خردہ افراط زر کی شرح جنوری میں ۳۱ء۴؍فیصد رہی۔ دسمبرمیں یہ ۲۲ء۵؍ تھی۔ کمی کی سب سے بڑی وجہ سبزیوں کی قیمتوں میں زبردست تخفیف ہے ۔صنعتی پیداوار میں سست روی رہی۔
EPAPER
Updated: February 13, 2025, 1:13 PM IST | Agency | New Delhi
خردہ افراط زر کی شرح جنوری میں ۳۱ء۴؍فیصد رہی۔ دسمبرمیں یہ ۲۲ء۵؍ تھی۔ کمی کی سب سے بڑی وجہ سبزیوں کی قیمتوں میں زبردست تخفیف ہے ۔صنعتی پیداوار میں سست روی رہی۔
جنوری میں مہنگائی سے عوام کو کچھ راحت ملی ہے۔ خردہ افراط زر کی شرح (سی پی آئی کی بنیاد پر افراط زر)۳۱ء۴؍ فیصد تک گر گئی، جو گزشتہ ۵؍ ماہ میں سب سے کم ہے۔ دسمبر میں یہ۲۲ء۵؍فیصد تھا۔ اس کمی کی سب سے بڑی وجہ سبزیوں کی قیمتوں میں زبردست کمی ہے۔ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق کھانے پینے کی اشیاء کی افراط زر جنوری میں ۵ء۶۸؍ فیصد رہی جبکہ دسمبر میں یہ ۷ء۷؍ فیصد تھی۔ خاص طور پر سبزیوں کی قیمتیں۲۵ء۶؍ فیصد سے کم ہوکر ۱۱ء۳۵؍ فیصد ہوگئیں جس سے عوام کو راحت ملی ہے۔
اقتصادی ماہرین نے جنوری میں مہنگائی ۴ء۵؍ فیصد تک پہنچنے کی پیش گوئی کی تھی لیکن اصل اعداد و شمار اس سے بھی کم نکلے۔ اسی وقت آر بی آئی نے اس سہ ماہی کیلئے افراط زر کی شرح ۴ء۴؍ فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔ دوسری جانب بعض اشیائے ضروریہ کی قیمتیں اب بھی بڑھ رہی ہیں۔ اناج کی افراط زر۶ء۲۴؍ فیصد رہی جو دسمبر میں۶ء۵؍ فیصد تھی۔ گوشت اور مچھلی ۵ء۲۵؍ فیصد مہنگی ہو گئی جبکہ گزشتہ ماہ یہ تعداد ۵ء۳؍ فیصد تھی۔ انڈوں کی افراط زر صرف ۱ء۲۷؍ تھی جو کہ پچھلے مہینے۶ء۹؍فیصد تھی، یعنی انڈے سستے ہو گئے!
دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی افراط زر ۲ء۸۵؍ فیصد رہی جو دسمبر میں۲ء۸؍ فیصد تھی۔ دالوں کی افراط زر۲ء۵۹؍ فیصد رہی جو کہ گزشتہ ماہ ۳ء۸؍ فیصد تھی۔ اس کے ساتھ ہی کپڑوں اور جوتوں کی افراط زر۲ء۶۸؍ فیصد رہی جو کہ گزشتہ ماہ۲ء۷؍ فیصد تھی۔ رہائشی مکانات کی قیمتیں بھی معمولی طور پر۲ء۷۶؍ فیصد تک بڑھ گئیں۔
صنعتی پیداوار میں۳ء۲؍ فیصد اضافہ ہوا
کان کنی اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں کی کمزور کارکردگی کی وجہ سے دسمبر ۲۰۲۴ء میں ہندوستان کی صنعتی پیداوار(آئی آئی پی) کی شرح نمو سست ہو کر ۳ء۲؍ فیصد رہ گئی۔ حکومت نے نومبر ۲۰۲۴ء کیلئے آئی آئی پی کے اعداد و شمار کو بھی۵ء۲؍ فیصد کے عارضی تخمینہ سے۵؍ فیصد کر دیا ہے۔
صنعتی پیداوار جس کی پیمائش انڈیکس آف انڈسٹریل پروڈکشن (آئی آئی پی) کے لحاظ سے کی جاتی ہے، دسمبر ۲۰۲۳ء میں۴ء۴؍ فیصد بڑھی۔ سرکاری بیان کے مطابق دسمبر۲۰۲۴ء میں ہندوستان کے صنعتی پیداواری اشاریہ میں ۳ء۲؍ فیصد اضافہ ہوا۔ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ دسمبر۲۰۲۴ء میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداوار میں۳؍ فیصد اضافہ ہوا جو ایک سال پہلے کے مہینے میں۴ء۶؍ فیصد تھا۔
کان کنی کی پیداوار کی شرح نمو گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی میں۵ء۲؍ فیصد سے کم ہو کر۲ء۶؍ فیصد رہ گئی۔ دسمبر۲۰۲۴ء میں بجلی کی پیداوار میں ۶ء۲؍ فیصد اضافہ ہوا، جو ایک سال پہلے کی اسی سہ ماہی میں ۱ء۲؍ فیصد تھا۔ اپریل تا دسمبر کی مدت میں آئی آئی پی میں ۴؍فیصد اضافہ ہوا، جو ایک سال پہلے کی اسی سہ ماہی میں ۶ء۲؍ فیصد تھا۔