• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لاڈلی بہن اسکیم سےاستفادہ کرنے والوں کیخلاف بینک یونینوں میں ناراضگی

Updated: October 22, 2024, 10:46 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

بینک ملازمین کے ساتھ بدسلوکی، مارپیٹ اور گالی گلوچ کے واقعات کی وجہ سے ۲۵؍اکتوبرکو آزاد میدان میں دھرنااور ۱۶؍نومبرکو ہڑتال کااعلان کیا۔ حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ۔

A crowd of women benefiting from the Ladli Behan scheme outside a bank. Photo: INN
ایک بینک کے باہرلاڈلی بہن اسکیم سے استفادہ کرنے والی خواتین کی بھیڑ۔ تصویر : آئی این این

لاڈلی بہن اسکیم نافذ ہونے کے بعد اس سے استفادہ کرنے والوں اور بینک عملے کے درمیان  سروس چارج کاٹے جانے اور دستاویزی کارروائی میں تاخیر کی وجہ سے بحث وتکرار اور مارپیٹ کے ۱۲ ؍واقعات ہوچکے ہیں۔ بینک ملازمین کے ساتھ بدسلوکی، مارپیٹ، گالی گلوچ کے واقعات کی وجہ سے یونائٹیڈ فورم آف بینک یونین ( یوایف بی یو) نے بینک کے اوقات سے زیادہ کام نہ کرنے، ۲۵؍ اکتوبر کو آزاد میدان میں دھرنا دینے او ر۱۶؍نومبر کو ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 
یوایف بی یو میں شامل  آل انڈیا بینک ایمپلائز اسوسی ایشن، آل انڈیا بینک آفیسرس کنفیڈریشن، نیشنل کنفیڈریشن آف بینک ایمپلائز، آل انڈیا بینک آفیسرس اسوسی ایشن، بینک ایمپلائز فیڈریشن آف انڈیا، انڈین نیشنل بینک ایمپلائز فیڈریشن، انڈین نیشنل بینک آفیسرس کانگریس، نیشنل آرگنائزیشن آف بینک ورکرس اور نیشنل آرگنائزیشن آف بینک نے۱۶؍ نومبر کو ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دراصل یہ قدم لاڈلی بہن یوجنا کے کچھ استفادہ کنندگان کی جانب سے بینک ملازمین پر حملے کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔
یو ایف بی یو کے ریاستی کنوینر دیوی داس تلجاپورکر نے اس بارے میں کہا کہ ’’لاڈلی بہن اسکیم کے تعلق سے حکومت کی جانب سے منصوبہ بندی اور رابطے کی کمی سے مسئلہ پیدا ہو رہا ہے جس سے بینکوں میں کافی افراتفری ہے۔ بینک ملازمین میں خوف کا ماحول ہے ۔ ریاست کے مختلف حصوں میں اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں اور مقامی لیڈروں کے ذریعہ بینک ملازمین کے ساتھ بدسلوکی، مارپیٹ اور گالی گلوچ کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ بیڑ، جالنہ، لاتور، دھولیہ اور پونے وغیرہ میں `لاڈلی بہن اسکیم معاملے میں بینک ملازمین پر حملے کئے گئے جس کی وجہ سے بینک کے عملے میں خوف کا ماحول ہے۔‘‘ 
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’اسکیم کومعمول کے مطابق جاری رکھنے کیلئے حکومت کی جانب سے بینکوں کو مناسب اور اضافی حفاظتی عملہ فراہم کرنا ہوگا ۔جب سے لاڈلی بہن اسکیم متعارف کرائی گئی ہے، نئے اکاؤنٹ کھولنے، آدھار لنک کرنے اور غیر فعال کھاتوں کو دوبارہ شروع کرنے والے صارفین کی بینکوں میں بھیڑ بڑھ گئی ہے۔ ایسی صورت میں بینک عملے کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کو ضروری اقدامات اُٹھانے ہوں گے۔‘‘ انہوں نےیہ بھی بتایا کہ ’’بینک ضابطے کے مطابق  لاڈلی بہن اسکیم کے تحت جب سے رقم بینک کھاتوں میں جمع ہونے لگی ہے، اس رقم سے ان کھاتے داروں کے کھاتوں سے خودبخود سروس چارج کٹ رہا ہے جن کے اکائونٹ میں رقم نہ ہونے سے سروس چارج نہیں وصول کیا جار ہا تھا۔ چونکہ سسٹم میں پہلے سے موجود ہدایات کے مطابق لاڈلی بہن اسکیم کی رقم سے سروس چارج خودبخود کاٹ رہا ہے اس لئے کھاتے دارو ں میں برہمی پائی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کھاتے دار بینک عملے سے جھگڑا کرنے پر آمادہ ہیں۔ ‘‘
یو ایف بی یو نے اب تک بینک ملازمین پر حملے کے ۱۲؍ واقعات کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کی وجہ سے بطور احتجاج ملازمین نے معمول کے اوقات سے زیادہ کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ۲۵؍ اکتوبر کو آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ بھی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK