• Tue, 25 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دہلی کی ریکھا گپتا حکومت کو پہلے ہی دن اپوزیشن کے زبردست احتجاج کا سامنا

Updated: February 25, 2025, 11:10 AM IST | Agency | New Delhi

عام آدمی پارٹی کا الزام، بی جے پی کی حکومت بنتے ہی وزیراعلیٰ کی نشست کے پیچھے دیوار میں آویزاں بابا صاحب امبیڈکر اور بھگت سنگھ کی تصویر ہٹا دی گئی۔

Opposition leader Atashi protested strongly. Photo: INN
اپوزیشن لیڈر آتشی نے زبردست احتجا ج کیا۔ تصویر: آئی این این

یہاں ریکھا گپتا کی قیادت میں بی جے پی کی نئی حکومت کو اسمبلی کے پہلے ہی دن اپوزیشن کے زبردست  احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ عام آدمی پارٹی نے الزام عائد کیا کہ وزیراعلیٰ کے دفتر میں وزیراعلیٰ کی نشست کے پیچھے دیوار پر نصب کی گئی بابا صاحب امبیڈکر اور بھگت سنگھ کی تصویر ہٹا دی گئی ہے  اور ان کی جگہ وزیراعظم مودی اور صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی تصویر آویزاں کردی گئی ہے۔
 سابق وزیراعلیٰ آتشی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی دلت مخالف ذہنیت سبھی کو معلوم ہے۔ آج بی جے پی نے اپنی اصل ذہنیت کا ثبوت ملک کے سامنے رکھ دیا ہے۔ دہلی حکومت نے ہر دفتر میں بابا صاحب اور بھگت سنگھ کی تصویر لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔ تین ماہ قبل بابا صاحب اور بھگت سنگھ کی تصویر لگائی گئی تھی لیکن بی جے پی نے اسمبلی میں وزیر اعلیٰ دفتر سے بابا صاحب اور بھگت سنگھ کی تصویر کو ہٹا دیا ہے۔
 خیال رہے کہ وجیندر گپتا کے اسمبلی اسپیکر منتخب ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا انہیں مبارکباد  دینے کی تحریک پیش کر رہی تھیں۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ وجیندر گپتا نے اپنی پوری  زندگی دہلی کی خدمت میں گزاری ہے۔ ایوان ان کے تجربے، علم اور سماجی زندگی کے تجربے سے استفادہ کرے گا۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ ایوان کو ہر کسی کو ضابطے  پر عمل کرنے پر مجبور کر کے چلایا جائے گا۔اپوزیشن لیڈر آتشی نے بھی تمام  اراکین اسمبلی کی جانب سے  انہیں اسپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد  پیش کی۔ آتشی نے انہیں مبارکباد دینے کے فوراً بعد نئی حکومت پر سنگین الزام بھی عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وزیر اعلیٰ کے دفتر سے بھیم راؤ امبیڈکر اور شہید اعظم بھگت سنگھ کی تصویریں ہٹا کر دلتوں اور سکھوں کی توہین کی ہے۔ یہ  بی جے پی کا دلت مخالف چہرہ ہے۔ ان کے بیان کی وجہ سے ایوان میں ہنگامہ  برپاہوگیا۔ حکمران جماعت نے ان کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے اسے جھوٹ سے تعبیر کیا ۔
 اس موقع پر بی جے پی کی جانب سے وزیراعلیٰ ریکھا گپتا  کے دفتر کی ایک تصویر بھی جاری کی گئی جس میں بھیم راؤ امبیڈکر اور بھگت سنگھ کی تصویریں دکھائی دے رہی ہیں لیکن ان کی جگہ تبدیل کردی گئی ہے۔  بی جے پی کی جانب سے جاری کی گئی تصویر میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ وزیراعلیٰ کی نشست کے عقب میں جہاں پہلے مہاتماگاندھی کے ساتھ بھیم  راؤ امبیڈکر اور بھگت سنگھ کی تصویر آویزاں تھی، وہاں پر اب دروپدی مرمو اور نریندر مودی کی تصویر لگا دی گئی ہے جبکہ بھیم راؤ امبیڈکر اور بھگت سنگھ کی تصویر دوسری دیوارپر آویزاں کردی گئی ہے۔
 اپوزیشن کے احتجاج کو نومنتخب اسپیکر وجیندر گپتا نے شائستگی کے خلاف قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اس موضوع کو اٹھانے کیلئے یہ مناسب وقت نہیں تھا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے اس بیان کو جھوٹ پر مبنی بھی قرار دیا۔ انہوں نےکہا کہ وہ اپوزیشن لیڈر آتشی کے اس رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اپوزیشن کا غیر ذمہ دارانہ رویہ درست نہیں ہے ۔ اپوزیشن ایوان نہیں چلانا چاہتی۔ ایوان میں انتشار برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اپوزیشن اراکین ایوان کے وقار کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔ انتشار پسندانہ رویہ قابل مذمت ہے۔ ضابطے  کی خلاف ورزی کرکے ایوان کا وقار مجروح کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ تحریک مبارکباد ہے اور اس میں ایوان کے وقار کو مجروح کرنا قابل مذمت ہے۔
  اس دوران اپوزیشن کے اراکین ’جے بھیم‘ کے ساتھ ہی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ اسپیکر کے بار بار کہنے کے باوجود اپوزیشن اراکین خاموش نہیں ہوئےتوایوان کی کارروائی ۱۵؍ منٹ کیلئے ملتوی کرنی پڑی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK