• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہندوستان کے ۵۰؍ فیصد سےزیادہ مرد اور دو تہائی شہری خواتین کوذیابیطس ہونےکا خطرہ

Updated: November 27, 2020, 11:35 AM IST | Agency | New Delhi

ہندوستان میں ذیابیطس کا خطرہ کم نہیں ہورہا ہے۔ اپنی تازہ تحقیق میں ملک کے سائنسدانوں نے چونکانے والا انکشاف کیا ہے۔ اس ریسرچ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ ملک ۲۰؍ سال کی عمر والے۵۰؍ فیصد سے زیادہ مرد اور ۲؍ تہائی خواتین کو اپنی زندگی میں کسی بھی وقت ٹائپ ٹو ذیابیطس ہوسکتی ہے۔

Picture.Picture :INN
علامتی تصویر ۔ تصویر:آئی این این

ہندوستان میں ذیابیطس کا خطرہ کم نہیں ہورہا ہے۔ اپنی تازہ تحقیق میں ملک کے سائنسدانوں نے چونکانے والا انکشاف کیا ہے۔ اس  ریسرچ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ ملک ۲۰؍ سال کی  عمر والے۵۰؍ فیصد سے زیادہ مرد اور ۲؍ تہائی خواتین کو اپنی زندگی میں کسی بھی وقت ٹائپ ٹو ذیابیطس ہوسکتی ہے۔ ’ڈائیبٹو لوجیا‘ جرنل میں شائع ریسرچ کے مطابق شہری علاقوں میں رہنے والے نوجوانوں  کوذیابیطس  ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔ تحقیق میں شامل دہلی کے سینٹر فار کرونک ڈیسیز کنٹرول کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ملک پہلے ہی مختلف امراض کے دباؤ میں ہے۔ ہندوستان بھرمیں۷ء۷؍ کروڑ بالغ افراد ذیابیطس سے جوجھ رہےہیں۔ ۲۰۴۵ء تک ان کی تعداد دگنا ہوسکتی ہے۔
  ریسرچ کے مطابق شہری علاقوں میں آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ان  کی خوراک کی کوالیٹی اور جسمانی سرگرمیاں کم ہورہی ہیں۔ اس کے نتیجے میں کمزور جسم اور غیر صحت بخش کھانا ایک نئی وبا کا سبب بن  سکتا ہے۔ مذکورہ تحقیق عمر ، صنف اور بی ایم آئی کی بنیاد پر کی گئی ۔ اس میں ۲۰۱۴ء میں ذیابیطس کے مریضوں کی اموات کی شرح سے متعلق مرکزی حکومت کی رپورٹ کو شامل کیا گیا  اور انڈین کونسل برائے میڈیکل ریسرچ کی رپورٹس بھی تحقیق کا حصہ رہیں۔ ان سب کا تجزیہ کرنے کے بعد تحقیق کا ڈیٹاافشا  کیاگیا۔ریسرچ  میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ خواتین میں ذیابیطس کے معاملات کم  ہیں۔ موجودہ صورتحال کے مطابق ۵۶؍ سے۶۵؍ فیصد خواتین اب بھی ذیابیطس سے محفوظ ہیں۔ ماہرین نے اس مرض سے محفوظ رہنے کیلئےپابند طرز زندگی گزارنے  پر زور دیا ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK