جامعہ قادریہ اشرفیہ کے ۲۷؍ ویں سالانہ جشن دستار حفظ و قرأت میں علماء کا خطاب۔ تعلق بالقرآن کی جانب خصوصی توجہ دلائی۔
EPAPER
Updated: February 10, 2025, 1:52 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
جامعہ قادریہ اشرفیہ کے ۲۷؍ ویں سالانہ جشن دستار حفظ و قرأت میں علماء کا خطاب۔ تعلق بالقرآن کی جانب خصوصی توجہ دلائی۔
’’قرآن کے احکامات پر عمل ہی سے صالح معاشرے کی تشکیل ممکن ہے۔ اسی سے معاشرے کی خرابیاں دور کی جاسکتی ہیں۔ ‘‘ جامعہ قادریہ اشرفیہ کے سربراہ اور کچھوچھہ شریف کے سجادہ نشین مولانا سیّد معین الدین اشرف عرف میاں نے اپنے صدارتی خطاب میں مذکورہ بالا اظہار خیال کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قرآن پر عمل ہر مسئلے کا حل ہے ، جرائم کے سد باب کیلئے قرآن کے قوانین کو اپنایا جائے اور یہ بھی ذہن نشین رہے کہ قرآنی اصول وضوابط صرف مسلمانوں ہی کیلئے نہیں بلکہ پوری دنیائے انسانیت کے لئے ہیں ۔
آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء کے صدر معین میاں نے حاضرین کو توجہ دلاتے ہوئے تلقین کی کہ قرآن کی تلاوت کو اپنا معمول بنالیں تو ہر پریشانی سے نجات مل سکتی ہے، کلام اللہ کی تلاوت قلب کی تطہیر اور روحانی ترقی وسکون کا باعث ہے۔ قابل مبارکباد ہیں وہ طلبہ جنہوں نے اپنے سینوں میں قرآن حکیم محفوظ کرکے اپنا نام حاملین قرآن میں درج کرایا۔ واضح ہوکہ سنیچر بعد نماز عشاء یہ اجلاس سنی مسجد بلال شکلا جی اسٹریٹ میں منعقد کیا گیاتھا۔
مولانا مفتی زبیر احمد برکاتی نے فضائل قرآن اور عظمت قرآن پر اظہار خیال کرتے ہوئے فرمایا کہ ہماری نئی نسل کو قرآن کی تعلیم سے آگاہ کرانا نہایت ضروری ہے۔ قوم کی فلاح و بہبود اسی میں ہے کہ بچوں کو دینی اور عصری دونوں تعلیم سے آراستہ کیا جائے۔ انہوں نے شہزادہ شہید راہ مدینہ کے تعلق سے کہا کہ ان کی دینی ، ملی ، رفاہیاور سماجی خدمات نا قابل فراموش ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حافظ قرآن جنہوں نے اپنے سینے میں قرآن محفوظ کرلیا ہے، یہ محافظ قرآن بھی ہیں اور مستقبل میں قوم کے رہبر بھی۔
قاری ابرار احمد کی تلاوت کلام پاک سے اجلاس کا آغاز ہوا ، قاری قطب الدین نے قصیدہ بردہ پیش کیا، ڈاکٹر سید مناظر حسین اور اشہر بہرائچی نے بارگاہ رسالت میں نعت پاک پیش کیا۔ نظامت کے فرائض مولانا عبدالرحیم اشرفی نے انجام دیئے۔ بزم قادریہ چشتیہ اشرفیہ کے ممبران نے آئے ہوئے مہمانوں کی ضیافت کی۔
اس اجلاس میں بطور خاص سید علی اشرف، سید حسن اشرف، رضا اکیڈمی کے سربراہ محمد سعید نوری ، جامعہ قادریہ اشرفیہ کے ناظم اعلیٰ مولانا صوفی محمد عمر ، مولانا شاہ نواز ، مولانا نورالعین، مولانا توکیل شمسی ، قاری عطاء اللہ ، مولانا الطاف لطیفی ، مولانا محمد عارف ، قاری طفیل احمد ، قاری رئیس احمد ، قاری قسمت علی ، قاری احمد رضا ، قاری نقیب ، مولانا قاری عین الدین ، مولانا ابرار احمد ، قاری خورشید احمد ، قاری عبدالعزیز ، قاری محمد الیاس ، مولانا محمود علی خان ، قاری راشد ، قاری قمر رضا ، مولانا امین الدین ، مولانا نور محمد ، مولانا محمد نسیم اور مولانا شکیل احمد اشرفی کے علاوہ دیگر علماء وعوام الناس نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔معین میاں کی رقت آمیز دعا پر اجلاس ختم ہوا۔ اس موقع پر جامعہ سے فارغ ہونے والے۱۶؍حفاظ اور۵؍قراء کو اسناد سے نوازاگیا۔