Inquilab Logo Happiest Places to Work

وقف ترمیمی قانون کے خلاف ہر محاذ پر لڑنے کا عزم

Updated: April 16, 2025, 11:21 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

گوونڈی میں تنظیم اہل سنت والجماعت کے زیراہتمام مسجد عاشقانِ رسول میں کل جماعتی مشاورتی نشست کا انعقاد، مقامی علماء ،وکلاء، چیتا کیمپ کی ذمہ دار شخصیات اور بورڈ کے اراکین نے کہا ’’ کیا جانے والااحتجاج نظر بھی آئے کیونکہ اسے حکومت تک پہنچانا ہے مگر اشتعال انگیزی سے بہرصورت بچا جائے‘‘

Scene from the meeting held at the Ashiqan Rasool Mosque
مسجد عاشقان رسول میں منعقدہ میٹنگ کا منظر

وقف ترمیمی قانون کے خلاف آئینی اور جمہوری طریقے سے آواز بلند کرنے کاسلسلہ جاری رہے اورکیا جانے والا احتجاج نظر بھی آئے۔اس کے خلاف اپنی ناراضگی سے حکومت ِ وقت کوآگاہ کرانا ہے۔ مگر ہمیں اشتعال انگیزی سے ہرحال میں بچنا ہے۔ تنظیم علماء اہل سنت والجماعت کے زیراہتمام مسجد عاشقان رسول (لوٹس کالونی) میں وقف ترمیمی قانون سے متعلق کُل جماعتی مشاورتی میٹنگ میں ذمہ دار شخصیات اور علماءنے  ان خیالات کا اظہار کیا ۔ 
  مذکورہ تنظیم کے صدر مولانا بدرالدجی قاسمی نے آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کاہدایت نامہ حاضرین کو سنایا اور کہاکہ ہمیں بیدار اور چوکنا رہنا ہے۔‘‘ مولانا محمودخان دریابادی (بورڈ کے رکن) نے کہاکہ’’ یہ قانون انتہائی خطرناک ہے اورجس مقصد کےتحت لایا گیا ہےاس سے ہم سب واقف ہیں۔ اس میںکئی شقیں انتہائی خطرناک ہیں جن سے وقف املاک کوآسانی سے ہڑپ کرلیا جائے گا اور اصل مقصد بھی یہی ہے۔ ‘‘ 
 انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈکی جانب سے جو ہدایات جاری کی گئی ہیں، جسے یہاں پڑھ کر سنایا بھی گیا ، اس کی روشنی میںہمیںمتحد ہوکرآگے بڑھنا ہے، خواہ وہ جمعہ کے دن سیاہ فیتہ باندھنا ہویا مقامی سطح پرپولیس کی اجازت سے احتجاج کرنا ہو، یہ یاد رہے کہ اشتعال انگیزی نہ ہو۔‘‘ـ
خوف گھبراہٹ اورمایوسی سے ہمیںہر حال میںبچنا ہے 
   چیتاکیمپ کی معروف شخصیت احمد علی خان نے کہا کہ’’علاقے کی سطح پربیداری پروگرام کے لئے میرے خیال میں سب سے بہتر جگہ ہماری مساجد ہیں ۔ مساجد میںلوگوں کو جوڑا جائے ۔‘‘ انہوں نے زور دیتے ہوئے یہ بھی کہاکہ ’’خوف، گھبراہٹ اور مایوسی سے ہمیںہرحال میںبچنا ہے کیونکہ یہ ناکامی کی سیڑھیاں ہیں۔ اسی طرح احتجاج بھی ہمیں اس انداز میں کرنا ہے جو نظر بھی آئے کیونکہ یہ احتجاج ہم سب حکومت کے غیر آئینی اقدام اورتھوپے گئے قانون کے خلاف کررہے ہیں نہ کہ برادران وطن کے خلاف ۔ اس لئے اُس کی بازگشت حکومت کو سنائی دے مگر اس ذمہ داری کے ساتھ کہ اشتعال انگیزی یا ایسا کوئی عمل یا حرکت نہ ہو جس سے شرپسندوں کو موقع مل سکے۔‘‘
   مولانا صدر عالم قاسمی نےکہاکہ ’’ ہرطریقے سے بورڈ کی حمایت اور اس قانون کی مخالفت کے لئے قدم اٹھایا جائے گا ۔‘‘
برادران وطن کوساتھ لے کرآگے بڑھا جائے 
 اہل تشیع طبقےکی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ عابد سید نے کہا کہ’’ اس قانون کی خامیوں سے ہر ایک کو واقف کرانے کی ضرورت ہے۔ اسی کے ساتھ دلت،  بودھ،  جین اور سیکھ بھائیوں کو ساتھ لے کر ہمیں یہ قانونی لڑائی لڑنی  چاہئے۔ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا ہے کہ یہ قانون مکمل طورپر غیرآئینی، غیر قانونی اور جمہوریت مخالف ہےـ۔‘‘ ایڈوکیٹ ابراہیم ( ایڈوکیٹ ممبئی ہائی کورٹ) نے مشورہ دیا کہ ’’مختلف محاذ پرکام کرنے کے لئے الگ الگ ٹیمیں بنائی جائیں تاکہ یہ لڑائی منظم طور پر لڑی جاسکے۔ قانونی ماہرین کی الگ ٹیم ہوـ، مالی معاونت کرنے والوں کی الگ ٹیم ہو اور پروگرام ترتیب دینے والوں کی الگ ٹیم ہوـ ۔‘‘مولانااسیدقاسمی نے مشورہ دیا کہ گوونڈی میں بہت سے شادی ہال ہیں،اول مرحلے میں ان میں وقف مخالف قانون سے متعلق پروگرام کرائے جاسکتے ہیں اورلوگوں کو جوڑا جاسکتا ہے۔‘‘
ہمیں صبر واستقامت کا مظاہرہ کرنا ہے
 ـ مولانا اسعد قاسمی(صدر حقانی مسجد) نے کہاکہ ’’یہ طویل قانونی لڑائی ہے۔ اس میں صبر و ہمت اوراستقامت کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔اس لئے بورڈ کی جانب سے جو بھی ہدایات آئی ہیں ان سب پراہل گوونڈی کو عمل کرانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔‘‘مولانا احمد حسین قاسمی (مسجد دارارقم ) نے پرسنل لاء بورڈ کے اقدامات کی ستائش کی اورکہا کہ’’ بورڈ کو مزید تقویت پہنچانے کی ضرورت ہے۔‘‘ ـ مسجد عاشقانِ رسول کے صدر جہانگیر شیخ نے کہا کہ’’ بیداری مہم گوونڈی کی ہر مسجد میں چلائی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے واقف ہو سکیں ۔ ‘‘حافظ اقبال چونا والا (رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ ) نے وقف کی جانب سے جاری مہم سے متعلق پروپیگنڈوں اور غلط بیانیوں کا جواب دیاـ۔ اس میٹنگ میں دیگر مساجد کے ائمہ، علماء اور مقامی افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔

mumbai new Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK