• Thu, 23 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیل میں فوجی سربراہ کا استعفیٰ، وزیراعظم پر دباؤ

Updated: January 23, 2025, 1:30 PM IST | Agency | Tel Aviv

۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ ء کا حملہ روکنے میں ناکامی کی جوابدہی طے کرنے کا مطالبہ۔

Chief of the Israeli army Herzi Halevi (center) talking to the media. Picture: INN
اسرائیلی فوج کے سربراہ ہرزی حلیوی (درمیان) میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

 غزہ میں جنگ تھمتے ہی اسرائیل میں ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کے حماس کے حملے کوروکنے میں  ناکامی کی جوابدہی طے کرنے کا مطالبہ شدت اختیار کرنے لگا ہے۔ اس پس منظر میں  منگل کو اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلیوی اور فوج کی ساؤدرن کمانڈ کے سربراہ میجر جنرل یارون فنکل مین نے استعفیٰ کا اعلان کر دیا ہے۔ ان دونوں استعفوں کے ساتھ ہی نیتن یاہو پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ 
 اپوزیشن نے وزیراعظم نیتن یاہو اوران کی کابینہ سے ملک کو محفوظ رکھنے اوراس کا دفاع کرنے میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسرائیل کے فوجی سربراہ نے ۶؍ مارچ کو فوج سے علاحدہ ہوجانے کا اعلان کیا ہے تاہم کہا ہے کہ وہ ۷؍ اکتوبر کے حملوں  کی جانچ میں تعاون کرتے رہیں گے۔ دوسری طرف ساؤدرن کمانڈ کے سربراہ میجر جنرل یارون فنکل مین نے واضح نہیں  کیا کہ وہ کس تاریخ کو فوج سے علاحدہ ہوں گے۔ واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی ۱۵؍ ماہ طویل جنگ کے دوران فوجی سربراہ ہرزی حلیوی کئی بار۷؍ اکتوبر کے حملوں  کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا ارادہ ظاہر کرچکے ہیں۔ انہوں  نے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’۷؍ اکتوبر کی صبح میری سربراہی میں اسرائیلی فوج ملک شہریوں کی حفاظت کے اپنے مشن میں بری طرح ناکام رہی۔ اس ناکامی کی ذمہ داری کا احساس مجھے ہر لمحہ رہتا ہے۔ ‘‘ حلیوی کے استعفیٰ پر انہیں سلام کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر یائر لاپید نےکہا کہ ’’اب وزیراعظم اور ان کی کابینہ کی باری ہے کہ وہ اپنی ناکامی قبول کریں اور استعفیٰ دیں۔ ‘‘ اس بیچ نیتن یاہو مغربی کنارہ کو میدان جنگ بنانے میں جٹ گئے ہیں۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK