ملک بھر میں ان کی آبادی صرف ۸۰؍ ہزار ہے، ماہرین نے متنبہ کیا کہ ان کےمسکن اُجڑ رہے ہیں اس لئے مجبوراً وہ شہروں کا رُخ کررہے ہیں۔
EPAPER
Updated: January 07, 2025, 11:09 AM IST | Agency | Mumbai
ملک بھر میں ان کی آبادی صرف ۸۰؍ ہزار ہے، ماہرین نے متنبہ کیا کہ ان کےمسکن اُجڑ رہے ہیں اس لئے مجبوراً وہ شہروں کا رُخ کررہے ہیں۔
جنگل اور مینگروز کی زمین پر تیزی سے شہر کاری کے جنگلی حیوانات کیلئے زمین تنگ ہونےلگی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ وہ شہروں میں نظر آتے ہیں اور پھر انسانوں کیلئے خطرہ قرار دے کر اکثر مار بھی دیئے جاتے ہیں۔ شہر کاری ہی کا نتیجہ ہے کہ گزشتہ دنوں نوی ممبئی کے کھارگھر علاقے میں ’’سنہرا گیدڑ‘‘نظر آیا جس کے بعد عوامی سطح پر خوف و ہراس محسوس کیا جارہاہے۔
عمارت کے کمپاؤنڈ میں شام ۸؍ بجے بچے کھیل رہے تھے کہ انہیں ’’عجیب وغریب نظر آنے والا کتا‘‘ دکھائی دیا جوعوامی بیت الخلاء میں داخل ہوگیا جس کا دروازہ کھلا ہواتھا۔ ایک بچے نے خطرہ کو محسوس کرتے ہوئے حاضر دماغی کا مظاہرہ کیا اور جانور کے بیت الخلاء میں داخل ہوتے ہی دروازہ باہر سے بند کردیا۔اس کےبعد سمیر کدم نامی شخص نے محکمہ جنگلات کے افسران کو بیت الخلاء میں سنہرے گیڈر کے موجود ہونے کی اطلاع دی اور وہ اسے وہاں سے لے گئے۔
ہندوستان میں سنہرے گیدڑوں کی کل ۸۰؍ ہزار آبادی ہے۔ وہ عام طو رپر ممبئی میٹروپولیٹن خطے کی ساحلی پٹی پرمینگروز میں نظر آتے ہیں۔ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن جس میں ممبئی، نوی ممبئی، تھانے، کلیان ڈومبیولی، الہاس نگر، بھیونڈی نظام پور، وسئی ویرار، میرا بھائندراور پنویل شامل ہے۔ ممبئی و اطراف میں اِن گیدڑوں کی کل آبادی کے اعدادوشمار موجود نہیں ہیں۔ البتہ جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق قانون کے شیڈول ایک کے تحت انہیں محفوظ قرار دیئے گئے جانوروں میں شامل کیاگیا ہے کیوں کہ ان کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں کئی بار نوی ممبئی میں ان کے نظر آنے کو واضح طو رپر شہر کاری اوران کے مسکن چھن جانے کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے۔ غیر سرکاری تنظیم ’’نیٹ کنیکٹ‘‘ کے ڈائریکٹر بی این کمار نےبتایا کہ ’’کوسٹل روڈ اور پردھان منتری آواس یوجنا جیسے پروجیکٹس کی وجہ سے گیدڑوں کی رہائش گاہیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔‘‘
ان کے مطابق’’ ان کے مسکن چھن رہے ہیں اس لئے مجبوراً وہ شہری علاقوں کا رخ کررہے ہیں۔‘‘حال ہی میں وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی اور مینگروز فاؤنڈیشن کے ذریعہ کئے گئے ایک سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ سنہرے گیڈر زیادہ تر رات کو متحرک ہوتے ہیں۔ ان کی سرگرمیاں صبح اور شام کے وقت اپنے عروج پر ہوتی ہیں۔دن کی روشنی میں ان کا نظر آنا اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ جانور انسانوں کی سرگرمیوں کی وجہ سے شدید دباؤ میں ہیں اور اپنے معمولات کو بدلنے پر مجبور ہیں۔ ۲۰۲۴ء کے اختتام تک نوی ممبئی میں گولڈن گیدڑ کے نظر آنے کے واقعات میں اضافہ ہواہے۔ صرف کھار گھر میں حال ہی میں ان کے ۲؍ ڈھانچے ملے ہیں۔ پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ ان کی موت گاڑیوں کی زد میں آنےسے ہوئی۔