• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ریزروبینک آف انڈیا کی جائزہ میٹنگ، شرح سود پرگفتگو،اضافے کا امکان نہیں

Updated: June 07, 2024, 1:06 PM IST | Agency | Mumbai

آج سہ روزہ میٹنگ کا آخری دن، معاشی صورتحال، مہنگائی، اور دیگرعوامل پرغوروخوض امرکزی بینک کے حکام کی کوشش ہوگی کہ شرح نمو اور افراط زر میں توازن برقرار رکھا جائے۔

The Reserve Bank of India`s review meeting began on Wednesday. Photo: INN
ریزرو بینک آف انڈیا کی جائزہ میٹنگ بدھ کے روز شروع ہوئی تھی۔ تصویر : آئی این این

بدھ کے روز ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی سہ روزہ مانیٹری میٹنگ شروع ہوئی تھی۔ آج( جمعہ کو) اس کا آخری دن ہے۔ آج شرح سود (ریپو ریٹ) پر کوئی فیصلہ ہو سکتا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں ریپو ریٹ اور دیگر پالیسی ریٹ میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں ہے کیونکہ مرکزی بینک اقتصادی ترقی اور افراط زر کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ 
 خیال رہے کہ آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی میٹنگ میں ملک کی معاشی حالت، مہنگائی، مانسون کی صورتحال، عالمی عوامل وغیرہ کی بنیاد پر پالیسی ریٹ سے متعلق فیصلے کئے جائیں گے۔ امکان ہے کہ کمیٹی ریپو ریٹ کو ۶ء۵؍ فیصد پر مستحکم رکھنے کا فیصلہ کیا جائے ۔ ریپو ریٹ وہ شرح ہے جس پر مرکزی بینک کمرشیل بینکوں کو ان کی فوری لیکویڈیٹی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے قلیل مدتی رقم قرض دیتا ہے۔ اس سے بینکوں کی طرف سے کارپوریٹ اور عام صارفین کو دئے گئے قرضوں پر سود کی شرح متاثر ہوتی ہے۔ 
شرح سود میں کمی سرمایہ کاری اور کھپت کے اخراجات کو کم کرتی ہے، تاہم، کھپت میں اضافہ کی وجہ سے مہنگائی میں اضافے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا ہے کہ مرکزی بینک افراط زر کو کم کرنے کی پالیسی کو جاری رکھے گا تاکہ اقتصادی ترقی مستحکم رہے۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں  میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی کا دباؤ ہے۔ آر بی آئی نے آخری بار فروری ۲۰۲۳ء میں پالیسی کی شرحوں میں تبدیلی کی تھی۔ اس نے مئی ۲۰۲۲ء سے فروری ۲۰۲۳ء کے درمیان ریپو ریٹ میں کل ۲ء۵؍ فیصد اضافہ کیا تھا ۔ فروری ۲۰۲۳ءکے بعد ریپو ریٹ ۶ء۵؍ فیصد پر قائم ہے ۔ 
رواں سال اپریل میں خوردہ افراط زر کی شرح کم ہو کر ۴ء۸۳؍ فیصد پر آ گئی تھی۔ تاہم، یہ اب بھی آر بی آئی کے ۴؍ فیصد کے درمیانی مدت کے ہدف سے اوپر ہے۔ مالی سال ۲۴۔ ۲۰۲۳ء میں ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح ۸ء۲؍ فیصد تک بڑھ گئی۔ اس کی وجہ سے آر بی آئی کے پاس اب بھی شرح سود میں کمی کو ملتوی کرنے کا اختیار ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK