Inquilab Logo

عمران خان کو راحت،گرفتاری پرروک،۹؍مقدمات میں ضمانت منظور

Updated: March 18, 2023, 11:39 AM IST | Islamabad

جمعہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس میں گرفتاری رکوانے کے معاملے پرشنوائی ہوئی جبکہ لاہور ہائیکورٹ میں ۹؍ مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی

When Imran Khan left for the High Court in a car, PTI workers and their supporters also walked with him, after which there was a scene like this (Photos: Twitter)
عمران خان گاڑی میں ہائیکورٹ کیلئے نکلے تو پی ٹی آئی کارکنان اور ان کے حامی بھی ان کے ساتھ چل پڑے، جس کے بعد کچھ ایسا نظارہ تھا(تصاویر: ٹویٹر)

:پاکستان کے سابق وزیراعظم  اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سربراہ عمران خان کو جمعہ بڑی راحت ملی ہے۔ اسلام آباد عدالت نے فی الوقت توشہ خانہ کیس میںعمران خان کی گرفتاری پر روک لگادی ہے ۔ جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے ۹؍مقدمات میں ان کی حفاظتی ضمانت کچھ دنوں کیلئے  منظور کرلی ہے ۔ اس فیصلے سے پی ٹی آئی کارکنان اور خان حامیوں  میں خوشی کی لہردوڑگئی۔
 ؍ ۱۸مارچ کو سیشن کورٹ میں حاضری کا حکم
   اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں حکام کو پاکستان سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کی ہدایت دی ہے اور  چیئرمین پی ٹی آئی کو حکم دیا ہے کہ وہ۱۸؍ مارچ کو سیشن کورٹ کے سامنے لازماً پیش ہوں۔   اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی وارنٹ معطلی کی درخواست پر سماعت کی، عمران خان کی جانب سے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا حکم معطل کرتے ہوئے پولیس کو عمران خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔  ہائی کورٹ نے عمران خان کو عدالتی اوقات کار میں عدالت پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے پیشی پر سیکوریٹی کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی اور عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کو کل عدالتی وقت تک معطل کرتے ہوئے سماعت منگل تک کے لئے  ملتوی کردی۔
؍۹مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور
 لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی ۹؍ مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے ۔  عدالت نے اسلام آباد میں درج مقدمات میں۷؍ دن جبکہ لاہور میں درج مقدمات میں۱۰؍ روز کی ضمانت منظور کی ہے۔ عمران خان نے ۹؍ مقدمات میں حفاظتی ضمانت کیلئے  لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس پر دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ بینچ نے عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا اور پولیس کو زمان پارک سے لاہور ہائیکورٹ تک سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی  تھی ۔ 
حامیوں کا زمان پارک سے کورٹ تک مارچ
 قبل ازیں  جونہی عمران خان لاہور کے زمان پارک سے عدالت کیلئے نکلے، ان کے حامی بھی ان کے ساتھ چل پڑے۔ اس دوران شہر کے کئی علاقوں سے عمران خان کے حامی گروہ در گروہ اس قافلے کا حصہ بنتے گئے۔اس طرح عمران خان اپنے حامیوں کے درمیان گھرے جلوس کی صورت میں عدالت پہنچے۔ عدالت کی جانب سے عمران خان کو شام  ۵؍ بجے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا تاہم وہ  ایک گھنٹہ تاخیر سے عدالت پہنچے۔اس دوران  پولیس کی سخت سیکوریٹی تھی۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد پہلے سے ہی ہائی کورٹ کے باہر موجود تھی۔ عمران خان کی گاڑی ہائی کورٹ کے احاطے میں داخل ہونے کے بعد کارکنوں کو عدالت میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں ہائی کورٹ کے گیٹ پر روک لیا گیا۔
 لاہور ہائی کورٹ کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت میں  پی ٹی آئی کے لیڈر فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان خود لاہور ہائی کورٹ آئیں گے اور جج کو یقین دلائیں گے کہ وہ اسلام آباد کی عدالت جانے کے لئے  تیار ہیں، اس حوالے سے انڈرٹیکنگ بھی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری صرف عدالت میں ان کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے  جاری کیے گئے تھے، وارنٹ کا مقصد عمران خان کی گرفتاری وارنٹ نہیں ہے، وارنٹ کا مقصد ان کی عدالت میں موجودگی کو یقینی بنانا ہے۔
پی ٹی آئی کارکنان اور حامیوں نے جشن منایا
 لاہور ہائیکورٹ میں دہشت گردی کے مقدمات میں عمران خان کی حفاظتی منظور ہونے کی خبر جیسے ہی عدالت کے باہر پہنچی۔ پی ٹی آئی کارکنان اور سابق وزیراعظم کے  چاہنے والے خوشی سے جھوم اٹھے۔ اس دوران  انہوں نے  چیئرمین پی ٹی آئی کے حق میں نعرے بازی کی جبکہ کچھ کارکنان خوشی میں والہانہ رقص بھی کرتے نظر آئے۔

imran khan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK