• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’آئین بچائو، مہاراشٹر بچائو‘پروگرام کے دوران ،زعفرانی کارکنان کا ہنگامہ

Updated: October 17, 2024, 10:12 PM IST | Nagpur

ناگپور میں اندھ شردھا نرمولن سمیتی کے صدر شیام مانو کی تقریر کے دوران بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کارکنان کی خلل ڈالنے کی کوشش

Bharatiya Janata Yuva Morcha workers shouting slogans (Agency)
بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے کارکنان نعرے لگاتے ہوئے( ایجنسی)

اندھ شردھا نرمولن سمیتی ( انسداد توہم پرستی) نامی تنظیم کے سربراہ شیام مانو ان دنوں ’ آئین بچائو مہاراشٹر بچائو‘ مہم کے تحت پوری ریاست کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے آئندہ اسمبلی الیکشن میںمہا وکاس اگھاڑی کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔ بدھ کو جب وہ ناگپور میں ایک پروگرام سے خطاب کرنے پہنچے تو بی جے پی کی ضمنی تنظیم بھارتیہ یووا مورچہ کے کارکنان نے پروگرام میں ہنگامہ کھڑا کر دیا اور ان پر حملے کی کوشش کی۔ 
 اطلاع کے مطابق اندھ شردھا نرمولن  سمیتی نے بدھ کی رات  ناگپور میں’ آئین بچائو، مہاراشٹر بچائو‘ مہم کے تحت  شیام مانو کے ایک لیکچر کا اہتمام کیا تھا۔   اس تقریب میں مشہور مفکر دشرتھ ماڑاوی بھی موجود تھے۔  شیام مانو  تقریر  کرنے کھڑے ہوئے تو  بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے نوجوانوں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ وہ ان کے خلاف نعرے لگانے لگے۔ کسی طرح انہوں نے تقریر شروع کی تو انہوں نے پھر نعرے لگانے شروع کر دیئے۔ ان کارکنان کا کہنا تھا کہ شیام مانو بار بار کہہ رہے ہیں کہ۲۰۱۴ء کے بعد سے دھیرے دھیرے آئین کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ وہ یہ ثابت کریں کہ آئین کو کہاں بدلا گیا،کیسے بدلا گیا؟  کارکنان کا کہنا تھا کہ ’’ ہم اس جھوٹے الزام کو برداشت نہیں کریں گے کہ آئین کو بدلا جا رہا ہے نہ ہم دیویندر فرنویس صاحب کے خلاف کوئی بات برداشت کریں گے۔ ‘‘ پولیس نے مداخلت کی اور کسی طرح بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے کارکنا ن کو  ہال سے باہر لے گئی اور حالات کو قابو میں کیا۔ 
’’ مجھے اس کی عادت ہے‘‘
  اس ہنگا مے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیام مانو نے ’’ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ، مجھے اس طرح کی مخالفت کی عادت ہے۔ لیکن کوئی شخص اپنی بات کہنے کیلئے کھڑا ہو اور آپ چلانا شروع کر دیں، ہنگامہ مچانے لگیں تو یہ صرف آزادی ٔ اظہارپر نہیں بلکہ جمہوریت پر بھی حملہ ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’ ضابطۂ اخلاق نافذ ہونے کے بعد اگر یہ لوگ اس طرح سے ہنگامہ کرسکتے ہیں تو اندازہ لگا لیجئے کہ یہ آئین کو بچانے والے لوگ ہیں یا اسے مٹانے والے۔ ‘‘  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK