• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’ایک ایک امیدوار کو ۷۵؍ کروڑ روپے پہنچائے جا رہے ہیں‘‘

Updated: October 22, 2024, 11:00 PM IST | Pune

پونے میں ایک کار سے ۵؍ کروڑ روپے نقد برآمد، پولیس نے کہا کار کسی بڑے لیڈر کی ہے، سنجے رائوت نے الزام لگایا کہ یہ رقم شاہ جی باپو کی ہے اور ایکناتھ شندے نے بھیجی ہے

Shiv Sena (Shinde) MLA Shahji Bapu Patil has been accused by Sanjay Raut
شیوسینا ( شندے) کے رکن اسمبلی شاہ جی باپو پاٹل جن پر سنجے رائوت نے الزام عائد کیا ہے

  پولیس نے پونے کے راج گڑھ علاقے میں ایک کار کو ضبط کیا ہے جس میں ۵؍ کروڑ روپے نقد موجود تھے۔  اس واقعہ سے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچ گئی ہے کیونکہ مذکورہ گاڑی کسی بڑے لیڈر کی بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے اس کی اطلاع الیکشن کمیشن اور انکم ٹیکس والوں کو دی ہے ۔ اس دوران شیوسینا (ادھو) ترجمان سنجے رائوت نے براہ راست ا س لیڈر کا نام بھی بتا دیا ہے جس کی یہ گاڑی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایکناتھ شندے  اپنے ہر ایک امیدوار کو ۷۵؍ کروڑ روپے بھیج رہے ہیں جس کی یہ پہلی قسط ہے۔
   اطلاع کے مطابق پیر کی رات پونے میں پولیس نے مختلف راستوں پر ناکہ بندی لگا رکھی تھی۔ اس ودران راج گڑھ پولیس اسٹیشن کی حدود میں آنے والے کھیڈ۔ شیواپور ٹول ناکے پر تلاشی کے دوران پولیس  کو ایک انووا کرسٹا کار کے اندر سے  ۵؍ کروڑ روپے نقد برآمد ہوئے۔ یہ کارسانگولا تعلقے کے کسی امول  نلائوڑے نامی شخص کے نام رجسٹر بتائی جا رہی ہے لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق کسی بڑے لیڈر سے ہے جو کہ اس وقت اقتدار  میں ہے۔ پولیس اس گاڑی کو راج گڑھ پولیس اسٹیشن لے گئی جہاں الیکشن کمیشن کے افسران بھی پہنچے۔ اس رقم کی اطلاع انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو بھی دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جو لوگ اس گاڑی میں بیٹھے تھے ، ان کا کہنا ہے کہ وہ کاروباری لوگ ہیں اور سڑک اور پلوں کی تعمیر کا کام کرتے ہیں ۔ یہ پوری رقم  انہی لوگوں کی ہے۔ پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے۔  
 شاہ جی باپو پاٹل کی گاڑی ؟
  اس دوران شیوسینا ( ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے براہ راست الزام لگایا ہے کہ یہ گاڑی ایکناتھ شندے کی پارٹی کے رکن اسمبلی شاہ جی باپو پاٹل کی ہے اور یہ رقم انہیں ایکناتھ شندے نے خود بھجوائی ہے۔ رائوت نے ٹویٹ کیا ’’ مندے ٹولے کے ایک رکن اسمبلی کی گاڑی سے ۱۵؍ کروڑ روپے بر آمد ہوئے ہیں۔  یہ رکن اسمبلی کون ہے؟ ‘‘ وہ آگے لکھتے ہیں ’’کیا درخت ، کیا پہاڑ   مندے نے اپنے ہر ایک امیدوار کیلئے ۷۵؍ کرورڑ روپے بھجوائے ہیں۔ ۱۵؍ کروڑ کی یہ پہلی قسط ہے۔‘‘ آگے وہ سوال کرتے ہوئے اشارہ دیتے ہیں ’’ کیا باپو؟ کتنے کھوکھے؟‘‘  یاد رہے کہ پولیس نے بتایا ہے کہ یہ گاڑی شولاپور کے سانگولا علاقے کی ہے۔ سانگولا ایکناتھ شندے کی پارٹی کے لیڈر شاہ جی باپو کا حلقہ انتخاب ہے۔ سنجےرائوت کا اشارہ اسی طرف ہے۔لیکن شاہ جی باپو نے اس الزام کو مسترد کیا ہے۔ 
’’ مجھے اس کی اطلاع میڈیا کے ذریعہ ملی ‘‘
  منگل کو جب میڈیا نے اس معاملے میں خود شاہ جی باپو سے رابطہ کیا تو انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اس گاڑی سے ان کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔ باپو نے کہا ’’ پولیس نے جو گاڑی ضبط کی ہے  اس سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر اس تعلقے میں میرے کچھ کارکنان رہتے ہوں تو ان کا بھی اس گاڑی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بلکہ مجھے تو یہ ساری خبر میڈیا کے ذریعے ملی ہے۔‘‘  سنجے رائوت کے الزام کا جواب دیتے ہوئے شاہ جی باپو نے کہا ’’جب سے  حکومت گئی ہے سنجے رائوت کو رات ہو یاد ن پہاڑ اور درخت ہی دکھائی دیتے ہیں۔  لیکن اس پورے معاملے سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ 
’’ یہ مہاراشٹر ہے گجرات نہیں‘‘
  اس دوران این سی پی (شرد) کے نوجوان رکن اسمبلی روہت پوار نے بھی ٹویٹ کرکے اس واقعے پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ خبر ہے کہ امیدواروں کو ۲۵؍ ۔ ۲۵؍ کروڑ روپے بھیجے جا رہے  ہیں۔ جو گاڑی پکڑی گئی ہے اس میں ۵؍ کروڑ روپے تھے تو باقی کی ۴؍ گاڑیاں کہاں گئیں؟ ‘‘  انہوں نے کہا کہ ’’ مہایوتی کا اگر دلالی کے پیسوں کے ذریعے آدھی رات کو کوئی کھیل کرنے کا ارادہ ہو تو عوام انہیں ایسا کرنے نہیں دیں گے بلکہ ہمیشہ کیلئے انہیں گھر بھیج دیں گے کیونکہ یہ مہاراشٹر ہے گجرات نہیں۔‘‘  
’’ شاہ جی باپو کے خلاف کارروائی کی جائے‘‘
  پونے کے قصبہ حلقہ سے کانگریس کے رکن اسمبلی   رویندر دھنگیکر  نے شاہ جی باپو کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ بی جےپی  نے سرکاری مشنری کو ہائی جیک کر لیا ہے۔  وہ اسے اپنے مفاد کیلئے استعمال کر رہی ہے۔ پولیس  نے نوٹ لے جانے والوں کو چھوڑ دیا ہے ۔ انہیں گرفتار کیا جانا چاہئے اور شاہ جی باپو پر قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK