Inquilab Logo Happiest Places to Work

کلیان اور بھیونڈی کے مسلمانوں میں سریش مہاترے کے تئیں ناراضگی

Updated: April 05, 2025, 10:46 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Mumbai

این سی پی (شرد)کی جانب سےو ہپ جاری کئے جانے کے باوجودسریش مہاترے وقف بل پرپارلیمنٹ میں ووٹنگ کے دوران غیر حاضر رہے

Suresh Mahatre (Baliya Mama), Member of Parliament from Bhiwandi
بھیونڈی سے رکن پارلیمنٹ سریش مہاترے (بالیا ماما)

پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے والے وقف ترمیمی بل کے پیش نظر انڈیا الائنس کی سبھی جماعتوں نے لوک سبھا اراکین کو وہپ جاری کیا تھا۔ این سی پی(شرد پوار) نے بھی تمام اراکین کو ۲؍اپریل کے روز وقف ترمیمی بل کی بحث کے دوران حاضر رہنے کا حکم دیا تھا تاہم این سی پی کے بھیونڈی لوک سبھا سے رکن پارلیمان سریش مہاترے عرف بالیا ماما اور شیرور لوک سبھا کے امول کولہے ایوان سے غیر حاضر رہے۔وقف ترمیمی بل کی بحث اور ووٹنگ میں حصہ نہ لینے سے بھیونڈی اور کلیان کے مسلمانوں میں سریش مہاترے کے خلاف کافی ناراضگی پائی جارہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات  کے دوران کلیان کے مسلمانوں نے `بھیونڈی کلیان لوک سبھا گروپ( بی کے ایل جی) تشکیل دے کر این سی پی امیدوار سریش مہاترے عرف بالیا ماما کے حق میں زبردست تشہیری مہم چلائی تھی اور ان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔اس گروپ کے اراکین نے بالیا ماما کی غیر حاضری کو ابن الوقتی قرار دے کر اسے مسلمانوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف بتایا۔دوسری جانب رکن پارلیمان سریش مہاترے نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے  لوک سبھا میں غیرحاضر رہنے سے متعلق صفائی پیش کی۔
 لوک سبھا انتخابات کے دوران کلیان کے چند فکر مند نوجوانوں نے `بی کے ایل جی گروپ تشکیل دے کر نہ صرف ووٹنگ فیصد بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا بلکہ سیکولر امیدوار سریش مہاترے عرف بالیا ماما کیلئے تشہیری مہم بھی چلائی تھی ۔پچھلے ۲؍دنوں سے سوشل میڈیا میں لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل کیلئے ہوئی ووٹنگ کے دوران  رکن پارلیمان سریش مہاترے عرف بالیا ماما کے غیر حاضر رہنے کا موضوع چھایا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ سریش مہاترے عرف بالیا ماما وقف ترمیمی بل کیلئے تشکیل دی گئی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی(جے پی سی) کے رکن بھی تھے۔ بدھ کو  بی جے پی نے سیاسی جوڑ توڑ سے لوک سبھا میں متنازع وقف ترمیمی بل پاس کروا لیا۔اس دوران اپوزیشن کے اراکین نے وقف ترمیمی بل کی زور دار مخالفت کی جس میں ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا بھی شامل تھی لیکن حیرت انگیز طور پر    جے پی سی  کے ممبر اور این سی پی کے رکن پارلیمنٹ سریش مہاترے  ووٹنگ کے دوران غیر حاضر رہے۔
 اس ضمن میں `بی کے ایل جی کے  سرگرم رکن رشید قریشی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بالیا ماما  سیکولر ووٹوں کی وجہ سے پارلیمنٹ میں پہنچے۔کلیان اور بھیونڈی کے مسلم رائے دہندگان نے انتہائی جوش و خروش کے ساتھ انہیں ووٹ دیا تھا۔تاریخی جیت حاصل کرنے کے بعد بالیا ماما نے مسلمانوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ہر قدم پر ان کا ساتھ دیں گے لیکن پہلے ہی امتحان میں وہ ناکام ہوگئے۔بقول رشید قریشی ووٹنگ کے دن غیر حاضر رہنا بھی ایک طرح سے وقف ترمیمی بل کی حمایت ہی ہے۔معروف سماجی رضاکار عامر خان نے کہا کہ سریش مہاترے نے مسلمانوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپا ہے۔مسلم رائے دہندگان کی مدد سے سریش مہاترے نے بی جے پی امیدوار کپل پاٹل کو ۶۶ ؍ ہزار ووٹوں سے شکست دی تھی مگر الیکشن جیتنے کے بعد انہوں نے وقف ترمیمی بل  جیسے اہم معاملے میں ایوان سے غیر حاضر رہ کر مسلمانوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔فردین پیکر نے کہا کہ سریش مہاترے  پچھلے کئی مہینوں سے بی جے پی کے لیڈران کے ساتھ نظرآرہے تھے اسی وقت سے اندازہ ہوگیا تھا کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے۔
 دریں اثناء سریش مہاترے نے سنیچر کو ایک پریس کانفرنس منعقد کر کے بتایا کہ ان کی طبیعت بہت زیادہ خراب تھی اور وہ ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے اسلئے وہ ووٹنگ کے روز غیر حاضر ر ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK