ملک کا تجارتی خسارہ ساڑھے ۳؍ سال میں سب سے کم، فروری۲۰۲۵ء میں کم ہو کر۱۴ء۰۵؍ ارب ڈالر رہ گیا۔
EPAPER
Updated: March 19, 2025, 12:19 PM IST | New Delhi
ملک کا تجارتی خسارہ ساڑھے ۳؍ سال میں سب سے کم، فروری۲۰۲۵ء میں کم ہو کر۱۴ء۰۵؍ ارب ڈالر رہ گیا۔
دنیا بھر میں ٹیرف وارکے دوران درآمدات میں کمی کی وجہ سے فروری ۲۰۲۵ء میں ملک کا تجارتی خسارہ کم ہو کر۱۴ء۰۵؍ارب ڈالر رہ گیا۔ اگست ۲۰۲۱ء کے بعد یہ ساڑھے ۳؍ سال میں اس کی کم ترین سطح ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تجارتی خسارہ ماہرین اقتصادیات کی۲۱ء۶۵؍ اراب ڈالر کی پیش گوئی سے بہت کم ہے۔
وزارت تجارت اور صنعت کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پیٹرولیم کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور عالمی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ہندوستان کی تجارتی اشیاء کی برآمدات مسلسل چوتھے مہینے میں گھٹ کر۳۶ء۹۱؍ارب ڈالر رہ گئیں۔ ایک سال پہلے کی اسی مدت میں یہ تعداد ۴۱ء۴۱؍ارب ڈالر تھی۔
یہ بھی پڑھئے: سالگرہ مبارک:ہندوستانی کرکٹ کا ’گلیمر بوائے‘ عباس علی بیگ
اس عرصے کے دوران درآمدات بھی کم ہو کر۵۰ء۹۶؍ارب ڈالر کی۲؍ سال کی کم ترین سطح پر آ گئیں۔ اپریل۲۰۲۳ء کے بعد یہ سب سے کم درآمدات ہیں۔ فروری ۲۰۲۴ء میں کل درآمدات ۶۰ء۹۲؍ارب ڈالر تھیں۔
تجارتی سامان کی برآمدات میں ۴؍ مہینوں (نومبر۲۰۲۴-فروری۲۰۲۵) میں قدر کے لحاظ سے کمی دیکھی گئی۔ جنوری میں برآمدات ۳۶ء۴۳؍ ارب ڈالر رہیں جو ایک سال قبل ۳۷ء۳۲؍ ارب ڈالر سے کم تھیں۔ دسمبر میں یہ گھٹ کر۳۸ء۰۱؍ ارب ڈالر اور نومبر میں ۳۲ء۱۱؍ ارب ڈالر رہ گیا۔ اگست ۲۰۲۱ءکے بعد تجارتی خسارے کے سب سے کم سطح پر پہنچنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ایک عہدیدار نے کہا، ’’یہ فوری اندازے ہیں۔ ہم درآمدات میں اس کمی کی تفصیل سےچھان بین کررہے ہیں۔‘‘
رواں مالی سال کے پہلے۱۱؍ ماہ (اپریل تا فروری) میں اشیاء اور خدمات کی برآمدات ۴ء۲۴؍ فیصد اضافے کے ساتھ ۷۵۰ء۵۳؍ ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ ۲۴-۲۰۲۳ءکی اسی مدت میں ملک سے برآمدات ۷۰۶ء۴۳؍ارب ڈالر رہیں۔
قیمت کے لحاظ سے ہندوستان نے فروری میں جن سرفہرست ۵؍ ممالک کو سب سے زیادہ سامان برآمد کیا ہے ،ان میں امریکہ (۹ء۱؍ فیصد)، متحدہ عرب امارات (۵ء۱۹؍ فیصد)، برطانیہ (۱۲ء۴۷؍ فیصد)، جاپان (۲۱ء۶۷؍ فیصد) اور نیدرلینڈ (۳ء۶۸ ؍فیصد) شامل ہیں۔
وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق فروری میں سونے کی درآمدات جنوری میں ۲ء۶۸؍ارب ڈالر سے کم ہو کر۲ء۳؍ارب ڈالر رہ گئیں۔ خام تیل کی درآمدات بھی۱۳ء۴؍ ارب ڈالر کے مقابلے کم ہوکر۱۱ء۸؍ارب ڈالر رہ گئیں۔ نان پیٹرولیم، نان جیم جیولری (سونا، چاندی اور دیگر قیمتی دھاتیں) کی درآمدات ایک سال قبل ۳۳ء۹۶؍ارب ڈالر سے بڑھ کر ۳۵ء۰۲؍ ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔