Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

اورنگ زیب کے مقبرےکیخلاف ریاست بھر میں بھگوا تنظیموں کا احتجاج

Updated: March 18, 2025, 12:01 PM IST | Mukhtar Adeel/ZA Khan/Ali Imran | Pune / Malegaon / Nanded / Nagpur

مظاہرے کی آڑ میں جگہ جگہ اشتعال انگیزنعرے بازی۔ وی ایچ پی کے صوبائی صدر شینڈے نے دھمکی دی کہ ’’ہمارا ایک ہی عزم ہے اورنگ زیب کی قبر کو ہٹانا، جس طرح ہم نے بابری مسجد منہدم کی ، وہی حشر اس قبر کا ہوگا۔‘‘

A picture of protests by Hindutva organisations including VHP and Bajrang Dal on Chhatrapati Shivaji Maharaj`s birth anniversary on Monday in Pune. Photo: Inquilab / Agency
وی ایچ پی اور بجرنگ دل سمیت ہندتواوادی تنظیموں کی جانب سے پیر کو چھترپتی شیواجی مہاراج کی جینتی پر ہونے والے مظاہروں کی تصویر پونے کی ہے۔ تصویر:انقلاب اور ایجنسی

مغل فرمانروا اورنگ زیب کے خلاف بھگواتنظیموں کا احتجاج شدید ہوتا جارہا ہے۔ پیر کے دن ریاست کے مختلف مقامات پران کے مقبرے کو ہٹانے کے شرانگیز مطالبے کے تحت بھگوا تنظیموں  نے احتجاج کیا۔ اس دوران اشتعال انگیز نعرے لگاکر مقبرہ کے انہدام کا مطالبہ کیا گیااور مطالبہ پورا نہ ہونے کی صورت میں ریاستی حکومت کو سنگین نتائج کی دھمکی دی گئی۔ 
مالیگائوں میں وشوہندوپریشد کا مظاہرہ 
 خلد آباد میں واقع حضرت اورنگ زیب عالم گیرؒ کی قبر ہٹانے کیلئے مالیگائوں میں وشوہندوپریشد نے مظاہرہ کیا۔ ’ایک دھکا اوردو اورنگ زیب کی قبر توڑدو‘اور ’قبر ہٹائو قبر ہٹائواورنگ زیب کی قبر ہٹائو‘یہ نعرہ بھی بہت دیر تک لگاتے رہے۔ ایڈیشنل کلکٹر آفس کے احاطے میں اس احتجاج کے شرکاء نے کہا کہ’’ جس طرح ۱۹۹۲ء میں ایودھیا میں بابری مسجد مسمار کی گئی اسی طرح اورنگ زیب کی قبر بھی مٹادیں گے۔ سمبھاجی نگرکے دیوگیری پرانت میں اورنگ زیب کی قبر ہے اسے مہاراشٹرحکومت نے نکال دینا چاہئے۔ ‘‘ اس مظاہرے کے شرکاء نے منافرت بھری زبان استعمال کی اور جو سمجھ میں آیا کیمرے کےسامنے بولتے رہے۔ 
 ناندیڑ میں بجرنگ دل اور وی ایچ پی کا احتجاج 


  ’چھاوا‘ فلم کے بعد ریاست بھر میں مغل فرمانروا اورنگ زیب کی مخالفت میں شدت آ گئی ہے۔ اسی تناظر میں خلد آباد میں واقع ان کی مزار کو ہٹانے کے مطالبے نے بھی زور پکڑ لیا ہے۔ اس معاملے میں شدت پسند ہندو تنظیمیں، بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی)، احتجاجی مظاہرے کر رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں پیر کو ناندیڑ کے ضلع کلکٹر دفتر کے سامنے بجرنگ دل اور وی ایچ پی کی جانب سے احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ مظاہرین نے اورنگ زیب عالمگیر کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ خلد آباد میں واقع ان کی مزار کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرین نے اورنگ زیب کو ’ظالم بادشاہ‘ قرار دیا اور ان پر ہندوؤں کے خلاف ظلم و ستم کے الزامات عائد کیے۔ مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ فلم چھاوا کی کہانی تاریخی حقائق پر مبنی ہے۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر جلد از جلد اورنگ زیب کی مزار کو وہاں سے نہیں ہٹایا گیا تو وہ زبردستی اسے ہٹانے کا اقدام کریں گے۔ احتجاج کےپیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ 
 ناگپور میں  وی ایچ پی لیڈر کی شرانگیزی

یہاں  کے محل علاقے میں بھی چھترپتی شیواجی چوک پر وشوہندو پریشد کے صوبائی صدر گووند شینڈے کی قیادت میں احتجاج مارچ نکالا گیا۔ یہاں  گووند شینڈے نے حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے یہ اشتعال انگیزی کی کہ ’’ہمارا ایک ہی عزم ہے کہ اورنگ زیب کی قبر کو اکھاڑ پھینکنا۔ جس طرح کارسیوا کرکے ہم نے بابری مسجد منہدم کی، وہی حشر اورنگ زیب کی قبر کا ہوگا اور یہ ہم کرکے رہیں گے۔ ہم حکومت کو میمورنڈم دے کر وقت دے رہے ہیں، بلکہ زیادہ وقت دیں گے، اس دوران حکومت فیصلہ کرے اور اس قبر کو وہاں سے ہٹائے۔ اگر ایسا نہیں ہوا، تو پورے مہاراشٹر میں ’’چلو اورنگ آباد‘‘ کا نعرہ دے کر بڑی تعداد میں کارکنان کو اورنگ آباد میں اکٹھا کریں گے۔ ‘‘ شینڈے نے مزیدکہا کہ’’ اس میں وقت ضرور لگے گا لیکن یہ تحریک ایک قدم آگے بڑھ کر اس کام کو انجام دے گی۔ گووند شینڈے نے مزید کہا کہ ’’یہ مقبرہ محکمہ آثار قدیمہ کے ماتحت ہے۔ اسلئے فیصلہ لینے میں وقت لگے گا۔ ہمیں لگتا ہے کہ حکومت کو وقت دینا چاہیے، اس کے بعد انجام ہمارے ہاتھ میں ہے۔ ‘‘گووند شینڈے نے میڈیا کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’’ رام جنم بھومی تحریک کے وقت آپ نے دیکھا ہوگا، ۱۹۹۲ ءمیں کارسیوا سے پہلے یہ تحریک آٹھ سال تک چلی، ایک لمبا انتظار کیا گیا، پھر ۱۹۹۲ءمیں وہ سب کچھ ہوا جو ہم چاہتے تھے۔ اب دیکھنا ہے کتنے سال لگتے ہیں۔ چھترپتی شیواجی مہاراج نے جو تاریخ رقم کی ہے اسے کوئی نہیں بدل سکتا۔ اورنگ زیب دکن آیا اور کبھی واپس نہ جا سکا، تم یہ تاریخ طلبہ، بچوں کو پڑھاؤ۔ اس تاریخ کو سب کے سامنے لاؤ۔ اس کے لیے قبر کی کیا ضرورت ہے؟ اسے ہٹانا ضروری ہے اور اگر اسے ہٹایا نہیں گیا تو ہم اسے ہٹائیں گے۔ یہ فیصلہ وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے کرلیا ہے۔ ہندو روادار ہے، وہ طالبانی نہیں بن سکتا، لیکن امتحان
 نہ لیں۔ ‘‘
شینڈے کی سنجے راوت پر تنقید 
 شینڈے نے کہا ’’سنجے راؤت تم جس کی گود میں بیٹھے ہو وہ ہندو ہردئے سمراٹ ہیں تمہارے منہ سے ایسی باتیں اچھی نہیں لگتیں۔ جو بھی اورنگ زیب کی حمایت کرے گا ہم اسے بولنے نہیں دیں گے اور نہ ہی مہاراشٹر میں کہیں جاکر بھاشن دینے دیں گے، کہیں بھی پروگرام کرنے نہیں دیں گے۔ مرحلہ وار یہ تحریک آگے بڑھے گی، اور ہم اورنگ آباد کی طرف کوچ کریں گے، وہاں کارسیوا کریں گے۔ اس سے پہلے ہم حکومت کو لمبا وقت دے رہے ہیں۔ حکومت کو سوچنا چاہئے۔ مرکزی حکومت کو اس پر غور کرنا چاہیے۔ اورنگ زیب کی قبر ہمیں کھٹکتی ہے، ہمیں یہ قبر مہاراشٹر میں نہیں چاہئے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK