• Wed, 22 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’آر پی ایف کانسٹبل خود کو ذہنی مریض ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے‘‘

Updated: January 22, 2025, 7:38 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

جے پور- ممبئی ایکسپریس ٹرین کیس کےایک مقتول کے اہلِ خانہ کے وکیل کا دعویٰ۔ ملزم چیتن سنگھ چودھری کو تھانے جیل منتقل کردیا گیا تاکہ مینٹل اسپتال میں اس کا علاج ہوسکے

Chetan Singh Chaudhary - Photo: INN
چیتن سنگھ چودھری ۔ تصویر: آئی این این

آکولہ کے جیل انتظامیہ کی درخواست پر ’جے پور-ممبئی سینٹرل ایکسپریس‘ میں ۲۰۲۳ء میں اپنے سینئر اور دیگر ۳؍ مسافروں کو گولی مار نے کے ملزم آرپی ایف کانسٹبل کو عدالت نے ذہنی اور نفسیاتی جانچ کیلئے تھانےجیل میں منتقل کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ حسب ضرورت اسے علاج کیلئے تھانے کے مینٹل اسپتال لے جایا جاسکے۔ اس پر ایک مقتول کے اہلِ خانہ کی عدالت میں نمائندگی کرنے والے وکیل نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزم خود کو ذہنی مریض ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ 
 واضح رہے کہ ’ریلوے پروٹیکشن فورس(آر پی ایف)‘ کانسٹبل چیتن سنگھ چودھری کو آکولہ جیل میں رکھا گیا تھا تاہم اس نے درخواست کی تھی کہ اسے اس کے آبائی وطن امراوتی کی جیل میں منتقل کیا جائے لیکن اس کی یہ درخواست نامنظور ہوگئی تھی۔ اس کے بعد اس ماہ کی ابتداء میں چیتن کو روایتی طبی جانچ کیلئے اسپتال لے جایا گیا تھا لیکن اسے اسپتال لے جانے والے عملہ نے واپسی پر جیل انتظامیہ کو مطلع کیا تھاکہ چیتن نے اسپتال میں کچھ ایسی حرکتیں کی تھیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ذہنی مریض ہے۔ اس پر آکولہ جیل انتظامیہ نے دنڈوشی کورٹ کو بذریعہ ای میل اسپتال کے میڈیکل پیپر کے ساتھ میں ایک درخواست دی تھی کہ اسے ناگپور کے اسپتال میں منتقل کردیا جائے تاکہ وہاں کے اسپتال میں اس کا نفسیاتی علاج بھی ہوسکے۔ تاہم منگل کو ایڈیشنل سیشن جج این ایل مورے نے اسے سخت سیکوریٹی میں تھانے اسپتال منتقل کرنے کا حکم دیا ہے ساتھ ہی یہ بھی ہدایت دی کہ جب کبھی اسے پاگل پن کا دورہ پڑے یا ضرورت محسوس ہوتو اسے تھانے میں واقع پاگلوں کے اسپتال لے جاکر اس کا علاج کروایا جائے۔ جج نے اسے تھانے جیل منتقل کرنے کا حکم دینے کی ایک اوروجہ یہ بھی درج کی کہ آکولہ میں انٹرنیٹ کا مسئلہ ہونے کی وجہ سے ملزم کو ویڈیو کانفرنسنگ سے بھی عدالت کے روبرو حاضر نہیں کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے مقدمہ چلانے میں تکلیف پیش آرہی ہے۔ ان کے مطابق ملزم کے تھانے میں ہونے سے اسے عدالت میں پیش کرنا آسان ہوگا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ممبئی: بامبے ہائی کورٹ کی ای ڈی کو سخت سرزنش، ای ڈی پر ایک لاکھ کا جرمانہ عائد

ایڈوکیٹ عبدالکریم پٹھان نے انقلاب سے گفتگو کے دوران کہا کہ ’’چیتن خود کو نفسیاتی مریض ثابت کرکے ابھی سے جھوٹا دفاع تیار کررہا ہے تاکہ وہ سخت سزا سے بچ سکے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس سے قبل خود کو ذہنی مریض بتا کر چیتن نے ضمانت پر رہائی حاصل کرنے کی کوشش بھی کی تھی لیکن ہم نے عدالت میں نشاندہی کی تھی کہ پولیس نے اس کے خلاف جو چارج شیٹ داخل کی ہے، اس میں ماضی میں چیتن کا علاج کرنے والے ڈاکٹر کا بیان بھی شامل ہےجس میں ڈاکٹر نے صاف طور پر کہا ہے کہ ملزم کو کوئی نفسیاتی مرض لاحق نہیں ہے۔ اس بنیاد پر اس کی ضمانت کی عرضی مسترد کی جاچکی ہے۔ اب ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وہ خود کو نفسیاتی مریض ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے تاکہ مقدمہ میں اس کو فائدہ ملے اور سخت سزا نہ ہو۔ واضح رہے کہ ایڈوکیٹ عبدالکریم پٹھان اور ایڈوکیٹ فضل شیخ ’اے پی سی آر‘ (اسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سِوِل رائٹس) کی طرف سے ایک مقتول کے اہلِ خانہ کی عدالت میں نمائندگی کررہے ہیں۔ ایڈوکیٹ عبدالکریم نے یہ بھی کہا کہ ’’ہم نے مرکزی وزارت داخلہ، لاء اینڈ جسٹس ڈپارٹمنٹ اور ممبئی پولیس کمشنر کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ اس کیس کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں چلایا جائے اور مہلوکین کے پسماندگان کو مزید معاوضہ دیا جائے۔ ‘‘ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK