد فارمیٹ میں ۱۰۰۰؍ وکٹ کا ہندسہ تک پہنچنا ہے۔
EPAPER
Updated: February 09, 2025, 11:02 AM IST | johannesburg
افغانستان کے اسٹار اسپنر راشد خان، جو اس وقت ایس اے ۲۰؍ میں ایم آئی کیپ ٹاؤن کی نمائندگی کر رہے ہیں، نے کہا کہ ٹی ۲۰؍ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والا بننا انہیں بے حد اطمینان دیتا ہے اور ان کا مقصد فارمیٹ میں ۱۰۰۰؍ وکٹ کا ہندسہ تک پہنچنا ہے۔
افغانستان کے اسٹار اسپنر راشد خان، جو اس وقت ایس اے ۲۰؍ میں ایم آئی کیپ ٹاؤن کی نمائندگی کر رہے ہیں، نے کہا کہ ٹی ۲۰؍ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والا بننا انہیں بے حد اطمینان دیتا ہے اور ان کا مقصد فارمیٹ میں ۱۰۰۰؍ وکٹ کا ہندسہ تک پہنچنا ہے۔ راشد ایم آئی کیپ ٹاؤن اور دو بار کی چمپئن سن رائزرس ایسٹرن کیپ(ایس ای سی) کے درمیان ایس اے ۲۰؍ فائنل سے قبل بات کر رہے تھے۔ جاری لیگ کے دوران، انہوں نے ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ ڈوین براوو کو پیچھے چھوڑ کر کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ میں ۶۳۳؍ وکٹ لے کر ٹاپ وکٹ لینے والے کھلاڑی بن گئے۔ انہوں نے یہ کارنامہ ایم آئی کیپ ٹاؤن کی جانب سے پارل رائلز کے خلاف کوالیفائر ون میچ کے دوران انجام دیا۔
یہ بھی پڑھئے: سینئر کھلاڑی جلد آؤٹ، شمس ملانی اور کوٹیان نے ممبئی کی اننگز کو سنبھا ل لیا
راشد نے کہا کہ ٹی ۲۰؍ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والا بولر بننا انہیں ’ناقابل یقین اطمینان‘ دیتا ہے۔ خاص طور پر جب میں اپنے کریئر کو دیکھتا ہوں تو یہ اتنا طویل نہیں ہے جہاں مجھے لگتا ہے کہ میں ۲۰۔۱۵؍ سال تک کھیلا اور یہ ریکارڈ ٹوٹ گیا اور اب یہ میرے نام ہے۔ ابھی ۹؍ سال ہی ہوئے ہیں اور ڈی جے براوو نے یہ ریکارڈ کتنے عرصے (۸؍ سال) تک اپنے پاس رکھا۔ لیکن یہ میرے لیے ایک بہت بڑی کامیابی ہے کیونکہ اگر میں ۱۵۔۲۰۱۴ء پر نظر دوڑاؤں تو میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں دنیا بھر میں ٹی ۲۰؍ انٹرنیشنل اور (فرنچائزی ) لیگز کھیلوں گا۔ میرے ذہن میں یہ بات کبھی نہیں تھی۔ میں اسے جاری رکھنے کی پوری کوشش کروں گا (بڑھتا ہوں) اور اسے جتنا بڑا بنا سکتا ہوں۔ راشد نے کہا کہ ان کا ریکارڈ ٹوٹنے کے بعد انہوں نے براوو سے بات کی اور ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ بہت خوش ہیں کہ افغانستان کے اسٹار نے انہیں پیچھے چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ بہت سپورٹ کرتے رہے ہیں اور ہمارے پاس کچھ اچھا وقت تھا اور ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ ۲۰۲۴ء میں بھی جب وہ افغانستان کے بولنگ کوچ تھے۔۱۰۰۰؍ ٹی ۲۰؍ وکٹ لینے پر راشد خان نے کہا کہ وہاں پہنچنا بہت بڑی بات ہوگی اور اگرمیں کم از کم ساڑھے تین سال مزید فٹ رہیں تو وہ وہاں پہنچ سکتے ہیں۔