بکروں کی فروخت میں اضافہ ہوا۔ اگر جانوروں کی گاڑیاں روکی نہ جاتیں تو مزید بڑے جانور اور بکرے دیونار آسکتے تھے : تاجروں کی تنظیم کا دعویٰ
EPAPER
Updated: June 19, 2024, 11:48 PM IST | Mumbai
بکروں کی فروخت میں اضافہ ہوا۔ اگر جانوروں کی گاڑیاں روکی نہ جاتیں تو مزید بڑے جانور اور بکرے دیونار آسکتے تھے : تاجروں کی تنظیم کا دعویٰ
یہاں سلاٹر ہاؤس میں عیدالاضحی کےموقع پر امسال بڑے جانوروں (بھینس اور پاڑے) کی قربانی گزشتہ برس کے مقابلے کم رہی جبکہ چھوٹے جانور (بکرے اور بھیڑوغیرہ ) کی آمد اور فروخت دونوں میں اضافہ ہوا ۔ قربانی کے جانوروں کو لانے والے تاجروں کے مطابق اگر ریاستی حکومت جانوروںکی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ روک دیتی تو مزید جانور دیونار مذبح آسکتے تھے ۔ جانوروں کی گاڑیوں کو روکنے کے سبب مزید جانور دیونار منڈی نہیں لائے جاسکے جس کے سبب قربانی کے جانور مہنگے فروخت ہوئے اور گاہکوں کو مہنگے دام میں خریدنے پڑے۔مجموعی طو رپر دیونا مذبح اور شہر بھر میں پورے امن اور اطمینان کے ساتھ عید قرباں منائی گئی اور دیونا کے انتظامات پر تاجروں کی تنظیم نے بھی اطمینان کااظہار کیا ۔
عید الاضحی کے موقع پر دیونا مذبح میںلائے جانے والے جانوروں کی تفصیلات حاصل کرنے کیلئے دیونار مذبح کے جنرل منیجر ڈاکٹر کلیم پٹھان سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’ امسال قربانی کے تیسرے اور آخری دن شام ۶؍ بجے تک ایک ہزار ۹۷۶؍ بڑے جانور جبکہ ۳۱؍ بکرے /بھیڑ کی قربانی کی گئی ہے ۔ امسال قربانی کے تینوں دن مجموعی طور پر ۱۳؍ ہزار ۳۶۷؍ بڑے جانور اور اسی طرح ۲۱۲؍ چھوٹے جانوروں کی قربانی دیونارمذبح میں ہوئی ۔ ‘‘
مزید استفسار کرنے پر انہوں نے بتایاکہ ’’گزشتہ برس عید الاضحی کے(پہلے) دن ۴؍ ہزار ۵۷۳؍ ، دوسرے دن ۷؍ ہزار ۶۲؍ اور تیسرے دن ۳؍ ہزار ۴؍ اس طرح مجموعی طو رپر ۱۴؍ ہزار ۶۳۹؍ جانور ذبح کئے گئے جبکہ امسال مجموعی طو رپر ۱۳؍ہزار ۲۶۷؍ بڑے جانوروں کی قربانی کی گئی ہے۔یہ تعداد گزشتہ برس سے ایک ہزار ۲۷۲؍ کم ہے۔‘‘
امسال ۲۰؍ ہزار بکرے زیادہ فروخت ہوئے
چھوٹے جانوروں کے تعلق سے پوچھنے پر ڈاکٹر کلیم پٹھان نے بتایاکہ ’’ امسال مجموعی طو رپر ایک لاکھ ۹۰؍ ہزار ۸۹۹؍ چھوٹے جانور دیونا مذبح لائےگئے تھے جن میں سے ایک لاکھ ۸۴؍ ہزار ۵۰۳؍ فروخت ہو ئے جبکہ گزشتہ برس تقریباً ایک لاکھ ۷۷؍ ہزار بکرے /بھیڑ وغیرہ لائے گئے تھے ،ان میں سے ایک لاکھ ۶۸؍ ہزار فروخت ہوئے تھے۔ اس طرح امسال تقریباً ۲۰؍ ہزار بکرے زیادہ فروخت کئے گئے ہیں۔‘‘
’’گاڑیاں پکڑی نہیں جاتیں تو مزید جانور آتے تھے‘‘
اس ضمن میں قربانی کے جانورلانے والے تاجروں کی تنظیم ’القریش ہیومن ویلفیئر اسوسی ایشن‘ کے نائب صدر محمد آصف قریشی سے رابطہ کرنے پرانہوںنے بتایاکہ عید الاضحی کے انتظامات کے تعلق سے سہیادری گیسٹ ہاؤس میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ساتھ جو میٹنگ ہوئی تھی، اس میں انہوںنے یقین دہانی کرائی تھی کہ قربانی کے جانوروں کو پکڑا نہیں جائے گا، اس کے باوجود متعدد مقامات پر جانورو ںکی گاڑیوں کو پکڑا گیا۔ اگر یہ راحت مل جاتی تو مزید جانور دیونا ر پہنچتے جس کے بعد بڑے اور چھوٹے دونوں جانوروں کی قیمت کم ہو سکتی تھی۔‘‘
’’فیس کم کرنے کازیادہ فائدہ نہیں مل سکا‘‘
انہوں نے مزید بتایاکہ ’’ دیونار مذبح میں جانوروں کی داخلہ فیس ۲۰۰؍ سے کم کر کے ۲۰؍ روپے کرنےکے تعلق سے ہماری تنظیم کورٹ گئی تھی ، کورٹ نے ریاستی حکومت کے متعلقہ محکمہ کو پرزنٹیشن دینے کوکہا تھا اور متعلقہ وزیر اور محکمہ کی منظوری سے مذکورہ فیس ۲۰؍ روپے کرنے کی ہدایت دی گئی تھی لیکن متعلقہ محکمہ اور اس کے بعد وزیر اعلیٰ کی منظوری ملنے میں کافی دیر ہوگئی تب تک تاجروں کو اس سہولت کا زیادہ فائدہ نہیں مل سکا۔