• Mon, 13 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

روپے کی گراوٹ سے ایئر انڈیا پر بوجھ

Updated: January 13, 2025, 10:41 AM IST | New Delhi

ایئر انڈیا کے چیف کمرشیل آفیسر کے مطابق روپے کی قدر میں جتنی زیادہ کمی ہوگی، ہماری لاگت اور منافع پر اتنا ہی دباؤ پڑے گا۔

Air India operates 313 daily flights to foreign countries. Photo: INN.
ایئر انڈیا کی بیرونی ممالک کیلئے روزانہ ۳۱۳؍ سر وسیز ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

 امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے کئی شعبوں کو بھاری نقصان کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔ روپے کی گراوٹ نے ہندوستانی فضائی کمپنی ایئر انڈیا کے اخراجات اور منافع پر بھی دباؤ ڈالا ہے۔ کمپنی کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ ایئر لائن کے پاس نقصان کا کچھ قدرتی جو از ہیں کیونکہ وہ بین الاقوامی پروازوں کیلئے زیادہ کرایہ وصول کر سکتی ہے جہاں ٹکٹوں کی قیمت غیر ملکی کرنسیوں میں ہوتی ہے۔ ہندوستانی روپیہ حالیہ ہفتوں میں گر رہا ہے اور۱۰؍ جنوری کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں ۸۶ء۰۴؍ کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ کمزور روپیہ ایئر لائنز کے آپریٹنگ اخراجات کو بڑھاتا ہے کیونکہ ان کے زیادہ تر اخراجات ڈالر میں ہوتے ہیں۔ ایئر انڈیا کے چیف کمرشیل آفیسر (سی سی او) نپن اگروال نے کہا کہ روپے کی گراوٹ صنعت اور ایئر انڈیا کیلئے یقینی طور پر ایک چیلنج ہے اور اس صورتحال کا مقابلہ پیداواری صلاحیت کو بہتر بنا کر اور دیگر اقدامات کرکے کرنا ہوگا۔ 
کمپنی کے زیادہ تر اخراجات ڈالر میں ہیں 
انہوں نے صحافیوں کو بتایا، ’’روپے کی قدر میں کمی ہماری لاگت پر دباؤ ڈالتی ہے کیونکہ ہمارے زیادہ تر اخراجات ڈالر میں ہوتے ہیں ۔ روپے کی قدر میں جتنی زیادہ کمی ہوگی، ہماری لاگت اور منافع پر اتنا ہی دباؤ پڑے گا۔ ‘‘ واضح رہے کہ ایئر انڈیا گروپ روزانہ ایک ہزار ۱۶۸؍ پروازیں چلاتا ہے جس میں بین الاقوامی مقامات کیلئے ۳۱۳؍ سروسیز شامل ہیں۔ ان غیر ملکی پروازوں میں سے۲۴۴؍ مختصر فاصلے کی ہیں اور۶۹؍طویل فاصلے کی ہیں۔ 
صارفین پر اثر پڑ سکتا ہے
اس گروپ میں ایئر انڈیا اور کم لاگت والی ایئر لائن ایئر انڈیا ایکسپریس شامل ہیں۔ پچھلے سال، ایئر انڈیا نے وستارا کے ساتھ انضمام کیا اور اے آئی ایکس کنیکٹ کو ایئر انڈیا ایکسپریس کے ساتھ ضم کر دیا گیا۔ اگروال کے مطابق یہ دوسری ایئر لائنز کے مقابلے میں بہت زیادہ بین الاقوامی پروازیں اڑاتی ہے۔ اس لئے ہم بین الاقوامی پروازوں کیلئے بین الاقوامی کرنسی میں چارج کر سکتے ہیں اور ہم اس میں سے کچھ اپنے صارفین کو دے سکتے ہیں کیونکہ ہم ڈالر یا جو بھی کرنسی دستیاب ہے، اس کی قیمت لگاتے ہیں۔ اگروال نے کہا کہ ہر چیز کی قیمت غیر ملکی کرنسی میں نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی پروازوں پر بھی ہمارا کچھ اثر پڑتا ہے لیکن اس میں سے کچھ کو ہمارے دباؤ سے کم کیا جاسکتا ہے لیکن اس سے ہمارے منافع پر اثر پڑتا ہے اور مارکیٹ میں کرایوں پر دباؤ پڑتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK