• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جموں کشمیر میں ریکارڈ پولنگ باعث فخر ومسر ت ہے: مودی

Updated: September 19, 2024, 11:56 PM IST | Srinagar

پہلے مرحلے کی پولنگ کے بعد وزیراعظم کا ایک بارپھر جموںکشمیر کاد ورہ ،مرکزی صوبے کو پھر سے ریاست کا درجہ دینے اورتیز رفتار ترقی کا وعدہ

Prime Minister Modi addressing a rally in Srinagar.(PTI)
وزیر اعظم مودی سری نگر میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ۔(پی ٹی آئی )

 جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات ۲۰۲۴ء کے پہلے مرحلے میں۲۴؍ سیٹوں پر گزشتہ روز پولنگ ہوئی ۔ ان نشستوں پر تقریباً۵۹؍ فیصد  پولنگ ہوئی جو گزشتہ ۷؍ انتخابات میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ ہے۔ اب تمام سیاسی جماعتوں نے دوسرے مرحلے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اسی سلسلے میں جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے سری نگر میں ایک ریلی سے خطاب کیا اور پارٹی کے امید واروں کیلئے ووٹ مانگے۔سری نگر کے علاوہ انہوں نے ضلع ریاسی کے کٹرا میں بھی ریلی سے خطاب کیا ۔
سب کا مقصد جموں و کشمیر کی تیز رفتار ترقی ہے
 وزیر اعظم مودی نے اپنی تقریر کا آغاز کشمیری زبان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کا مقصد جموں کشمیر کی تیز رفتار ترقی ہے ۔  وزیر ا عظم مودی نے کہا کہ جموں کشمیر میں جمہوریت کا تہوار چل رہا ہے ۔ پہلی بار ریاست میں دہشت کے سائے کے بغیر ووٹنگ ہوئی ہے ۔ یہ ہم سب کیلئے خوشی اور فخر کی بات ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ ووٹ  دینے کیلئے گھروں سے نکلے ۔کشتواڑ میں۸۰؍فیصد سے زیادہ ووٹنگ، ڈوڈہ میں ۷۱؍ فیصد سے زیادہ ووٹنگ۔ یہ نئی تاریخ رقم ہوئی ہے۔ یہ تاریخ عوام نے بنائی ہے۔
تین خاندان تباہی کے ذمہ دار ہیں
 وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جب وہ کچھ دن پہلے جموں و کشمیر آئے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ یہاں کی تباہی کے تین خاندان (پی ڈی پی ، نیشنل کانفرنس اور کانگریس)ذمہ دار ہیں۔ اس کے بعد سے دہلی سے کشمیر تک یہ لوگ خوف و ہراس میں ہیں۔ تینوں خاندانوں کو لگتا ہے کہ کوئی ان پر سوال کیسے اٹھا سکتا ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ کسی نہ کسی طرح اقتدار پر قبضہ کرنا اور لوگوں کو لوٹنا ان کا پیدائشی حق ہے۔  انہوں نے جموں و کشمیر کو صرف خوف اور انارکی دی ہے۔  
بچوں کا مستقبل تباہ ہو گیا
 وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج وادی  میں۳۰؍سال کے بہت سے نوجوان تعلیم سے محروم ہیں۔ ایسے بہت سے لوگ ہیں جنہوں نے ملک کے باقی بچوں کے مقابلے میں۱۰؍ ویں اور ۱۲؍ویں یا کالج تک پہنچنے میں زیادہ وقت لیا۔ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ کانگریس، این سی اور پی ڈی پی کے تین خاندان ناکام  رہے۔ دہائیوں تک نفرت کا سامان بیچتے رہے ۔کشمیر میں اسکول جلائے گئے ۔ انہوں نے نئے اسکول نہیں بنائے بلکہ اسکولوں کو آگ لگانے والوں کی حوصلہ افزائی کی۔ جو اسکول اور کالج بچ گئے ان میں بھی کئی مہینوں تک پڑھائی نہیں ہو سکی۔ ہمارے نوجوان تعلیم سے دور تھے اور یہ تینوں خاندان ہاتھ میں پتھر رکھ کر محفوظ رہے۔ انہوں نے اپنے مفادکیلئے ہمارے بچوں کا مستقبل تباہ کیا ہے۔ ان تینوںخاندانوں نے جمہوریت اور کشمیریت دونوں کو پامال کیا اورجموں کشمیر کی سیاست کو انہوں نے اپنی جاگیر سمجھا ۔
بچوں کے ہاتھ میں پتھر کی بجائے قلم اور کتاب ہے
 وزیر اعظم مودی نے کہا ’’ جموں کشمیر کو دہشت گردی سے آزاد کرانا،سازش کرنے والوں کو شکست دینا اور یہاں کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا مودی کا وعدہ ہے۔ ہم ان تینوں خاندانوں کے ہاتھوں اپنی ایک اور نسل کو تباہ نہیں ہونے دیں گے۔ میں یہاں امن کی بحالی کیلئے ایمانداری سے کام کر رہا ہوں ۔ پچھلے۵؍ سال میں تقریباً۵۰؍ ہزار ایسے بچے رہے ہیں جو اپنی کسی غلطی کے بغیر اسکول نہیں گئے تھے ۔ ہم  نے ان بچوں کو دوبارہ اسکول میں داخل کروایا۔ یہاں۱۵؍ ہزار اسکولوں میں پری پرائمری کلاسیز شروع کی گئیں جن میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں،۲۵۰؍ سے زیادہ اسکولوںکو پی ایم شری  اسکولوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔میرے جموں و کشمیر کے نوجوان مودی حکومت میں مضبوط ہو رہے ہیں۔‘‘اس موقع پرانہوں نے بی جےپی امیدوار اعجاز حسن کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ وہ ان خاندان کے لوگوںکو چیلنج کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب سری نگر کے چوراہوںپر اور لال چوک پر عید اوردیوالی دونوں دیکھنے کو ملتے ہیں۔انہوں نے کشمیری پنڈتوںکا بھی ذکر کیا کہ کشمیریت کو سینچنے اورآگےبڑھانے میںپنڈتوں کا کردار رہا لیکن ان تینوں خاندانوں نے انہیں گھر سےبے گھر کردیا۔ سکھوں پر بھی مظالم ہوئے۔ اس موقع پر انہوں نے کئی مالی اسکیموں کابھی اعلان کیااورجموں کشمیر کوپھر سے ریاست کادرجہ دینے کاوعدہ کیااورکہا کہ بی جےپی یہ وعدہ پورا کرے گی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK