• Tue, 11 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بسکٹ سے فون ٹیرف تک کے نرخ بڑھ سکتے ہیں

Updated: February 10, 2025, 10:50 AM IST | Agency | New Delhi

برٹانیہ انڈسٹریز نے کہا کہ وہ رواں مالی سال کے اختتام تک مصنوعات کی قیمتوں میں۵ء۴؍ فیصد تک اضافہ کر سکتی ہے

Biscuit maker Britannia Industries has decided to increase the price of its products by 4.5%. Photo: INN
بسکٹ بنانے والی کمپنی برٹانیا انڈسریز نے اپنی اشیاء کی قیمت میں۵ء۴؍ فیصداضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔ تصویر: آئی این این

انکم ٹیکس میں بھاری راحت اور قرض کی ای ایم آئیز میں کمی کی توقعات کے برعکس عوام کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔ بسکٹ سے لے کر فون ٹیرف تک، ہر چیز مہنگی ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ دونوں شعبوں کی دو بڑی کمپنیوں نے ایسا اشارہ دے دیا ہے۔
 برٹانیہ انڈسٹریز نے کہا کہ وہ رواں مالی سال کے اختتام تک مصنوعات کی قیمتوں میں۴ء۵؍ فیصد تک اضافہ کر سکتی ہے۔ ہر کمپنی قیمتوں میں بہت دیر سے اضافہ کرتی ہے۔‘‘ وائس چیئرمین ورون بیری نے حال ہی میں کمپنی کے تیسری سہ ماہی کے نتائج کے دوران سرمایہ کاروں کو بتایا تھا کہ کمپنی اپنی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کرسکتی ہے۔ سب کو یاد ہے کہ یہ مہنگائی ختم ہونے والی نہیں۔ خام مال کی قیمتیں اب بھی زیادہ ہیں جس سے کمپنی کا مارجن متاثر ہو رہا ہے۔
 بیری کے مطابق، قیمتوں کومسلسل افراط زر کے ماحول کے درمیان طے کیا گیا ہے ، کھانے کی افراط زر بلند رہنے کے امکانات ہیں۔ اگر آپ موجودہ سہ ماہی پر نظر ڈالیں تو خوراک کی افراط زر دُہرے ہندسوں سے اوپر رہی ہے۔ اناج کی قیمتوں میں۶ء۵؍  فیصد، تیل اور چکنائی (فیٹ) میں تقریباً۱۵؍ فیصد اور سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں۹؍ فیصد یا اس سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے تمام مصنوعات کی قیمتیں متاثر ہو رہی ہیں۔ اس لیے اس کا کچھ بوجھ صارفین پر بھی ڈالنا پڑے گا۔ دسمبر کی سہ ماہی میں کمپنی نے قیمتوں میں۲؍ فیصد اضافہ کیا تھا، جس سے آمدنی میں ۱۰۰؍کروڑ روپے کا اضافہ ہوا تھا۔ اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ایف ایم سی جی کمپنیاں پریشان ہیں۔
 فاسٹ موونگ کنزیومر گڈز (ایف ایم سی جی) کمپنیاں اجناس کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے پریشان ہیں۔ صابن، شیمپو، ڈٹرجنٹ، کاسمیٹکس اور کھانے پینے کی اشیاء میں استعمال ہونے والے خام پام آئل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان یونی لیور  نے کہا کہ پام آئل کی قیمتوں میں دسمبر کی سہ ماہی میں سالانہ کی بنیاد پر ۴۰؍ فیصد اضافہ ہوا۔ چائے کی قیمت میں ۲۴؍ فیصد اضافہ  ہوا ہے اس کی وجہ سے ہندوستان یونی لیور  اور گودریج جیسی مشہور کمپنیاں پہلے ہی اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر چکی ہیں اور عوام پر دباؤ ڈال رہی ہیں۔  
 دوسری طرف موبائل ٹیرف میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔  ایئرٹیل کے منیجنگ ڈائریکٹر گوپال وٹھل  نے کہا کہ موبائل فون ٹیرف میں مزید اضافہ سیکٹر کے مالی استحکام کے لیے ضروری ہے۔ سہ ماہی نتائج کے بعد سرمایہ کاروں سے بات چیت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں فی گاہک کی آمدنی اب بھی دنیا کے مقابلے بہت کم سطح پر ہے۔ صنعت کو مالی طور پر مستحکم بنانے اور مستقل بنیادوں پر معقول منافع فراہم کرنے کے لیے ٹیرف میں مزید اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ جولائی میں ٹیرف میں۲۱؍ فیصد اضافہ کیا گیا۔ ایئرٹیل سمیت تقریباً تمام ٹیلی کام کمپنیوں نے گزشتہ سال جولائی میں ٹیرف میں۱۰؍ سے ۲۱؍ فیصد اضافہ کیا تھا۔ اس سے فی گاہک کی آمدنی میں اضافہ ہوا۔ ایئرٹیل کی فی صارف آمدنی اب ۲۴۵؍ روپے سے تجاوز کر گئی ہے، جو ایک سال پہلے۲۰۸؍ روپے تھی۔ کمپنی نے۲۰۲۴ء میں ۴۸۹۲۷؍ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK