• Fri, 28 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی پکڑ دھکڑ، سیکڑوں کو ملک بدرکیا گیا

Updated: January 25, 2025, 5:11 PM IST | Agency | Washington

وہائٹ ہاؤس نے اسے تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی قرار دیا، غیر ملکیوں میں خوف وہراس، چھاپوں پرنیوارک کے میئر بھی برہم

The White House also shared this photo of foreign immigrants being deported from a military plane. Photo: INN
وہائٹ ہاؤس نے یہ تصویر بھی شیئر کی ہے جس میں غیر ملکی تارکین وطن کو فوجی طیارہ سے ملک بدر کیا جارہاہے۔ تصویر: آئی این این

امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف پکڑ دھکڑ شروع ہوگئی ہے۔ جمعرات کو ایک دن میں جگہ جگہ چھاپے مار کر ۵۰۰؍ سے زائد ایسے افراد کو گرفتار کیاگیا جو مناسب دستاویز کے بغیر امریکہ میں مقیم تھے۔ وہائٹ ہاؤس سے جاری کئے گئے بیان میں دعویٰ کیاگیاہے کہ سیکڑوں افراد کو فوجی طیاروں کے ذریعہ امریکہ کے باہر منتقل کردیاگیا  ہے تاہم یہ واضح نہیں کیاگیا کہ کس ملک کے کتنے افراد کو ملک بدر کیاگیا ہے۔ وہائٹ ہاؤس نے اسے غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی قرار دیا ہے۔ وفاقی ایجنسیوں کی اس کارروائی سے جہاں امریکہ میں مقیم غیر ملکیوں   میں شدید خوف وہراس پھیل گیا ہے وہیں نیوارک کے میئر نے بھی اس طرح کی کارروائی کی شدید مذمت کی ہے  اوراسے آئین کے خلاف بتایا ہے۔ 
ایک دن میں ۵۳۸؍ گرفتاریاں
 وائٹ  ہاوس نے سوشل میڈیا ’ایکس ‘ پرجاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ’’ امریکہ کے ادارہ  برائے نقل مکانی وکسٹم نے ملک کے مختلف علاقوں سے۵۳۸؍ غیر قانونی  تارکین  وطن کو حراست میں لے لیا ہے۔‘‘ بیان کے مطابق ۳۷۳؍ افراد کی نگرانی کے  آرڈر جاری کئے گئے ہیں۔ یہ کارروائی ،امریکی سرحدوں کے تحفظ کی خاطر، ٹرمپ  انتظامیہ کے متوقع اقدامات کا ایک چھوٹا سا اوّلین قدم ہے۔‘‘زیر حراست افراد میں سے  بعض کے ناموں اور  ان کے ’’جرائم‘‘  کو’’بطور مثال‘‘سوشل میڈیا ایکس سے شیئر کیا گیا ہے۔ ٹرمپ کی پریس سیکریٹری کیرولائن لیویٹ نے اپنے پوسٹ میں اس بات پرزور دینے کی کوشش کی ہے کہ غیر قانونی طور پر امریکہ میں مقیم افراد جرائم پیشہ ہیں۔  ان کے مطابق’’ٹرمپ انتظامیہ نے فوجی ایئر کرافٹس کا استعمال کرتے ہوئے سیکڑوں تارکین وطن کو ملک بدر بھی کردیاہے۔یہ ملک بدری کا تاریخ کا سب سے بڑاآپریشن ہے۔‘‘ 
نیوارک کے میئر کا اظہار برہمی
 بعض غیرقانونی  تارکین وطن کو نیوارک سے حراست میں لیا گیا ہے۔ شہر کے بلدیہ میئر’’راس  بااراکا‘‘ نے موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ’’ لوگوںکو غیر  قانونی شکل میں دہشت زدہ کیا جا رہا ہے اور میں اس کے  مقابل خاموش نہیں  رہوں گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ ظالمانہ عمل آئین کی چوتھی ترمیم کی کھلی خلاف ورزی ہے۔  واضح رہے کہ وہ امسال نیوارک کے گورنر کے عہدہ کا الیکشن لڑنے والے ہیں۔ 
 گرفتار شدگان میں ایک سابق فوجی!
 باراکا نے نیو آرک میں کئے گئے آپریشن کو ’’خوفناک‘‘ قرار دیا  اور کہا ہے کہ حراست میں لئے گئے افراد میں ایک سابق امریکی فوجی بھی شامل  ہے۔ انہوں نے اس بات کی مذمت کہ وقاقی ایجنسی کے افسران بغیر کسی وارنٹ کے تجارتی مراکز پر چھاپے مار کروہاں کام کرنےوالے افراد کو کاغذات نہ ہونے کی پاداش میں حراست میں لے رہے ہیں۔ اس کارروائی کی وجہ سے پکڑنے جانے کا خوف پھیل گیا ہے اور  امریکہ میں موجود غیر قانونی تارکین وطن  نے کام پر جانا بند کردیا ہے۔ 

ٹرمپ کو جھٹکا، پیدائشی حق ِ شہریت کیخلاف فیصلے پر وفاقی  عدالت نے روک لگادی

امریکہ میں پیدا ہونے پر ملک کی شہریت ملنے  کے حق کو ختم کرنے کے صدر ٹرمپ کے حکم پر  ملک کی وفاقی عدالت نے عارضی طور پر روگ لگا دی ہے۔امریکی ریاست سیئیٹل کےڈسٹرکٹ جج جان کوفینور نے والدین کی امیگریشن کی حیثیت سے قطع نظر پیدائشی حق شہریت کی آئینی ضمانت کو ختم کرنے کے ٹرمپ کے حکم کو عارضی طور پر روک لگاتے ہوئے کہا کہ صدر کی جانب سے امریکہ میں پیدا ہونے والے بچوں کو امریکی شہریت دینے سے انکار کرنے کی کوشش ’’پوری طرح سے غیر آئینی‘‘ہے۔محکمہ انصاف کے ایک وکیل، جو صدر کے حکم کے فیصلے کا دفاع کر رہے تھے،  پر حیرت کااظہار کرتے ہوئے ہوئے جج نے کہا کہ ’’مجھے یہ سمجھنے میں دشواری ہو رہی ہے کہ بار کا ایک رکن کس طرح فیصلہ کن انداز میں یہ کہہ سکتا ہے کہ یہ حکم آئینی ہے۔ یہ تو میرے دماغ کو چکرا دینے والی بات ہے۔‘‘صدارتی حکم کے خلاف یہ مقدمہ امریکہ کی۲۲؍ ریاستوں اور تارکین وطن کے حقوق کا تحفظ کرنے والے متعدد گروپوں نے دائر کیا ہے۔مقدمہ دائر کرنے والوں نے نشاندہی کی ہے یہ امریکی آئین کی۱۴؍ ویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں پیدا ہونے والا کوئی بھی شخص ملک کا شہری ہے۔دوسری طرف محکمہ انصاف کی دلیل تھی کہ  یہ   امیگریشن سسٹم کی خامیوں  اور جنوبی سرحد پر جاری بحران سے نمٹنے کی کوششوں کا ’’لازمی جز‘‘ہے۔اگر صدر ٹرمپ کے موقف کو اعلیٰ عدالت تسلیم کر لیتی ہے، تو ۱۹؍فروری کے بعد  وہ والدین  جو امریکی شہری  یا قانونی طور پر مستقل رہائشی نہیں ہیں، ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کوملک بدر کیا جا سکتا ہے۔

مارٹن لوتھر،کینیڈی اوران کے بھائی کے قتل کے دستاویزعام کرنے کا حکم
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سابق صدر جان ایف کینیڈی، ان کے بھائی اٹارنی جنرل رابرٹ ایف کینیڈی اور سیاہ فاموں کے حقوق  کے عالمی شہرت یافتہ لیڈر مارٹن لوتھر کنگ کے قتل سے متعلق خفیہ فائلوں کو  منظر عام پر لانے کا حکم دیا ہے۔ اس کیلئے صدارتی حکم نامہ پر دستخط کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  ’یہ بہت بڑی بات ہے نا؟‘ وائٹ ہاؤس کے  اوول آفس میں ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’کہ  بہت سے لوگ برسوں سے اور دہائیوں سے اس کا انتظار کر رہے ہیں۔سب کچھ سامنے آجائے گا۔‘‘
 حکم  نامے پر دستخط کرنے کے بعد ٹرمپ نے وہ قلم اپنے ایک معاون کو دیا، حکم  نامے میں انہوں نے لکھا کہ ’یہ قلم جے ایف کے جونیئر کو دے دو‘ جو جے ایف  کینیڈی کے بھتیجے اور موجودہ انتظامیہ میں محکمہ صحت و انسانی خدمات کے  سیکریٹری ہیں۔ ٹرمپ نے جس حکم نامے پر دستخط کئے، اس کے  تحت ضروری ہے کہ جے ایف کینیڈی کی فائلوں کو مکمل طور پر جاری کیا جائے ۲۰۱۷ء میں زیادہ تر دستاویزات جاری کرتے وقت ان میں سے کچھ کو روک لیا گیا  تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK