حلف برداری سے قبل ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ یوکرین جنگ کو ایک دن کے اندر روک سکتے ہیں لیکن ان کی سفارتی کوششیں اب تک بے نتیجہ ہیں۔
EPAPER
Updated: April 29, 2025, 12:52 PM IST | Agency | Washington
حلف برداری سے قبل ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ یوکرین جنگ کو ایک دن کے اندر روک سکتے ہیں لیکن ان کی سفارتی کوششیں اب تک بے نتیجہ ہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن یوکرین میں فائرنگ بند کریں اور امن معاہدے پر دستخط کریں۔ حلف برداری سے قبل صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ روس یوکرین جنگ کو ایک دن کے اندر روک سکتے ہیں ۔ انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے لڑائی روکنے کیلئے سفارتی مہم شروع کر رکھی ہے۔ ان کوششوں کا اب تک کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ وہ پوتن سے کیا چاہتے ہیں، ٹرمپ نے کہا’’میں چاہتا ہوں کہ وہ فائرنگ بند کریں، بیٹھیں اور ایک معاہدے پر دستخط کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےسنیچر کو روم میں پوپ فرانسس کی آخری رسوم میں شرکت کے بعد ایئر فورس ون میں سوار ہونے سے قبل مورس ٹاؤن ہوائی اڈے پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر ٹرمپ نے یوکرین میں تین سال سے زائد عرصے سے جاری تنازع کیلئے امریکہ کے مجوزہ امن منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ `میرے خیال میں ہمارے پاس ایک معاہدے کی حدود موجود ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ وہ اس پر دستخط کریں ۔ ٹرمپ نے آخری رسوم کے موقع پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی تھی، جہاں فروری میں وہائٹ ہاؤس میں ٹیلی ویژن پر ہنگامہ خیز ملاقات کے بعد دونوں لیڈروں کی یہ پہلی ملاقات تھی۔
سینٹ پیٹرز بیسلیکا میں اپنی مختصر گفتگو کے بعد ٹرمپ نے اس بات پر شبہات کا اظہار کیا کہ آیا پوتن جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں، جس نے مشرقی یوکرین کے علاقوں کو تباہ کر دیا ہے اور ہزاروں افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے اتوار کویہ بھی کہا تھا کہ ان کے خیال میں زیلنسکی امن معاہدے پر اتفاق رائے کی کوششوں کے حصے کے طور پر ۲۰۱۴ء میں روس کے زیر قبضہ جزیرہ نما کرائمیا کو چھوڑنے کیلئے تیار ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا ان کے خیال میں زیلنسکی اس علاقے کو چھوڑنے کیلئے تیار ہیں، ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے۔
اس دوران روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پیر ۲۸؍ اپریل کو یوکرین کے خلاف جنگ میں ۸؍ سے ۱۰؍ مئی تک تین روزہ یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا۔ یہ محدود جنگ بندی روس میں دوسری عالمی جنگ میں یوم فتح کی تقریبات کے سلسلے میں کی جائے گی۔ پوتن نے کہا کہ اس ۷۲؍ گھنٹے کی مدت میں جنگی کارروائیاں انسانی بنیادوں پر روک دی جائیں گی۔