• Fri, 31 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

رے روڈ: کیبل پر ٹکے بریج کا افتتاح آئندہ مہینے ہونے کا امکان

Updated: January 30, 2025, 11:54 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

باندرہ ورلی سی لنک کی طرز پر رے روڈ میں کیبل پر ٹکے ہوئے بریج کی تکمیل ریکارڈ۲؍ سال میں مکمل کی گئی اور اس بریج کو عوام کیلئے فروری سے شروع کئے جانے کا امکان ہے۔

The work on the Reay Road Cable Bridge has been completed. Photo: INN
رے روڈ کیبل بریج کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ تصویر: آئی این این

باندرہ ورلی سی لنک کی طرز پر رے روڈ میں کیبل پر ٹکے ہوئے بریج کی تکمیل ریکارڈ۲؍ سال میں مکمل کی گئی اور اس بریج کو عوام کیلئے فروری سے شروع کئے جانے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ شہر و مضافات میں انگریزوں کے دور کے پلوں کے پرانے اور خستہ حال ہوجانے کی وجہ سے انہیں منہدم کرکے نئے بریج تعمیر کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی مہم کے تحت رے روڈ میں بھی نیا بریج تعمیر کیا گیا ہے۔ البتہ یہاں دستیاب جگہ کی مناسبت سے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ یہاں پر کیبل پرٹکا ہوا بریج تعمیر کیا جائے گا اور پھر اسی مناسبت سے اس کا ڈیزائن تیار کیا گیا۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق گزشتہ دنوں ناگپور میں منعقدہ ایک تقریب میں ’ مہا ریل‘ کے سی ای او راجیش کمار جیسوال نے کہا کہ پل کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور یہ فروری تک گاڑیوں کیلئے کھولا جائے گا۔ 
چونکہ یہ بریج ریلوے ٹریک کے اوپر سے گزرتا ہے اس لئے ’مہاراشٹر ریل انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن‘(ایم آر آئی ڈی سی)‘ نے اس کی تعمیر کی ذمہ داری اٹھائی تھی اور ۱۴؍ فروری ۲۰۲۲ء کو اس کا کام شروع کیا گیا تھا جو اب مکمل ہوچکا ہے۔ اس پل کی تعمیر پر ۱۴۵؍ کروڑ روپے خرچ آیا ہے۔ اس کی طولت ۳۸۵؍ میٹرہے اور یہ ۶؍ لین کا بریج ہے جس پر پیدل چلنے والوں کیلئے فٹ پاتھ بھی بنایا گیا ہے۔ اسے دھات کے بنے کُل ۱۲؍ مضبوط کیبل پر لٹکایا گیا ہے۔ اس بریج کی خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ ’ہیریٹج‘ درجہ رکھنے والے رے روڈ ریلوے اسٹیشن سے متصل ہے اور دارو خانہ جیسے صنعتی اہمیت کے حامل علاقے کو بائیکلہ مشرق سے جوڑتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ہاربر لائن کے اوپر سے گزر کر ماہول روڈ اور ایسٹرن فری وے کو جوڑتا ہے۔ اس بریج کی خوبیوں میں یہ باتیں بھی شامل ہیں کہ اس میں جدید آلات سے ’مانیٹرنگ سسٹم‘ (نگرانی) کا انتظام کیا گیا ہے جو بریج کی مضبوطی کے تعلق سے اطلاع دے گا۔ یہاں آمدورفت میں حفاظتی نقطۂ نظر سے ایل ای ڈی لائٹوں کا بھی نظم کیا گیا ہے جن سے رات کے وقت بریج کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوجائے گا۔ اس بریج کی تعمیر کیلئے جگہ کا مسئلہ درپیش تھا اس لئے بی ایم سی، ممبئی پورٹ ٹرسٹ اور سینٹرل ریلوے کی مدد سے رے روڈ ریلوے اسٹیشن کے ایک ٹکٹ کائونٹر کو دیگر مقام پر منتقل کیا گیا، ۱۳۰؍ جھوپڑے منتقل کئے گئے اور ۱۵؍ شیڈ، جو تجارتی سازو سامان رکھنے کیلئے استعمال ہوتے تھے، کو ہٹایا گیا ہے۔ 
اگرچہ اس بریج کو نومبر ۲۰۲۴ء میں شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور اگست ۲۰۲۴ء میں اس کی تقریباً ۸۸؍ فیصد تعمیر مکمل بھی ہوگئی تھی لیکن ریاست میں الیکشن کے سبب اس کی تعمیر میں تاخیر ہوئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK