• Sat, 16 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مودی کی ریلی میں اجیت پوار کی  عدم شرکت پر چہ میگوئیاں

Updated: November 15, 2024, 11:44 PM IST | Mumbai

شیواجی پارک کی ریلی میں ممبئی کے تمام ۳۶؍ اسمبلی حلقوں سے مہایوتی کے امیدواروں کو پہنچناتھا مگر این سی پی کے امیدوار شریک نہیں ہوئے

Photo of Modi`s Thursday rally at Shivaji Park. No NCP leader was present on the stage
شیواجی پارک میں مودی کی جمعرات کی ریلی کی تصویر ۔ اسٹیج پر این سی پی کا کوئی لیڈر موجود نہیں تھا

مہاراشٹر میں اقتدار میں واپسی کا دعویٰ کرنےوالی مہایوتی میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نظر نہیں آرہا ہے۔ مودی اور یوگی آدتیہ ناتھ کے ’’بٹوگے تو کٹوگے‘‘ کے نعرہ پر اعتراض کے بعد جمعرات کو ممبئی کے شیواجی پارک  میں مودی کی ریلی میں اجیت پوار اوران کی پارٹی کے امیدواروں کی عدم شرکت  سے سیاسی حلقوں  میں  چہ میگوئیاں شروع  ہوگئی ہیں۔ اس ریلی سے جہاں اجیت پوار غائب تھے وہیں این سی پی کے امیدواروں  نواب ملک، ثنا ملک یا ذیشان صدیقی نے بھی شرکت نہیں کی۔ اہم بات یہ ہے کہ ریلی میں این سی پی کا کوئی قابل ذکر سینئر لیڈر موجود نہیں تھا۔   شام ۸؍ بجے وزیراعظم جب جلسہ گاہ میں پہنچے تو ان کا استقبال   نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس اور وزیراعلیٰ  ایکناتھ شندے نے کیا، این سی پی کی جانب سے کوئی لیڈر وزیراعظم کے خیر مقدم کیلئے موجود نہیں تھا۔  البتہ آر پی آئی کے لیڈر رام داس اٹھاؤلے اسٹیج پر موجود تھے۔  
 شیواجی پارک میں مودی کی ریلی میں  شرکت کے بجائے اجیت پوار ان کی پارٹی کے لیڈروں  نےالگ الگ علاقوں میں اپنی الگ الگ ریلیاں کیں۔ اس کے برخلاف ممبئی کے تمام حلقوں سے مہایوتی کے تمام امیدوار  (یعنی بی جےپی اور شندے سینا کے امیدوار ) شیواجی پارک میں موجود تھے۔ اس سلسلے میں چہ میگوئیوں  کو روکنے کیلئے  دیویندر فرنویس نے یہ کہہ کر پہلے ہی  اس کا اشارہ دے دیاتھا کہ’’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام ریلیوں میں ساتھ ساتھ شریک نہیں رہیںگے۔  اس کے بجائے تینوں پارٹیوں کے تین بڑے لیڈروں کو ریاست کے مختلف علاقوں میں ریلیوں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔‘‘ اتحاد  میں کسی انتشار کی تردید کرتے ہوئے شیوسینا (شندے ) کے لیڈر اور ممبادیوی سے امیدوار ملند دیورا نے بھی کہا کہ ’’مہایوتی متحد ہے  اور پوری طاقت سے الیکشن لڑ رہی ہے۔ البتہ یہ بات میں مہاوکاس اگھاڑی کے بارے میں نہیں کہہ سکتا۔‘‘
 دوسری طرف این سی پی (اجیت پوار) یہ باور کرانے کی کوشش کررہی ہے کہ وہ بی جےپی کے سخت گیر ہندوتوا ایجنڈہ کے ساتھ  نہیں  ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اجیت پوار  نےبی جےپی  کےنعرہ’’بٹیں گے تو کٹیں گے‘‘کی بھرپور مخالفت کی ہے۔اس پر ان کےا ور  دیویندر فرنویس کے درمیان کہاسنی کی بھی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ اس سے قبل  بی جےپی کی مخالفت کے باوجود  این سی پی  کی جانب سے شیواجی نگر سے نواب ملک کو ٹکٹ دیئے جانے کو بھی  زعفرانی اتحاد میں پھوٹ کی علامت کے طور پر دیکھا جارہاہے۔ یہاں  سے مہایوتی نے شیوسینا(شندے) کے ٹکٹ پر  بلٹ پاٹل کو میدان میں اتارا ہے۔ اس کے ساتھ ہی زعفرانی پارٹی نے نواب ملک کی انتخابی مہم میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔  البتہ   اسے شیواجی نگر میں ایک بڑا طبقہ مہایوتی کی سیاسی حکمت عملی کے طور پر بھی  دیکھ رہاہے۔ نواب ملک سماجوادی پارٹی کی  مہاراشٹر اکائی کے صدر ابوعاصم  کے خلاف  میدان میں اُترے ہیں،اگر انہیں بی جے پی کی کھلی حمایت ملے گی  تو مسلم ووٹرس  ابوعاصم کے مقابلے میں انہیںووٹ نہیں دیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK