ڈیڑھ مہینےمیں ۲۵؍فیصد اضافے پر سخت ناراضگی کا اظہار۔مظاہرین کا کفایتی دام پر سی این جی فراہم کرنے کا مطالبہ۔ ۱۵؍دنوں میں قیمت کم نہ کرنے پر بڑے پیمانے پر احتجاج کاانتباہ
EPAPER
Updated: May 18, 2022, 10:49 AM IST | saadat khan | Mumbai
ڈیڑھ مہینےمیں ۲۵؍فیصد اضافے پر سخت ناراضگی کا اظہار۔مظاہرین کا کفایتی دام پر سی این جی فراہم کرنے کا مطالبہ۔ ۱۵؍دنوں میں قیمت کم نہ کرنے پر بڑے پیمانے پر احتجاج کاانتباہ
:کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) کی قیمت میںمتواتر اضافہ کے خلاف منگل کو ممبئی آٹورکشا یونین نےباندرہ کرلاکمپلیکس (بی کے سی ) میں مہانگر گیس لمیٹڈ ( ایم جی ایل )کے دفتر کے سامنے زبردست احتجاج کیا جس میں یونین ممبران بھی شامل تھے۔ اس موقع پر آٹورکشا یونین کی طرف سے ایم جی ایل کو سی این جی کی قیمت کم کرنے کیلئے میمورنڈم دیاگیا ساتھ ہی ۱۵؍دن میں اس تعلق سے فیصلہ نہ کرنے کی صور ت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کا انتباہ بھی دیا گیا۔
اس احتجاج کے بارے میں ممبئی آٹو رکشا ٹیکسی مینس یونین کے صدر ششانک رائو نے انقلاب کو بتایاکہ ’’۲۰۰۴ءمیں تمام آٹورکشاکو سی این جی میں تبدیل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی جس پر عمل کرتےہوئے سارے آٹورکشےکو سی این جی میں تبدیل کردیاگیاہے ، اس کے باوجود آٹورکشا والوںکو جس طرح کی سہولت فراہم کی جانی چاہئے ،وہ نہیں کی جار ہی ہے جس سےرکشا ڈرائیور اور ما لکان کافی پریشان ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ مہینےمیں سی این جی کی قیمت میں ۲۵؍فیصد کا اضافہ ہواہے جس سے آٹورکشا ڈرائیوروں اور مالکوںکی پریشانی بڑھ گئی ہے۔ سی این جی مہنگا ہونے سے ان کی آمدنی کم ہوگئی ہے، اس کےباوجود کرایہ میں اضافہ کئے بغیر آٹورکشا سروس فراہم کی جارہی ہے۔ ہم آٹورکشا کرایہ میں اضافہ کےخلاف ہیں کیونکہ کرایہ میں اضافے سے عوام اوررکشا ڈرائیور دونوںکو پریشانی ہوسکتی ہے۔ کرایہ میں اضافہ ہونے سے عوام کا آٹورکشا میں سفرکرنا مشکل ہوجائے گا۔ اسی طرح مسافروں کےکم ہونے سے رکشاڈرائیورکی روزی روٹی بھی متاثرہوسکتی ہے۔ اس لئے ہم کرایہ میں اضافہ کے خلاف ہیں ۔اس کے بجائےہم چاہتے ہیں کہ کفایتی دام پرسی این جی فراہم کی جائے۔ ‘‘ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے بتایاکہ ’’کفایتی سی این جی کیلئے ہم نے ریاستی حکومت اور ایم جی ایل دونوںکومکتوب روانہ کیاتھا مگر کسی کی طرف سے جواب نہ ملنے پر ہم نے احتجاج کرنے کافیصلہ کیاتھا۔ اگرسی این جی کے دام کم کردیئے جائے تو یہ مسئلہ حل ہوسکتاہے ورنہ مجبوراً ۱۵؍ دن بعد ہم بڑے پیمانےپر احتجاج کریں گے جس سے عوام کو دقت ہوسکتی ہے۔‘‘ انہوں نے حکومت اور ایم جی ایل سے اپیل کہ وہ اس معاملہ میں مرکزی حکومت سے گفت و شنید کرکے سی این جی کفایتی دام پر مہیاکروائے ورنہ روزانہ آٹورکشا میں سفرکرنےوالے تقریباً ۷۰؍ لاکھ مسافروںاور ساڑھے ۳؍لاکھ آٹورکشا ڈرائیوروںکو پریشانی ہوسکتی ہے۔ یہ ڈرائیوروںکی روزی روٹی کامسئلہ ہے۔‘‘