’ دی گارڈین‘ کی رپورٹ کے مطابق یوسی کوہن نےجنگی جرائم کی تحقیقات کھولنے کے اپنے فیصلے تک آنے والے سالوں میں آئی سی سی کی اس وقت کی پراسیکیوٹر فاتو بینسودا سے خفیہ ملاقات کی جس میں انہوں نے بینسودا کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی۔
EPAPER
Updated: May 29, 2024, 4:42 PM IST
’ دی گارڈین‘ کی رپورٹ کے مطابق یوسی کوہن نےجنگی جرائم کی تحقیقات کھولنے کے اپنے فیصلے تک آنے والے سالوں میں آئی سی سی کی اس وقت کی پراسیکیوٹر فاتو بینسودا سے خفیہ ملاقات کی جس میں انہوں نے بینسودا کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی۔
’دی گارڈین‘ نے منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی (موساد) کے سابق سربراہ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کو براہ راست دھمکی دی۔ یہ اس پر ۲۰۲۱ءمیں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہونے والے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کو ترک کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے کی کوشش میں تھا۔ رپورٹ کے مطابق، یوسی کوہن، جنہوں نے۲۰۱۶ء سے۲۰۲۱ء تک موساد کے ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں، نےجنگی جرائم کی تحقیقات کھولنے کے اپنے فیصلے تک آنے والے سالوں میں آئی سی سی کی اس وقت کی پراسیکیوٹر فاتو بینسودا سے خفیہ ملاقات کی۔ ان مبینہ خفیہ ملاقاتوں میں، کوہن نے مبینہ طور پر بینسودا کے خلاف ڈرانے دھمکانے کے حربے استعمال کئے تھے۔
’’آپ کو ہماری مدد کرنی چاہئے اور ہمیں آپ کا خیال رکھنا چاہئے۔ آپ ان چیزوں میں شامل نہیں ہونا چاہتے جو آپ کی یا آپ کے خاندان کی سلامتی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ‘‘ ایک ذریعہ نے کوہن کے حوالے سے استغاثہ کو بتایا۔ یہ انکشافات پچھلی رپورٹس سے مطابقت رکھتے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل اور اتحادیوں نے آئی سی سی کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے اور اس پر فلسطینی سرزمین کے مقدمات ختم کرنے کیلئے دباؤ ڈالا ہے۔
وارنٹ گرفتاری کی استدعا کی
کوہن کے طرز عمل کے بارے میں یہ دعوے بینسودا کے جانشین کریم خان کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو، وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور حماس کے تین لیڈران کے۲۰۲۱ء کے غزہ تنازعے سے متعلق مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر گرفتاری کے وارنٹ کی درخواست کرنے کے بعد سامنے آئے۔ کریم خان نے کہا کہ یہ یقین کرنے کیلئے ٹھوس بنیادیں موجود ہیں کہ اسرائیلی لیڈران نے مجرمانہ ذمہ داری قبول کی، جبکہ حماس کے لیڈر یحییٰ سنوار، محمد دیف اور اسماعیل ہانیہ کو بھی الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔
اسرائیل نے عالمی عدالت کے دائرہ اختیار کو مسترد کر دیا
اسرائیل، جو ایک غیر آئی سی سی رکن ہے، نے عدالت کے دائرہ اختیار اور وارنٹ گرفتاری کی درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ امریکہ، اسرائیل کے اہم اتحادی نے بھی کریم خان کے اقدام کی مخالفت کی، صدر جو بائیڈن نے انہیں ’’اشتعال انگیز‘‘ قرار دیا اور آئی سی سی کو سزا دینےکیلئے ممکنہ قانون سازی کی تجویز دی۔ تاہم، موساد کے مبینہ ہتھکنڈوں کے بارے میں انکشافات نے آئی سی سی کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی اسرائیل کی کوششوں پر سوالات اٹھائے ہیں۔
الزامات کے ممکنہ اثرات
قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ آئی سی سی کی فرد جرم غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں اور اس کے قبضے کی سمجھی جانے والی قانونی حیثیت کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہ یورپی آئی سی سی ممبران کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کو بھی مشکل بنا سکتا ہے۔ فلسطینیوں کو اسرائیل پر تشویش ہے اور امریکہ نیتن یاہو اور دیگر کے خلاف وارنٹ گرفتاری کی درخواستوں کے حوالے سے آئی سی سی پر دباؤ ڈالتا رہے گا۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں ۷؍ اکتوبر سے شروع ہونے والی نسل کشی میں اب تک ۳۶۰۵۰؍فلسطینی ہلاک اور ۸۱۰۲۶؍ زخمی ہو چکے ہیں۔ مزید برآں، کم از کم۷؍ ہزار لوگ لاپتہ ہیں، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پوری پٹی میں اپنے گھروں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ پٹی سے تقریباً۲۰؍ لاکھ افراد کو زبردستی نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔