کثیر تعداد میں عاشقان رسولؐ کی شرکت۔ کثرت سے درود پاک پڑھنے کو معمول بنانے اور والدین کے ساتھ اچھا برتائو کرنے کی تلقین۔ اولاد کی تربیت، نعمتوں کا شکر اورنبیؐ کی شان و عظمت پر بیان
EPAPER
Updated: December 29, 2024, 9:22 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
کثیر تعداد میں عاشقان رسولؐ کی شرکت۔ کثرت سے درود پاک پڑھنے کو معمول بنانے اور والدین کے ساتھ اچھا برتائو کرنے کی تلقین۔ اولاد کی تربیت، نعمتوں کا شکر اورنبیؐ کی شان و عظمت پر بیان
دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام گوونڈی دیونار گراؤنڈ پر سنیچر، ۲۸؍ دسمبر کو ظہر کی نماز کے بعد سے دو روزہ سالانہ اجتماع کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اور پھر مبلغین نے مختلف عنوانات پر اصلاحی اور فلاحی بیانات کئے۔ اتوار ۲۹؍ دسمبر کی شب میں عشاء کی نماز کے بعد دعاپر اجتماع ختم ہوگا۔
مولانا محمد عرفان نظامی نے بتایا کہ شرکاء اجتماع کی سہولت کیلئے تما م انتظامات کئے گئے ہیں تاکہ وہ یکسوئی کےساتھ علماء اور مبلغین کے بیانات سماعت کرسکیں۔
ابتدائی بیان مبلغ دعوت اسلامی وقار عطاری نے ’نماز کے دینی و دنیوی فوائد‘ کے عنوان پر فرمایا اور نماز کے تعلق سے بہت سی مفید باتیں بھی بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’صرف نماز پڑھنا بڑی بات نہیں ہے بلکہ نماز سیکھ کر پڑھنا کمال ہے۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ اسی بات کے پیش نظر دعوت اسلامی کے زیر اہتمام ’فیضان نماز کورس‘ شروع کیا جارہا ہے۔ اس کے تحت یکم جنوری سے مختلف مقامات پر نماز کے فرائض اور واجبات سکھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کورس میں داخلہ لینا بہت مفید ہوگا۔
ان کے بعد حاجی ابو بکر عطاری نے ’’تربیت اولاد‘‘ کے موضوع پر بیان کیا جس میں انہوں نے دور حاضر میں بچوں کی تربیت کیسے کی جائے اور بری صحبتوں سے کیسے بچایا جائے؟ اس کے متعلق بہترین مشورے دیئے اور یہ بھی کہاکہ اس پرفتن دور میں اپنی اولاد کو نیک بنانے اور اچھا انسان بنانے کیلئے دعوت اسلامی کا سنتوں بھرا ماحول ایک بہترین ذریعہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’معاشرہ میں اولاد کی اچھی تربیت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ جب بچے نیک ہوں گے، اسلامی تعلیمات ان کے کردار میں رچی بسی ہوگی تو معاشرہ امن و سکون کا نمونہ بن جائے گا۔‘‘ انہوں نے اولاد کے تعلق سے احادیث مبارکہ، پہلے کے والدین ، اولاد کے واقعات اور کئی اہم نکات بیان کئے۔
انہوں نے ایک واقعہ بھی بیان کیا کہ ایک شخص کو اس کے جرائم کی وجہ سے پھانسی دی جارہی تھی اور اس نے آخری خواہش کے طور پر اپنی والدہ سے ملنے کی خواہش ظاہر کی۔ جب اس کی والدہ اس سے ملنے پہنچیں تو اس نے اپنی والدہ پر ہاتھ اٹھا دیا۔ اس سے وجہ پوچھی گئی تو اس نے کہا کہ اگر اس کی ماں نے اس کی اچھی تربیت کی ہوتی تو آج اسے سزائے موت نہ ہوتی۔
تیسرے نمبر پر مولانا بلال مدنی نے ’’نعمتوں کا شکر کیسے ادا کریں؟‘‘ عنوان پر معلوماتی بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ دینی معاملات میں اپنے سے کمتر اور دنیوی معاملات میں اپنے سے اونچے کی طرف نظر کرنا چاہئے۔ مثال کے ذریعہ انہوں نے سمجھایا کہ اگر کسی کے پاس کپڑا ہو اور وہ اسے نہ پہنے تو سردی اور برسات وغیرہ سے نہیں بچ سکتا اسی طرح اگر کوئی شخص اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر ادا نہیں کرے تو اس نعمت کا فائدہ نہیں ملے گا۔ لیکن اگر کوئی شخص اللہ کی دی ہوئی نعمتوںکا شکر ادا کرے تو اللہ تعالیٰ اسے دنیا میں بھی ان نعمتوں کا فائدہ پہنچائے گا اور آخرت میں بھی درجات بلند کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نعمتوں کو برقرار رکھنے کیلئے درود شریف کی کثرت کرنا مفید تر ہے۔
ان کے بعد رکن ہند مشاورت حاجی یوسف نے ’’حلال کے فضائل اور حرام کی وعیدیں‘‘ موضوع پر پُر اثر بیان فرماتے ہوئے ایک حدیث پاک بیان کی کہ ’’رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس نے ۴۰؍ دن تک حلال رزق کھایا اللہ اس کے دل کو منور فرما دے گا، اس کی زبان پر حکمت کے چشمے جاری فرمادے گا، دنیا اور آخرت میں اس کی رہنمائی فرمائے گا۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو شخص حلال رزق کما کر اپنے بیوی بچوں کو کھلاتا ہے وہ پرسکون اور خوشحال زندگی گزارتا ہے۔ مزید یہ کہ حلال کھانے اور کمانے والوں کا معاشرے میں ایک الگ مقام ہو تا ہے اور ان کے کاروبار میں برکت ہوتی ہے نیز ان کی دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے لوگوں کو حلال کمانے اور کھانے کی ترغیب دی اور اس کی نیتیں بھی کرائیں۔
بعد نماز عصر رکن ہند مشاورت سید اعظم عطاری نے ’’دور جاہلیت کی نشانیاں‘‘ کے عنوان پر پرمغز بیان فرمایا جس میں آپ نے دور حاضر میں زمانہ جاہلیت کی علامتوں کی نشاندہی کی اور ان کی مذمت بھی کی آپ نے کہا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اپنے کاموں سے حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو راضی کر لیا کرتے تھے لہٰذا ہمیں بھی اس پر عمل پیرا ہونا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوش رہنے کا ایک نسخہ یہ ہے کہ ’’اللہ نے جتنا دیا ہے اس میں خوش رہنا سیکھ لو ان شاء اللہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہو جاؤ گے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو کمزور لوگوں کی مدد کرے گا اللہ تعالی اس کی دنیا و آخرت میں مدد فرمائے گا اور جنت میں داخل فرمائے گا۔ انہوں نے وعید سنائی کہ جو دنیا میں کسی کا ۳؍ پیسہ بھی ناجائز طور پر حاصل کرلے گا تو کل قیامت کے روز اس کے عوض ۷۰۰؍ نمازیں لے لی جائیں گی۔
انہوں نے اطلاع دی کہ دعوت اسلامی نابیناؤں کا مدرسہ کھولنے جارہی ہے۔