• Wed, 12 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اورنگ آباد میں ۴؍ ہزار سرکاری ملازمین کے راشن کارڈ منسوخ

Updated: February 12, 2025, 11:19 AM IST | Agency | Aurangabad

عمدہ تنخواہوں کے باوجو یہ سرکاری ملازمین راشن کارڈ کے ذریعے غریبوں کو ملنے والا سستا اناج حاصل کر رہے تھے۔

Yellow ration card is for those living below poverty line. Photo: INN
زرد راشن کارڈ خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والوں کیلئے ہے۔ تصویر: آئی این این

سرکاری راشن کی دکانوں پر عوام کیلئے سستے اناج کی تقسیم ہوتی ہےلیکن بعض علاقوں میں ایسے افراد بھی یہ راشن حاصل کرتے ہیں جن کی آمدنی خاطر خواہ ہے۔ اورنگ آباد ضلع انتظامیہ نے اسی طرح کے معاملے کی تحقیقات کرنے کے بعد ضلع کے ۴؍ ہزار راشن کارڈ منسوخ کر دیئے ہیں۔ یہ سارے راشن کارڈ ان لوگوں کے تھے جو سرکاری محکموں میں ملازمت کر رہے تھے اور عمدہ تنخوا ہ حاصل کر رہے تھے لیکن غریبوں کو تقسیم کیا جانے والا اناج راشن کارڈ کے ذریعے حاصل کر رہے تھے۔ 
  اطلاع کے مطابق اورنگ آباد ضلع انتظامیہ کو شکایت ملی تھی کہ ضلع میں کئی سرکاری ملازمین ایسے ہیں جو اپنے راشن کارڈ پر غریبوں کو تقسیم کیا جانے والا اناج حاصل کر رہے ہیں۔ اس تعلق سے تحقیقات کا حکم دیا گیا جس میں یہ شکایت درست ثابت ہوئی۔ تفتیش میں معلوم ہوا کہ ۴؍ ہزار ۴۲۷؍ سرکاری ملازمین ایسے ہیں جو عمدہ تنخواہیں حاصل کر رہے ہیں لیکن راشن کی دکان سے سستا اناج بھی اٹھا رہے ہیں حالانکہ وہ اناج غریب عوام کیلئے ہوتا ہے۔ انتظامیہ نے فوری طور پر ان ملازمین کے راشن کارڈ منسوخ کرنے کا حکم دیا۔ 
 یاد رہے راشن کارڈ کے ۳؍ الگ الگ زمرے ہیں ۔ ایک خط افلاس سے نیچے جنہیں بعض اسکیم کے تحت مفت راشن بھی ملتا ہے۔ ایک متوسط طبقے کے جنہیں چنندہ چیزیں ہی راشن پر ملتی ہیں جبکہ تیسرا سفید رنگ کا جو متمول خاندان کیلئے ہوتا ہے۔ اس پر راشن نہیں ملتا یہ بس شناخت کیلئے ہوتا ہے۔ سرکاری افسران بیشتر متمول طبقے میں شمار ہوتے ہیں لیکن یہاں کئی لوگ خط افلاس سے نیچے یا متوسط طبقے کے راشن کارڈ استعمال کر رہے تھے۔ ضلع انتظامیہ نے ان کے راشن کارڈ کو منسوخ کر دیا ہے۔ یعنی اب اس پر وہ اناج حاصل نہیں کر پائیں گے۔ اسکے علاوہ ایک بڑی شکایت یہ ہے کہ غریبوں کیلئے بھیجا جانے والا اناج راشن دکاندار بازار میں فروخت کر دیتے ہیں۔ ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس تعلق سے بھی جلد تحقیقات کرکے کارروائی کی جائے گی۔ یاد رہے کہ راشن کا اناج کہیں اور فروخت کرنے کے معاملے میں کئی بار کارروائی ہو چکی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK